پشاور:

بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ راولپنڈی انسداد دہشت گری عدالت میں پتا چلا کہ 42 کیسز میں نامزد ہوں، حفاظتی ضمانت کیلئے پشاور ہائی کورٹ آئی، کیسز عمران خان کے پیغامات جیل سے باہر لانے پر درج کیے گئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق علیمہ خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی جو کہ جسٹس وقار احمد اور جسٹس فرح جمشید کے روبرو ہوئی۔ عدالت نے علیمہ خان کو چار ہفتوں کی حفاظتی ضمانت دے دی۔

وکیل درخواست گزار عالم خان نے کہا کہ جمعرات کے دن تک ان کے خلاف کیس نہیں تھا، جو کیسز تھے ان میں ضمانت پر ہیں، جمعرات کے بعد 42 کیسز میں انہیں ضمنی طور پر میں شامل کیا گیا ہے۔

جسٹس وقار احمد نے کہا کہ آپ کو متعلقہ عدالت میں پیش ہونا چاہیے تھا اس پر وکیل نے کہا کہ 42 کیسز میں پیش ہونا مشکل ہے۔

اس دوران علیمہ خان نے بولنا چاہا مگر جج نے روک دیا اور کہا کہ آپ کے وکیل بات کررہے ہیں۔

بعدازاں عدالت نے علیمہ خان کو 4 ہفتوں کی حفاظتی ضمانت دے دی۔

عمران خان کے پیغامات باہر لانے پر مقدمات درج کیے گئے، علیمہ خان

پشاور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں حفاظتی ضمانت کے لیے آئی، راولپنڈی انسداد دہشت گری عدالت میں پتا چلا کہ 42 کیسز میں نامزد ہوں، وہاں کہا گیا کہ آپ بانی پی ٹی آئی کا پیغام جیل سے باہر لاتی ہیں، بانی پی ٹی آئی کا پیغام تو سارے باہر لے کر آتے ہیں، کسی اور پر کیس نہیں بنایا۔

علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان کی فیملی کو ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی، مجھے اپنے بھائی کو جیل سے باہر لانا ہے، کل اڈیالہ جیل جاؤں گی اور اسلام آباد ہائی کورٹ بھی جاؤں گی۔

علیمہ خان کا کہنا تھا کہ جنید اکبر کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سے استعفی دینے کا بانی پی ٹی آئی نے پیغام دیا ہے، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی چیئرمین عمر ایوب کو بنادیں،  جنید اکبر کو تحریک شروع کرنے کا پیغام دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نمل یونیورسٹی کے لیے فنڈ کی ضرورت ہے، اس کے لیے جگہ جگہ جاتی ہوں۔

علیمہ خان نے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی میں اسکواڈرن لیڈر کی شہادت ہوئی اور افسران کی شہادتیں ہوئی، ہمارے پائلٹ کی کارگردگی کی وجہ سے کامیابی ملی، انہیں داد دینی چاہیے۔

انہوں ںے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے دو ہفتوں سے کسی کی ملاقات نہیں ہوئی،  ہمارا مشن اپنے بھائی کا کیس لڑنا ہے اور رہائی کے لیے کوششیں کرنا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی حفاظتی ضمانت علیمہ خان نے جیل سے باہر خان نے کہا نے کہا کہ کیسز میں کے لیے

پڑھیں:

میرا خیال ہے مائنس عمران خان ہوچکا، علیمہ خان



راولپنڈی:

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ کے پی حکومت کو بجٹ پاس کرنے کی کیا جلدی تھی، بجٹ میں بانی سے کیا چھپایا گیا ہے اسے پاس کرنے کیلئے بانی کا دو دن بھی انتظار نہیں کیا، میرا خیال ہے مائنس عمران خان ہوچکا۔

راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر اپنی بہن عظمی خان کے ہمراہ میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ پولیس کو ہمیں روکنا ہے تو روک لے ہم ہم نہیں ڈرتے، ہمیں گرفتار کرنا ہے تو کریں، ایف آئی آر دینی ہے دے دیں، انہیں خوف ہے کہ عمران خان کا پیغام جیل سے باہر نہ آسکے۔

