پاکستان فضائیہ کس طرح بھارت سے بہتر ہے؟وہ کونسی صلاحیتیں ہیں جو بھارت کے پاس نہیں، معروف بھارتی صحافی نے انتہائی تفصیل سے سمجھا دیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
ممبئی(ڈیلی پاکستان آن لائن)معروف بھارتی دفاعی تجزیہ کار پراوی ساون نے پاک بھارت کشیدگی پر تجزیہ دیتے ہوئے پاکستان کی صلاحیت کی تعریفوں کے پل باندھ دیے۔ ان کا کہنا تھا کہ آپریشن سندور، انفارمیشن وار فیئر ، جو جنگ کا اہم حصہ ہے، یہ جنگ مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن کو چالاقی سے انفارمیشن کے ساتھ ملا کر لڑی جاتی ہے جو پاکستان نے بہترین انداز میں کیا۔ پاکستان پاک فضائیہ کے تیسرے نمبر پر موجود افسر ایئر وائس مارشل اورنگزیب کو سامنے لائے جس نے انٹر نیشنل میڈیا کو بریفنگ دی ۔ انہوں نے بہت آرام سے میڈ یا کو وہ نقشہ واضح کیا جس کے مطابق انہوں نے تمام بھارتی جہازوں کو مار گرانے کے الیکٹرانک پرنٹنگ پیش کیے۔انہوں نے بتا یا کہ پاکستان ایئر فورس نے وار فیئر کا تمام نقشہ تبدیل کردیا ہےاور یہ ڈاگ فائٹ نہیں تھی یہ ملٹی ڈو مین آپریشن تھااور کیسے پاکستان نے چھ اورسات مئی کی رات کو کیسے بھارت کے پانچ طیارے مار گرائے۔جب آپ میڈیا کو اتنی زیادہ انفارمیشن دیتے ہیں تو آپ بنیادی طور پر میڈیا کو اپنے ساتھ الائن کرتے ہیں۔بھارتی سائیڈ نے ایسی بریفنگ نہیں دی تھی تو اگلے دن تمام میڈیا پر پاک فضائیہ کے موقف کی بات ہو رہی تھی۔پاکستانی ایئر وائس مارشل اورنگزیب نے اس طرح انفارمیشن وار فئیر اپنا مقصد حاصل کرلیا۔
بھارت کے کتنے جہاز مار گرائے گئے اور کتنےاہداف کو انگیج کیا گیا۔۔۔؟ ایئر مارشل (ر) ارشد ملک نے تہلکہ خیز انکشاف کر دیا
بھارتی تجزیہ کار نے استفسار کیا سوال ہے کہ یہ ملٹی ڈومین آپریشن آیا کہاں سے ۔ یہ تب ہوا جب پانچ اگست 2019 کو مودی حکومت نے 370اور 35اے کو ختم کر کے کشمیر کا سٹیٹس تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ اس سے پاکستان اور چین بہت زیادہ قریب آگئے۔ اس کے بعد سے چین نے کہنا شروع کیا کہ وہ پاکستان کی خود مختاری کا احترام کرتا ہے اور اس کی سالمیت کا دفا ع کرے گا یعنی پاک لبریشن آرمی بھارت کے خلاف افواج پاکستان کی حمایت کرے گی۔ملٹی ڈومین آپریشن میں چھ صلاحیتں بڑھا کر وار فئیر کا نقشہ تبدیل کیا گیا ۔ انہوں نے کہا پہلی صلاحیت فائٹرز جیٹ ہیں ،اس وقت پاکستان کے پاس جے 10سی اور جے ایف 17 تھنڈر ہیں ۔ دوسری صلا حیت bvr میزائل ہیں، ہم چین کے پی ایل15میزائل کے بارے میں سن چکے ہیں۔تیسری صلاحیت سیٹلا ئیٹ ہے چین کے پی ای یو سسٹم میں 44سیٹلائیٹس ہیں جو آج کے دور میں نمبر ایک سیٹلائیٹ کنسٹالیشن ہے۔ اس کا مطلب کے آپریشن کے دوران پاکستان جنگی میدان پر مکمل طور پر نظر رکھ سکتا ہےاور اپنے میزائل ٹارگٹ کر سکتا ہے۔ چوتھی صلاحیت ایئر بورن ایرلی وارننگ اینڈ کنٹرول فائیٹرز۔ یہ سسٹم ٹارگٹ کو ٹریک کرنے اس کی پہچاننے کے لیے ہوتا ہےپاکستان کے پاس نو ایسے جہاز ہیں۔پانچویں نمبر پر الیکٹرانک وار فیئر کی صلاحیت ہے جو پاکستان کے پاس بھارت سے بہت بہتر ہے اور اس کا ثبوت 2019میں بالاکوٹ حملے کے دوران بھی ملا تھا۔