گلنگور سے چار افراد کی لاشوں کی برآمدگی کی مذمت کرتے ہیں، ترجمان بلوچستان حکومت
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
اپنے بیان میں شاہد رند نے پنجاب کے چار افراد کی لاشوں کی برآمدگی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد عناصر ملک میں بین الصوبائی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے نوشکی کے علاقے گلنگور سے چار افراد کی لاشوں کی برآمدگی کے واقع کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ایک انسانیت سوز اور بزدلانہ کارروائی قرار دی ہے۔ اپنے مذمتی بیان میں ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ قتل کئے گئے افراد کا تعلق پنجاب کے اضلاع پاکپتن اور رحیم یار خان سے ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ دہشت گرد عناصر ملک میں بین الصوبائی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان اس افسوسناک واقعے کے تمام پہلوؤں کی مکمل اور شفاف تحقیقات کر رہی ہے اور ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ واقعے میں ملوث عناصر کو جلد قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا اور ان کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس غم کی گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ حکومت بلوچستان امن و امان کے قیام کے لئے پرعزم ہے اور ایسے بزدلانہ اقدامات سے ریاست کے عزائم کمزور نہیں ہوں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
پنجگور میں مسافر بس اور ایرانی تیل سے بھری گاڑی میں تصادم، 8 افراد جھلس کر جاں بحق، 3 زخمی
کوئٹہ:بلوچستان کے ضلع پنجگور میں سی پیک روڈ قومی شاہراہ پر ایک مسافر بس اور ایرانی تیل سے بھری گاڑی کے درمیان خطرناک تصادم کے سبب دونوں گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی جس میں 8 افراد جھلس کر جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ حادثہ تیز رفتاری کی وجہ سے پیش آیا، ابتدائی طور پر 5 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ملی تھی لیکن ایک زخمی کی ہسپتال منتقلی سے قبل موت کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 6 ہوگئی بعدازاں مزید دو افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے، جس سے جاں بحق افراد کی تعداد 8 ہوگئی۔
ریسکیو ذرائع نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ لاشوں اور زخمیوں کو فوری طور پر ٹیچنگ ہسپتال پنجگور منتقل کردیا گیا، زخمیوں کا علاج جاری ہے جبکہ ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے۔
پولیس نے حادثے کی تحقیقات شروع کردی ہیں اور تیز رفتاری کو ابتدائی طور پر حادثے کی بنیادی وجہ قرار دیا ہے۔
یہ واقعہ بلوچستان میں روڈ سیفٹی کے سنگین مسائل کی نشاندہی کرتا ہے، جہاں ناقص سڑکوں اور گاڑیوں کی خراب حالت کے باعث اس طرح کے حادثات معمول بن چکے ہیں، مقامی انتظامیہ سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ سی پیک روڈ پر حفاظتی اقدامات کو مزید سخت کیا جائے۔