علیمہ خان نے کہا کہ گزشتہ ملاقات پر بانی کا پیغام وہی تھا جو میری بہنوں نے دیا، کل ٹرمپ اور ایران اکٹھے بیٹھ کر اعلان کریں گے، بانی کو سمجھ آرہی تھی یہ تھوڑے دن بعد اکٹھے بیٹھیں گے، بانی نے خطے کی صورت حال پر سب کو متحد رہنے کا پیغام دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ جو کہہ رہے تھے بانی کچھ نہیں بول رہا وہ جوتے پالش کررہے تھے، بانی پاکستان کی غیرت کا سمبل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کو سمجھ آگئی پاکستان کے وزیراعظم سے ملنے کا کوئی فائدہ نہیں اس لیے ٹرمپ نے سمجھا بات اس سے کرو جس کے پاس اصل حکومت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بھی پتا چلا کے پی کا بجٹ پاس ہوگیا، مجھے کوئی پروا نہیں بجٹ کی، بانی نے جو کہا تھا وہ ہمارے لیے اہم ہے، بانی نے کہا ہے کے پی کے لوگوں نے مجھے ووٹ دیا ہے بانی چاہتے تھے بجٹ کی صحیح الاکیشن ہو۔

علیمہ خان نے کہا کہ ہمیں نہیں معلوم بجٹ پاس کرنے کی کیا جلدی تھی، ہمیں نہیں معلوم بجٹ میں بانی سے کیا چھپایا گیا ہے، بجٹ کو پاس کرنے کیلئے دو دن بانی کا انتظار نہیں کیا انہوں نے، میں تو حیران ہوں کے پی کے ایم پی ایز نے اس پر بحث بھی نہیں ؟ میں تو حیران ہوں کے پی کے اہم پی ایز کبھی یہاں تک نہیں آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پہلے اپنے ملک کی فکر کرنی چاہیے، آپ کا اپنا ملک ڈوب رہا ہے آپ دوسروں کی فکر کرنے لگے ہیں۔

میرا خیال ہے مائنس عمران خان ہوگیا، علیمہ خان

صحافی نے سوال کیا عمران خان نے کہا تھا بجٹ ان کی منظوری کے بغیر پاس نہیں ہوگا، اب پاس ہوگیا ہے تو کیا مائنس عمران خان ہوگیا؟اس پر علیمہ خان نے کچھ دیر سوچنے کے بعد کہا کہ میرا خیال ہے ہوگیا ہے۔

صحافی نے سوال کیا کہ کے پی اسمبلی والے کہتے ہیں علی امین گنڈا پور بہت طاقتور ہیں وہ انہیں نہ نہیں کہہ سکتے۔ اس پر علیمہ خان نے جواب دیا کہ اگر ممبران اسمبلی بوجھ نہیں اٹھا سکتے تو گھر جائیں۔

دریں اثنا پولیس نے علیمہ خان کو اڈیالہ جیل کی جانب جانے سے روک دیا اور پولیس پریزن وین طلب کرلی۔

علیمہ خان نے کہا کہ آج عمران خان سے ہرصورت ملاقات کرکے ہی جائیں گے۔ انہوں ںے کارکنان کے ہمراہ پیدل اڈیالہ جیل جانے کی کوشش کی مگر پولیس نے سب کو روک دیا۔

عظمی خان نے پولیس سے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کرنا ہمارا حق ہے۔ پولیس افسر نے کہا کہ ہم تھوڑی دیر میں پوچھ کر آپ کو بتاتے ہیں۔اس پر علیمہ خان اور کارکنان وہیں رک کر انتظار کرنے لگے۔ بعدازاں بانی کی دونوں بہنیں ملاقات کے لئے گیٹ نمبر پانچ سے اڈیالہ جیل روانہ ہوئیں اور عمران خان سے ملاقات ہوئی۔ جب کہ بشریٰ بی بی سے بھابھی مہر النساء احمد کی ملاقات بھی ہوئی۔

Tagsپاکستان

متعلقہ مضامین

  • مائنس عمران خان ممکن نہیں، صرف اُن کے حکم کا پابند ہوں، علی امین گنڈاپور
  • میرا خیال ہے مائنس عمران خان ہوچکا، علیمہ خان
  • عمران خان کی 9 مئی مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں مسترد
  • عمران خان کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں مسترد
  • میرا خیال ہے عمران مائنس ہو گئے: علیمہ خان
  • لاہور ہائیکورٹ: عمران خان کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں مسترد
  • 9 مئی: عمران خان کی 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں مسترد
  • 9 مئی کے کیسز میں سابق وزیراعظم عمران خان کی ضمانتیں خارج
  • عدالت نے عمران خان کی 9مئی کے 8مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا
  • 9 مئی کیسز: بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کا فیصلہ آج سنایا جائے گا