متحدہ علماء محاذ 15 مئی کو اسرائیلی ریاست کے قیام کیخلاف یوم نکبہ منائے گی
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
دفاع پاکستان سیمینار میں علماء، مذہبی سیاسی و اقلیتی رہنماؤں نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر افواج پاکستان کے غیور نوجوانوں اسلام کے شیروں ایٹمی قوت و عوام کے محافظین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی جارحیت کے خلاف ملکی دفاع کیلئے پوری قوم بلاامتیاز رنگ و مسلک افواج پاکستان کے شانہ بشانہ اور ہر وقت ہر قسم کی قربانیاں دینے کیلئے تیار ہے اسلام ٹائمز۔ متحدہ علماء محاذ پاکستان کے زیر اہتمام بانی سیکریٹری جنرل مولانا محمد امین انصاری کی میزبانی، مرکزی چیئرمین علامہ عبدالخالق فریدی سلفی کی زیر صدارت نیو سیکریٹریٹ گلشن اقبال میں یکجہتی فلسطین و دفاع پاکستان سیمینار میں شریک مختلف مکاتب فکر کے جید علماء مشائخ، سیاسی زعماء، اقلیتی رہنماؤں، وکلاء، دانشور و ممتاز شخصیات نے خطاب کرتے ہوئے 15 مئی کو اسرائیلی ریاست کے قیام، فلسطین پر جبری تسلط انسانیت سوز وحشیانہ مظالم کیخلاف یوم نکبہ جوش و جذبہ و ایمانی غیرت کے ساتھ منائے جانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ محاذ میں شامل علماء مشائخ و کارکنان یوم نکبہ کے حوالے سے کراچی پریس کلب پر مختلف جماعتوں کی جانب سے احتجاجی ریلیوں میں بھرپور شرکت اور قائدین خطاب کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ دفاع پاکستان سیمینار میں علماء، مذہبی سیاسی و اقلیتی رہنماؤں نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر افواج پاکستان کے غیور نوجوانوں اسلام کے شیروں ایٹمی قوت و عوام کے محافظین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی جارحیت کے خلاف ملکی دفاع کیلئے پوری قوم بلاامتیاز رنگ و مسلک افواج پاکستان کے شانہ بشانہ اور ہر وقت ہر قسم کی قربانیاں دینے کیلئے تیار ہے، پاکستان پر بھارتی جارحیت فلسطین سے توجہ ہٹانے کی منظم سازشوں کا حصہ ہے۔ حماس، حزب اللہ، تحریک جہاد اسلامی و دیگر مقاومتی مجاہدین کی عظیم جدوجہد و قربانیاں کامیاب ہوگئیں، اسرائیل و اس کا سہولت کار امریکہ غزہ فلسطین کی جنگ ہار چکا ہے، اسرائیل کو بطور ریاست کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا، غزہ فلسطین کی حمایت اور غاصب دہشت گرد اسرائیل و امریکہ کے خلاف پورے عالم اسلام اور انسانی دنیامیں نفرت و بیداری زور پکڑ رہی ہے، اسرائیلی و بھارتی مصنوعات کا سرکاری سطح پر مکمل بائیکاٹ کیا جائے۔
سیمینار سے علامہ محمد حسین مسعودی، مولانا سلیم اللہ خان ترک، ڈاکٹر صابر ابومریم، علامہ محمد صادق جعفری،مسلم پرویز، علامہ سید محمد عقیل انجم قادری، علامہ خواجہ احمد الرحمن یار خان، علامہ پروفیسر ڈاکٹر سید شمیل احمد قادری حنبلی، پاسٹر عمانوئیل، ہندو مذہبی اسکالر ایجوکیشنسٹ منوج چوہان، مولانا منظرالحق تھانوی، مولانا مفتی محمد داؤد، قانونی مشیر ناصر احمد ایڈووکیٹ، استاذ القرأ مولانا قاری محمد اقبال رحیمی، مولانا مفتی وجیہہ الدین، علامہ مفتی عبدالغفور اشرفی، علامہ سید سجاد شبیر رضوی، علامہ محمد حسن شریفی، علامہ مرتضیٰ خان رحمانی سلفی، صاحبزادہ مولانا حافظ عبدالمجید، یعقوب احمد شیخ، علامہ سید علی امام فاطمی، مولانا پیر حافظ گل نواز خان ترک و دیگر نے خطاب کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: افواج پاکستان کے بھارتی جارحیت
پڑھیں:
’کسی بھی بھارتی جارحیت کا جواب بھرپور ہو گا،‘ عاصم منیر
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 11 اگست 2025ء) پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) فیلڈ مارشل عاصم منیر نے، جو ایک سرکاری دورے پر امریکہ میں ہیں، اتوار کے روز امریکی سیاسی اور عسکری قیادت کے سینئر اراکین اور پاکستانی کمیونٹی سے اعلیٰ سطحی ملاقاتیں کیں۔
انہوں نے بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے دہشت گردی کی سرگرمیوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ یہ سرگرمیاں انتہائی تشویشناک ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’کسی بھی بھارتی جارحیت کا فوری اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔‘‘
