اقوام متحدہ میں اسلاموفوبیا کے خلاف خصوصی سفیر کی تقرری، پاکستان کا خیر مقدم
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
پاکستان نے اقوام متحدہ کے جانب سے میگیل اینگل مارتینوس کی اسلاموفوبیا کے خلاف بطور خصوصی سفیر تقرری کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم جنرل اسمبلی کی قرارداد نمبر 264/78 بعنوان ’اسلاموفوبیا کے خاتمے کے اقدامات‘ کے تحت مذکورہ تقرری کو خوش آئند قرار دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے، وزیر خارجہ اسحاق ڈار
دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ یہ تاریخی تقرری مسلمانوں کے خلاف دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی نفرت، عدم برداشت، امتیازی سلوک اور اسلاموفوبیا کے واقعات کا مقابلہ کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی جانب سے ایک بڑا سنگِ میل ہے۔
????PR NO.
Pakistan Welcomes the Appointment of Miguel Ángel Moratinos as the United Nations Special Envoy to Combat Islamophobia. pic.twitter.com/p6NfVLKg0c
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) May 9, 2025
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو اس بات پر فخر ہے کہ اُس نے او آئی سی کی نمائندگی کرتے ہوئے مذکورہ قرارداد کی منظوری میں اپنا کردار ادا کیا اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو یہ اختیار تفویض کیا گیا کہ وہ اسلاموفوبیا کے مقابلے کے لیے اپنا خصوصی سفیر مقرر کر سکتے ہیں۔
قرار داد نمبر 264/78 اس سے قبل پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی ایک قرار دار نمبر 254/76 کی بنیاد پر منظور کی گئی۔ 254/76 میں 15 مارچ کو اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی دن کے طور پر منانے کی منظوری دی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے اقدامات: پاکستان کا جنرل اسمبلی میں قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم
دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ قرارداد بروقت ہے کیونکہ دنیا بھر میں اسلاموفوبیا کے واقعات بڑی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ پاکستان، مسلمانوں کے بدنام کرنے کے لیے باقاعدہ مہم، مسجدوں اور مسلم آبادیوں پر حملے اور مسلمان اکثریت والے ملکوں پر بلا اشتعال حملوں کو تشویش کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ یہ حملے زیادہ تر اُن ممالک کی جانب سے کیے جاتے ہیں جو اپنے دوغلے طرز عمل کے بہروپ میں خود کو جمہوری اور سیکولر اقدار کا حامل قرار دیتے ہیں۔
On the occasion of the International Day to Combat Islamophobia today, Pakistan urges the international community to implement tangible and effective measures to address the rising tide of Islamophobia.
Incidents of Islamophobic rhetoric, hate speech, and assaults on Muslim… pic.twitter.com/90ug9of652
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) March 15, 2025
بیان میں کہا گیا ہے کہ نسلی تفاخر اور مقبول عام نعروں سے جنم لینے والے نظریات کے تحت اس طرح کے منظم اور سوچے سمجھے اقدامات نہ صرف بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ ہیں بلکہ اقوام متحدہ چارٹر کے بنیادی اُصولوں کے بھی منافی ہیں۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں اس وقت مذہبی تکریم اور ثقافتی تنوّع کے اُصولوں کے فروغ کے لیے پہلے سے زیادہ عالمی کاوشوں کی ضرورت ہے جس سے لوگوں کے درمیان معاصر تہذیبوں کی تفہیم، باہمی عزت و وقار کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق اور انسانی آزادیوں کے تصورات پروان چڑھ سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے عالمی یکجہتی کی اہمیت‘ پر گول میز کانفرنس، سفرا کی شرکت
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلامو فوبیا سے مقابلے کے لیے پاکستان اپنے قائدانہ کردار کے ساتھ پوری طرح پرعزم ہے اور یہ بین المذاہب ہم آہنگی اور مذہبی اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت کے لیے بات کرتا رہے گا۔
پاکستان، اسلاموفوبیا کے مقابلے کے لیے سیکریٹری جنرل کے جامع ایکشن پلان کا بیتابی سے منتظر ہے جو کہ بین الاقوامی طور پر جاری ایک بڑھتے ہوئے غلط روّیے سے نمٹنے کے لیے اشد ضروری تزویراتی فریم ورک مہیا کرے گا۔
دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ برائے انسدادِ اسلاموفوبیا کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے تاکہ وہ اپنی منصبی ذمے داریوں کے ساتھ خوش اسلوبی سے عہدہ برا ہو سکیں اور ایک متحمل، منصف دنیا کے لیے کوشش کرسکیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسلامو فوبیا اقوام متحدہ پاکستان جنرل اسمبلی دفتر خارجہ میگیل اینگل مارتینوسذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلامو فوبیا اقوام متحدہ پاکستان جنرل اسمبلی دفتر خارجہ میں کہا گیا ہے کہ اسلاموفوبیا کے اسلامو فوبیا اقوام متحدہ دفتر خارجہ کی جانب سے کے خلاف کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم اقوام متحدہ میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے نیویارک پہنچ گئے
وزیراعظم محمد شہباز شریف پاکستانی وفد کے ہمراہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے نیو یارک پہنچ گئے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر اور فلسطین کے حوالے سے پاکستان کا مؤقف اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ اہم عالمی امور پر پاکستان کا نقطہ نظر پیش کریں گے۔
وزیراعظم اس موقع پر منعقدہ کئی اعلیٰ سطحی تقریبات میں شرکت کریں گے، جن میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اہم اجلاس، گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو (جی ڈی آئی) کی اعلیٰ سطحی میٹنگ اور موسمیاتی کارروائی سے متعلق خصوصی اعلیٰ سطحی تقریب شامل ہیں۔
وزیر اعظم امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ منتخب اسلامی رہنماؤں کی ملاقات میں بھی شرکت کریں گے تاکہ علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
وزیراعظم اجلاس میں شریک عالمی رہنماؤں اور اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام کے ساتھ دوطرفہ ملاقاتیں کریں گے اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔
عالمی رہنماؤں کے اس سب سے بڑے سالانہ اجتماع میں وزیراعظم کی شرکت کثیرالجہتی اور اقوام متحدہ کے لیے پاکستان کے مضبوط عزم کو ظاہر کرے گی اور امن اور ترقی کے مشترکہ مقاصد کے لیے پاکستان کے دیرینہ تعاون کو اجاگر کرے گی۔