آج شام گورنر ہاؤس کراچی میں افواج پاکستان کے لیے یوم تشکر منایا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
فائل فوٹو۔
آج شام 5 بجے گورنر ہاؤس کراچی میں افواج پاکستان کے لیے یوم تشکر منایا جائے گا۔
ترجمان گورنر سندھ کے مطابق تقریب میں ملی نغمے پیش کیے جائیں گے اور شاندار آتش بازی ہوگی۔
ترجمان گورنر سندھ کے مطابق گورنر سندھ کامران ٹیسوری شرکاء میں اپنے ہاتھوں سے مٹھائیاں تقسیم کریں گے۔
دریں اثنا گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ پاک فوج ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گورنر سندھ
پڑھیں:
خونی ڈمپر کراچی میں دہشتگردی پھیلارہے ہیں، ہمیں بدمعاشی نہ بتائیں پہلے خود کو ٹھیک کریں، گورنر سندھ
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ خونی ڈمپر شہر میں دہشت گردی پھیلا رہے ہیں، سندھ حکومت اس معاملے پر قانون سازی کرے ورنہ کہیں دیر نہ ہوجائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق راشد منہاس روڈ پر ڈمپر کی ٹکر سے بہن بھائی جانبحق اور والد کے زخمی ہونے کا واقعہ، گورنر سندھ کامران ٹیسوری زخمی شہری شاکر کی عیادت اور بچوں کے انتقال کی تعزیت کیلیے نیو کراچی اُن کی رہائش گاہ پر پہنچے۔
گورنر سندھ نے حادثے میں زخمی ہونے والے محمد شاکر کی عیادت کی اور بیٹے، بیٹی کی اندوہناک موت پر دکھ و افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے مرحومین کی مغفرت اور زخمی شہری کی جلد صحت یابی کیلیے دعا بھی کی۔
گورنر سندھ نے زخمی شہری کا علاج نجی اسپتال میں کروانے کا اعلان کیا۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ خونی ڈمپرز کراچی میں دہشت گردی کررہے ہیں، جس ڈمپر نے کچلا اسکے ڈرائیور کے پاس لائسنس تک نہیں تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ڈمپر ڈرائیور کو نہیں پتہ کہ اسکے ڈمپر تلے کون کچلا گیا ہے، کچلا جانے والا شہری کسی بھی قومیت سے ہوسکتا ہے، یہ افسوسناک واقعات کراچی میں تواتر کے ساتھ ہورہے ہیں، ایسا نہ ہو کہ اللہ نہ کرے اس پریس کانفرنس کے بعد پھر سے حادثہ ہوجائے۔
انہوں نے کہا کہ ایک حادثے کے بعد دوسرے حادثے کا انتظار کیا جارہا ہے اور کوئی اقدامات نہیں ہورہے۔ گورنر سندھ نے صوبائی حکومت سے ڈمپر اور ٹریفک حادثات کے معاملے پر قانون سازی کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے اپنی حمایت کی یقین دہانی کرائی۔
کامران ٹیسوری نے کاہ کہ ابھی جس باپ سے میں مل کر آرہا ہوں اس کی بائیس سالہ بیٹی کی شادی کی تیاری جاری تھی، اسکی ماں اپنے بچوں سے کہے رہی ہے کہ ماہ نور کو واپس لاؤ۔ انہوں نے کہا کہ حادثے کے بعد معاملے کو لسانیت کا رنگ دیا گیا، جب انسانیت ختم ہوتی ہے تو لسانیت جنم لیتی ہے، یہ حادثات پٹھان، سندھی یا مہاجروں کا جھگڑا نہیں ہے بلکہ کھلی دہشت گردی ہے، یہ مقابلہ 2 پہیوں اور 16 پہیوں کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حادثات امن کا قتل اور دہشت گردی ہیں، میں ٹرالر ایسوسی ایشن کے بھائیوں کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں میرے پاس اور ہم طے کرتے ہیں کہ جو ٹرالر یا ڈمپر کچلے گا اُس کی ذمہ دار ایسوسی ایشن ہوگی۔
گورنر سندھ نے شہریوں سے مطالبہ کیا کہ کوئی قانون ہاتھ میں نہ لے ، جس کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے ہم اس کے لئے لائحہ عمل طے کریں گے، چور پولیس کے کام سے فساد شروع ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس شہر میں رہتے ہیں ہم یتیم نہیں ہیں، ہمیں بدمعاشی نہ بتائیں ، ہماری جو غلطیاں تھیں ہم نے خود ٹھیک کیا ہے، جو ٹھیک کرنے کے لیے کہتے ہیں وہ خود کو ٹھیک کریں ، قبضہ مافیہ کو باہر نکالیں۔
گورنر سندھ نے سندھ حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میری تقریر کی یا باتوں کا جواب نہ دیں ، کام کریں ، سندھ حکومت اقدامات کریں ہم سہرائیں گے، اپنے لوگوں کو غلط باتیں کرنے سے روکیں۔
انہوں نے کہا کہ زخمی باپ بتا رہا تھا کہ میری بیٹی کہے رہی تھی کہ کوئی باپ ہمیں بچائے، آئیں ہم اور آپ مل کر انکا مستقبل بدلیں، سیاست نہ کریں ، اور ہمیں بھی مجبور نہ کریں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ ہمارے تمام ساتھی دکھ اور مشکل کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں۔