پاکستانی آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان نے سفارتی محاذ پر قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
(جاری ہے)
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت کو بھی سراہا جنہوں نے، ان کے بقول، جنگوں کو روکنے اور دوطرفہ تعلقات کے نئے مواقع پیدا کرنے میں مدد کی، جن میں مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کرانا بھی شامل ہے۔یاد رہے کہ پاکستانی آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کا رواں سال امریکہ کا یہ دوسرا سرکاری دورہ ہے۔ اس سے قبل وہ جون میں بھی ایک سرکاری دورے پر امریکہ گئے تھے، جہاں انہوں نے امریکی صدر ٹرمپ کی دعوت پر وائٹ ہاؤس میں ظہرانے پر ان سے ملاقات کی تھی۔
اپنے موجودہ دورے کے دوران پاکستانی آرمی چیف نے امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے سربراہ جنرل مائیکل ای کوریلا کی ریٹائرمنٹ کی تقریب اور ایڈمرل بریڈ کوپر کی تبدیلیٔ کمانڈ کی تقریب میں بھی شرکت کی، جنہوں نے اب یہ عہدہ سنبھالا ہے۔
عاصم منیر نے امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل ڈین کین سے بھی ملاقات کی اور باہمی پیشہ وارانہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا اور ساتھ ہی انہیں پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔
اس موقع پر پاکستانی آرمی چیف نے دیگر دوست ممالک کے دفاعی سربراہان سے بھی غیر رسمی ملاقاتیں کیں۔مبصرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے مابین یہ فوجی رابطے وسیع تر تعاون کی راہیں ہموار کر سکتے ہیں، خاص طور پر علاقائی سلامتی اور انسداد دہشت گردی کے شعبوں میں۔ ان کے مطابق پاکستان اور امریکہ کے درمیان سکیورٹی تعاون آج جتنا مضبوط ہے، اس سے پہلے کبھی نہیں رہا تھا۔
بھارت-پاکستان فوجی تنازعاپنے دورے کے دوران فیلڈ مارشل عاصم منیر نے امریکہ میں پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب میں بھی شرکت کی۔
عاصم منیر نے اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے پاکستان اور بھارت کے مابین حالیہ فوجی تصادم کا تفصیلی ذکر کیا اور نئی دہلی کے اس فیصلے پر سوال اٹھایا کہ اس نے چار روزہ جنگ کے دوران ہونے والے اپنے نقصانات کی مخصوص تفصیلات فراہم کیوں نہیں کیں۔
انہوں نے کہا، ’’بھارت کو اپنے نقصانات تسلیم کرنا چاہییں … اسپورٹس مین اسپرٹ بھی ایک خوبی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد بھی اپنے نقصانات کو عوام کے سامنے لائے گا، بشرطیکہ بھارت بھی ایسا ہی کرے۔
پاکستانی فوج کے سربراہ نے پاکستان کی موجودہ فوجی طاقت کا ذکر کرتے ہوئے بھارت کو ایک ’چمچماتی ہوئی مرسڈیز‘ اور پاکستان کو ایک ’مضبوط ڈمپرٹرک‘ سے تشبیہ دی۔
انہوں نے کہا، ''بھارت چمک رہا ہے، جیسے کہ ایک مرسڈیز ہائی وے پر فیراری کی طرح آ رہی ہے، اور ہم ایک پتھر سے بھرا ڈمپر ٹرک ہیں۔ اگر ٹرک کار سے ٹکرا جائے، تو نقصان کس کا ہو گا؟‘‘
سندھ طاس آبی تنازعبھارتی اخبارات نے بھی عاصم منیر کے دورہ امریکہ کی خبر کو نمایاں طور پر شائع کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان کے فوجی سربراہ نے کہا کہ اگر بھارت دریائے سندھ کے آبی راستوں پر کوئی ڈھانچہ تیار کرتا ہے، جو پاکستان کے لیے پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ ڈال سکتا ہے، تو اسے تباہ کردیا جائے گا۔
انہوں نے مبینہ طور پر کہا کہ پاکستان کے پاس میزائلوں کی کمی نہیں ہے۔فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا، ’’ہم بھارت کے ڈیم بنانے کا انتظار کریں گے، اور جب وہ بنا لے گا، پھر دس میزائل سے اسے فارغ کر دیں گے … دریائے سندھ بھارتیوں کی خاندانی ملکیت نہیں ہے۔ ہمارے پاس میزائلوں کی کمی نہیں ہے، الحمد للہ۔‘‘
آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل نے پاکستانی کمیونٹی سے اپنے خطاب میں کہا، ’’محض ڈیڑھ ماہ کے وقفے کے بعد میرا دوسرا دورہ، پاکستان امریکہ تعلقات کے حوالے سے ایک نئی جہت کی علامت ہے۔ ان دوروں کا مقصد تعلقات کو ایک تعمیری، پائیدار اور مثبت راستے پر گامزن کرنا ہے۔‘‘
ادارت: مقبول ملک