اس جنگ میں دشمن کی کمیو نیکیشن کو جام کرنےاور دشمن کی بات چیت سننے کی صلاحیت ہوتی ہے۔پاکستان نے بھارتی پائلٹس کی گفتگو بھی میڈیا کو سنوائی۔ چھٹی صلاحیت ڈیٹا لنکنگ ہےجس کا مطلب کہ مذکورہ بالا تما صلاحیتوں کو یکجا کیا جائے تا کہ ہر کسی کو پتہ ہو کہ دوسرا کیا کر رہا ہے اور ہر کسی کے سامنے جنگی میدان کی پوری تصویر ہو۔جب یہ تمام صلاحیتیں ایک ساتھ کام کرتی ہیں تو پائلٹ کے لیے دشمن سے پہلے اس پر حملہ کرنا آسان ہو جاتا ہے ، اس لیے اسے ملٹی ڈومین آپریشن کہا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان چھ صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ پائلٹس کی ٹریننگ بہت اہمیت رکھتی ہے ، پاکستان کے پاس جے 10سی اور پی ایل 15 مارچ 2020میں آئے تھے تب سے پاکستان فضائیہ حقیقی جنگی صورتحال کی چینی فضائیہ کےساتھ اس ملٹی ڈومین آپریشنز کی مشقیں کر رہی ہے۔
بھارت کی جانب سے جھوٹے الزامات کا سلسلہ جاری
Pakistani Fazaia kis trah Bharat se behtar hai? Woh konsi salahiatei hain jo Bharti fazaia k paas nahi? Maroof Bharti sahafi ne Intehai tafsil se samjha dia
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پاکستان کے پاس میڈیا کو انہوں نے بھارت کے
پڑھیں:
دفتر خارجہ نے پاکستان پر خفیہ اور غیر قانونی ایٹمی سرگرمیوں کے بھارتی الزامات بےبنیاد قرار دیدیئے
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) دفتر خارجہ نے پاکستان پر خفیہ اور غیر قانونی ایٹمی سرگرمیوں کے بھارتی الزامات بےبنیاد قرار دیدیئے ہیں۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کو مسخ کر کے پیش کیا۔ امریکی حکام پہلے ہی میڈیا کو صدر ٹرمپ کے بیان کی وضاحت کر چکے ہیں، پاکستان کا آخری ایٹمی تجربہ مئی 1998ء میں ہوا تھا۔ پاکستان کی ایٹمی پالیسی واضح، مستقل اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہے جبکہ بھارت کا ایٹمی سلامتی اور سیکیورٹی کا ریکارڈ انتہائی تشویشناک ہے۔
بھارت کے جتنے طیارے گرائے پاکستان اس کی تعداد پر قائم ہے ، ترجمان دفتر خارجہ
’’جنگ ‘‘ کے مطابق ترجمان نے یہ بھی کہا کہ بھارت نے ایٹمی تجربات پر پابندی کی قراردادوں میں ہمیشہ غیر واضح مؤقف اختیار کیا، پاکستان پر خفیہ یا غیر قانونی ایٹمی سرگرمیوں کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ پاکستان کا ایٹمی پروگرام مؤثر کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام کے تحت چل رہا ہے، پاکستان کا عالمی عدم پھیلاؤ کے قوانین پر مکمل عملدرآمد کا شاندار ریکارڈ ہے۔بھارت میں ایٹمی مواد کی چوری اور غیر قانونی خرید و فروخت کے متعدد واقعات سامنے آ چکے ہیں۔ گزشتہ برس بھارت کے بھابھا ایٹمی تحقیقاتی مرکز کا ریڈیائی مواد غیر قانونی طور پر فروخت کے لیے پیش کیا گیا، بین الاقوامی برادری بھارت میں ایٹمی مواد کی غیر قانونی تجارت کے خطرناک رجحان کا نوٹس لے۔
پاک ، افغان مذاکرات ختم ہوچکے، اب ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھالیے ہیں: خواجہ آصف
مزید :