گلنگور سے چار افراد کی لاشوں کی برآمدگی کی مذمت کرتے ہیں، ترجمان بلوچستان حکومت
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
اپنے بیان میں شاہد رند نے پنجاب کے چار افراد کی لاشوں کی برآمدگی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد عناصر ملک میں بین الصوبائی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے نوشکی کے علاقے گلنگور سے چار افراد کی لاشوں کی برآمدگی کے واقع کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ایک انسانیت سوز اور بزدلانہ کارروائی قرار دی ہے۔ اپنے مذمتی بیان میں ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ قتل کئے گئے افراد کا تعلق پنجاب کے اضلاع پاکپتن اور رحیم یار خان سے ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ دہشت گرد عناصر ملک میں بین الصوبائی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان اس افسوسناک واقعے کے تمام پہلوؤں کی مکمل اور شفاف تحقیقات کر رہی ہے اور ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ واقعے میں ملوث عناصر کو جلد قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا اور ان کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس غم کی گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ حکومت بلوچستان امن و امان کے قیام کے لئے پرعزم ہے اور ایسے بزدلانہ اقدامات سے ریاست کے عزائم کمزور نہیں ہوں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
فوج کو سیاسی جماعتوں سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر
اسلام آباد:ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ فوج کو سیاسی جماعتوں سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں، برائے مہربانی فوج کو سیاست میں ملوث نہ کیا جائے۔
بی بی سی کو انٹرویو میں ترجمان پاک فوج نے کہا کہ فوج ہمیشہ سے ہی اس بات پر واضع ہے کہ سیاست سیاستدانوں کا کام ہے، جو بھی حکومت ہوتی ہے وہ ہی اس وقت کی ریاست ہوتی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سیاسی مقاصد کے لیے فوج کے خلاف بہت سی افواہیں اور مفروضے پھیلائے جاتے ہیں، معرکہِ حق آیا تو کیا فوج نے اپنا کام کیا یا نہیں؟ کیا قوم کو کسی پہلو میں فوج کی کمی محسوس ہوئی؟
انہوں نے کہا کہ ہم اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں پر مکمل توجہ دیتے ہیں اور ہماری وابستگی پاکستان کے عوام کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری اور پاکستانیوں کے تحفظ سے ہے۔
لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ پاکستان کی فوج متعدد مواقع پر سیاسی حکومت، چاہے وہ وفاقی ہو یا صوبائی، کے احکامات اور ہدایات پر عمل کرتی ہے۔
بلوچستان میں امن و امان
بلوچستان کی صورتحال سے متعلق سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم عوام کی فوج ہیں اور یہ بھارت کی جانب سے پھیلایا گیا پروپیگنڈا ہے کہ بلوچستان کے عوام پاکستانی فوج کے ساتھ نہیں ہیں۔ بلوچستان اور پاکستان ایک ہیں، یہ ہمارے سر کا تاج ہے۔ بلوچستان اور پاکستان کے درمیان کوئی علیحدگی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور بلوچستان کی حکومت بلوچستان کے لوگوں کی خوشحالی کے لیے مختلف شعبوں میں دن رات کام کر رہی ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ فوج جبری گمشدگیوں کی اجازت نہیں دیتی، حکومت پاکستان ہر ایک ایک لاپتا بندے کو تلاش کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ کسی کے پاس یہ حق نہیں کہ وہ کسی بھی شخص کو غائب کرے، اس کو اٹھائے اور اس کو حبس بے جا میں رکھے۔
لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ ایک مکمل طور پر آزاد اور بااختیار کمیشن لاپتا افراد کے کیسوں پر کام کرنے کے لیے مامور ہے، البتہ پاکستان میں قانون کے نظام کو موثر اور بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ ہماری اوّلین ترجیح پاکستانی شہریوں کی جان و مال کا تحفظ ہے۔