امریکی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ جمعہ کی صبح امریکا کو ایک تشویشناک انٹیلی جنس موصول ہوئی، اس حساس انٹیلی جنس کی وجہ سے امریکا پاک بھارت کشیدگی میں اپنی مداخلت بڑھانے پر مجبور ہوا۔

نجی ٹی وی کے مطابق ’سی این این‘ کی جانب سے وائٹ ہاؤس کی کوریج کرنے والی رپورٹر ایلائنا ٹریئین کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اعلیٰ امریکی عہدیداروں نے حساس ہونے کی وجہ سے اس انٹیلی جنس کی نوعیت نہیں بتائی، تاہم نائب امریکی صدر جے ڈی وینس نے بھارتی وزیراعظم مودی کو بتایا کہ کشیدگی جاری رہی تو ہفتے کے اختتام پر اس میں شدت آنے کا خدشہ ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکی نائب صدر نے مودی پر پاکستان سے براہ راست رابطہ کرنے کے کے لیے زور دیا، وینس نے مودی پر دباؤ ڈالا کہ کشیدگی کم کرنے کے متبادل راستوں پر غور کیا جائے، نائب امریکی صدر نے مودی کو ممکنہ متبادل راستے کی ایسی تجویز بھی دی جو پاکستان کے لیے بھی قابل قبول ہوسکتی تھی۔

اس کے بعد امریکی وزیر خارجہ اور محکمہ خارجہ کے اہلکار رات بھر بھارت اورپاکستان کے حکام سے رابطے میں رہے۔

رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے معاہدے کا مسودہ تیار کرنے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا، ٹرمپ انتظامیہ نے دونوں فریقین کو بات چیت پر آمادہ کیا، امریکا سمجھتا ہے کہ نائب صدر جے ڈی وینس کا مودی کو فون کرنا اس سارے معاملے میں اہم موڑ تھا۔

ایک دن کی شدید لڑائی کے بعد بالآخر دونوں روایتی حریفوں کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق رائے ہوگیا، ٹرمپ انتظامیہ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ ابھی طے کیا جا رہا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کس طرح کی جائے گی۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انٹیلی جنس

پڑھیں:

“آخر یہ سب ہنگامہ کس بات کا ہے؟”:امریکی نائب صدر کا طنزیہ ٹویٹ

نیویارک (اوصاف نیوز)ایران اور اسرائیل کے درمیان بے مثال جنگ، اس میں امریکہ کی مداخلت اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فائر بندی کے اعلان جیسے اہم واقعات کے بیچ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے طنزیہ انداز میں صورتحال پر ردِعمل دیا ہے۔

انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر لکھا کہ “سوچ رہا ہوں کیا پچھلے نائب صدور کو بھی ایسی ہی سنسنی کا احساس ہوتا تھا جیسا مجھے ہو رہا ہے”۔

ان کی اس مزاحیہ ٹویٹ پر امریکی صدر کے بیٹے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ “تمہارا سابق نائب صدر تو فرشتوں کا نائب تھا!” جو دراصل سابق صدر جو بائیڈن اور ان کی نائب کمالا ہیرس پر طنز تھا۔

ٹرمپ اور ان کے ساتھی کئی برسوں سے بائیڈن کو “نیند میں ڈوبا ہوا صدر” کہہ کر تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں اور ان کی دماغی صلاحیتوں پر سوال اٹھاتے آئے ہیں۔

جے ڈی وینس کا یہ تبصرہ ایسے وقت میں سامنے آیا جب صدر ٹرمپ نے اچانک اعلان کیا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ کے بعد فائر بندی پر اتفاق ہو گیا ہے۔

اسی اعلان میں ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ایران کا جوہری پروگرام اب ختم ہو چکا ہے اور امریکہ اسے دوبارہ جوہری تنصیبات بنانے کی اجازت نہیں دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے ایران کی تین حساس جوہری تنصیبات فردو، نطنز اور اصفہان پر ہفتے کے روز حملے کیے۔

صدر ٹرمپ نے یہ بھی واضح کیا کہ اب چین ایران سے تیل خریدنے کا سلسلہ جاری رکھ سکتا ہے، جسے ماہرین امریکہ کی جانب سے تہران پر عائد پابندیوں میں نرمی کی علامت قرار دے رہے ہیں۔

مسلمان سے شادی کرنے پر زندہ بھارتی لڑکی کی آخری رسومات ادا

متعلقہ مضامین

  • جوہری تنصیبات کے نقصانات کا ازالہ؛ امریکا کے خلاف اقوام متحدہ میں درخواست جمع کرائیں گے: ایرانی نائب وزیرخارجہ
  • ایرانی جوہری تنصیبات تباہ ہونے کی تصدیق کرتے ہیں، تُلسی گبارڈ کا یوٹرن
  • پاک امریکا تعلقات کا نیا موڑ
  • حیدرآباد: پنک بس سروس بند، خواتین پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے پر مجبور
  • پہلگام حملہ تحقیقات؛ ہندوتوا پالیسی پر گامزن مودی سرکار ثبوت پیش کرنے میں ناکام
  • “آخر یہ سب ہنگامہ کس بات کا ہے؟”:امریکی نائب صدر کا طنزیہ ٹویٹ
  • ایران حملے کی انٹیلی جنس رپورٹ افشا ہونے پر صدر ٹرمپ امریکی میڈیا پر برس پڑے
  • پہلگام حملے کے ملزمان وہ نہیں جن کے خاکے جاری ہوئے، بھارتی میڈیا
  • جے شنکر مہنگے سوٹ پہننے تک محدود ہیں، بھارتی صحافی کے مودی حکومت پر کڑے وار
  • مودی سرکار کی سفارتی ناکامی اور گودی میڈیا کا مکروہ چہرہ بے نقاب