پانچ یورپی ممالک کی جانب سے غزہ پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
غاصب اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ میں خوراک کی رسد کو روکنے اور اقوام متحدہ کے غذائی ذخائر کے ختم ہونے کے بعد، برطانیہ سمیت پانچ یورپی ممالک نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ میں خوراک کی رسد کو روکنے اور اقوام متحدہ کے غذائی ذخائر کے ختم ہونے کے بعد، برطانیہ سمیت پانچ یورپی ممالک نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، غزہ میں انسانی صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر، اقوام متحدہ میں برطانوی نمائندہ باربرا ووڈورڈ نے کہا ہے کہ برطانیہ، ڈنمارک، فرانس، یونان اور سلووینیا کے ساتھ مل کر سلامتی کونسل کا ایک ہنگامی اجلاس بلانا چاہتا ہے تاکہ غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر غور کیا جا سکے۔ انہوں نے غزہ میں خوراک کے بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارۂ خوراک کے پاس اب غزہ میں کوئی غذائی ذخیرہ باقی نہیں رہا، اور عام شہری، خاص طور پر بچے، قحط کے شدید خطرے سے دوچار ہیں۔
برطانوی نمائندہ نے زور دیا کہ اسرائیل گزشتہ دو ماہ سے غزہ میں انسانی امداد کے داخلے کو روک رہا ہے، جو کہ ایک ناقابل جواز اقدام ہے۔ برطانیہ کی حکومت کی جانب سے غزہ کی شدید ناکہ بندی پر تشویش ایسے وقت میں ظاہر کی گئی ہے جب ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ حکومتِ برطانیہ کے اس دعوے کے باوجود کہ وہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی ترسیل روک چکی ہے، برطانیہ کی اسلحہ ساز کمپنیاں اب بھی اسرائیلی فوج کو جنگی مہم کے لیے فوجی سازوسامان فراہم کر رہی ہیں۔
اسی سلسلے میں بدھ کے روز برطانوی پارلیمنٹ کے 40 ارکان نے وزیر خارجہ کو ایک خط لکھا جس میں ان سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ان رپورٹس کی تحقیقات کریں جن میں کہا گیا ہے کہ برآمدی لائسنس معطل ہونے کے باوجود اسرائیل کو فوجی سازوسامان بھیجا جا رہا ہے۔ اس انکشاف کے بعد یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ برطانوی حکومت نے پارلیمنٹ اور عوام کو اس معاملے میں گمراہ اور دھوکہ دیا ہے۔ حزبِ اختلاف لیبر پارٹی کی سابق شیڈو وزیر خزانہ جان میک ڈانل نے اس رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اس بارے میں بہت کچھ وضاحت کرنا ہوگی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سلامتی کونسل کا کی جانب سے غزہ ہنگامی اجلاس اقوام متحدہ
پڑھیں:
نیوکلیئر عدم پھیلاؤ کے اہداف کے حصول کے ساتھ ساتھ پرامن استعمال کے حق کی حفاظت کی جائے، چین
اقوام متحدہ :اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کمیٹی 1540 کے کام کا جائزہ لینے کے لیے ایک کھلا اجلاس منعقد کیا۔ یہ کمیٹی بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ذمہ دار ہے۔اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے اپنی تقریر میں اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری عدم پھیلاؤ کے اہداف کو حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ پرامن استعمال کے حق کی مضبوطی سے حفاظت کرے۔گینگ شوانگ نے کہا کہ سائنسی اور تکنیکی ترقی کے فوائد سے استفادہ کرنا تمام ممالک کا جائز حق ہے۔ عدم پھیلاؤ کے اہداف کے حصول کے دوران، بین الاقوامی برادری کو ترقی پذیر ممالک میں ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال پر پابندیاں ہٹانے اور پرامن استعمال میں بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کی کوشش کرنی چاہیے۔چینی مندوب نے مزید کہا کہ چین بڑے پیمانے پر تباہی پیدا کرنے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ کی سختی سے مخالفت کرتا ہے، بین الاقوامی عدم پھیلاؤ کے نظام کی تعمیر اور قرارداد 1540 کے نفاذ کو بہت اہمیت دیتا ہے، ہمیشہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو سختی سے پورا کرتا ہے اور بین الاقوامی عدم پھیلاؤ کے تعاون کو فعال طور پر فروغ دیتا ہے۔
Post Views: 6