چینی صدر شی جن پھنگ کی اپنی سے محبت کی داستان
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
چینی صدر شی جن پھنگ کی اپنی سے محبت کی داستان WhatsAppFacebookTwitter 0 11 May, 2025 سب نیوز
بیجنگ:1969 میں 16 سال سے کم عمر کے شی جن پھنگ چین کے صوبہ شان شی کے لیانگ جیا حہ علاقے میں کام کرنے کے لئے گئے۔روانگی سے پہلے ان کی والدہ چھی شن نے اپنے ہاتھوں سے ان کے لئے ایک بیگ بنایا، جس پر کڑھائی سے تین سرخ الفاظ درج تھے۔یہ الفاط تھے ” ماں کا دل” جو ماں بیٹے کے درمیان گہری محبت کے عکاس تھے ۔
رہنما بننے کے بعد شی جن پھنگ اور ان کی والدہ کی ملاقاتیں کم ہو گئیں۔ والدہ اکثر انہیں خطوط لکھتی تھیں اور کہتی تھیں “اپنا کام احسن طریقے سے کرنا ہی اپنے والدین کے لئے سب سے بڑی محبت ہے۔
” اچھی خاندانی اقدار میں پروان چڑھتے ہوئے کمیونسٹ پارٹی آف چائناکی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری شی جن پھنگ اس عزم کے ساتھ کہ “میں اپنی ذات کو فراموش کروں گا اورعوام کو مایوس نہیں کروں گا” 140 کروڑ سے زائد چینی عوام کی رہنمائی کررہے ہیں تاکہ قوم بہتر مستقبل کی جانب اپنا سفر جاری رکھے ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیر خارجہ اسحاق ڈار کا چین کی جانب سے فائر بندی کے حصول کے لیے کی جانے والی کوششوں پر شکریہ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں بچوں سمیت مزید 21 فلسطینی شہید بنگلہ دیش: شیخ حسینہ کی سیاسی جماعت عوامی لیگ پر پابندی عائد پاک بھارت جنگ بندی معاہدے میں مارکو روبیو اور جےڈی وینس نے واضح فرق ڈالا: امریکا ٹرمپ کا نیا اعلان: چین سے درآمدی اشیاء پر 80 فیصد ٹیرف کی حمایت پاک بھارت بڑھتی کشیدگی پر چین کا ردعمل سامنے آگیا دشمن پر لرزہ طاری: عالمی میڈیا نے بھارت میں تباہی کے مناظر دکھانا شروع کردیےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: شی جن پھنگ
پڑھیں:
راولپنڈی میں تین بچے پراسرار حالات میں جاں بحق، ماں کی حالت تشویش ناک
راولپنڈی:تھانہ بنی کے علاقے میں تین بچے پراسرار حالات میں جاں بحق اور ماں کی حالت بھی غیر ہے جبکہ پولیس نے واقعے کے وجوہات کے تعین کے لیے میتیں پوسٹمارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردی ہیں۔
پولیس کے مطابق بنی کے علاقے محلہ راجا سلطان میں رہائش پذیر سرکاری اسپتال میں ملازمت کرنے والے سالم حسب معمول صبع اپنی ڈیوٹی پر چلا گیا جبکہ گھر میں ان کی اہلیہ اور 4 سالہ بیٹی، دو سالہ بیٹا اور 8 ماہ کی بیٹی موجود تھیں، جنہیں والدہ نےناشتہ اور دودھ وغیرہ دیا تو کچھ دیر بعد بچوں سمیت والدہ کی حالت خراب ہونا شروع ہوگئی۔
اہل محلہ نے ماں اور بچوں کو اسپتال منتقل کیا تاہم تینوں بچے دم توڑ گئے جبکہ والدہ اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ ماں نے جو ابتدائی بیان دیا اس میں یہ بتایا کہ ناشتے میں رات کا فریج میں رکھا ہوا دودھ بھی بچوں کو دیا تھا، جس کے بعد طبیعت خراب ہونا شروع ہوئی۔
سی پی او سید خالد ہمدانی نے بنی کے علاقے میں بچوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاع پر نوٹس لیا جبکہ ایس پی راول ڈویژن پولیس ٹیم کے ساتھ اسپتال پہنچے۔
پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ تین بچوں کے جسد خاکی اسپتال لائے گئے جن میں 4 سالہ بچی، دو سالہ بچہ اور 8 ماہ کی بچی شامل ہیں جبکہ بچوں کی والدہ بھی متاثر ہوئی ہیں اور وہ اس وقت زیر علاج ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعہ گھر میں زہریلی شے کھانے یا پینے کے باعث پیش آیا تاہم واقعے کی تحقیقات کے لیے، جائے وقوع سے شواہد حاصل کیے جا رہے ہیں اور لاشوں کا پوسٹ مارٹم کروایا جا رہا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کی روشنی میں موت کی وجہ کا حتمی تعین کیا جا سکے گا اور قانون کے مطابق کارروائی یقینی بنائی جائے گی۔