کوئٹہ:

بلوچستان کے ضلع پنجگور میں سی پیک روڈ قومی شاہراہ پر ایک مسافر بس اور ایرانی تیل سے بھری گاڑی کے درمیان خطرناک تصادم کے سبب  دونوں گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی جس میں 8 افراد جھلس کر جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ حادثہ تیز رفتاری کی وجہ سے پیش آیا، ابتدائی طور پر 5 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ملی تھی لیکن ایک زخمی کی ہسپتال منتقلی سے قبل موت کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 6 ہوگئی بعدازاں مزید دو افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے، جس سے جاں بحق افراد کی تعداد 8 ہوگئی۔

ریسکیو ذرائع نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ لاشوں اور زخمیوں کو فوری طور پر ٹیچنگ ہسپتال پنجگور منتقل کردیا گیا، زخمیوں کا علاج جاری ہے جبکہ ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے۔

پولیس نے حادثے کی تحقیقات شروع کردی ہیں اور تیز رفتاری کو ابتدائی طور پر حادثے کی بنیادی وجہ قرار دیا ہے۔

یہ واقعہ بلوچستان میں روڈ سیفٹی کے سنگین مسائل کی نشاندہی کرتا ہے، جہاں ناقص سڑکوں اور گاڑیوں کی خراب حالت کے باعث اس طرح کے حادثات معمول بن چکے ہیں، مقامی انتظامیہ سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ سی پیک روڈ پر حفاظتی اقدامات کو مزید سخت کیا جائے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

لسبیلہ یونیورسٹی میں طلبا اور پولیس کے درمیان تصادم، متعدد گرفتار

اوتھل میں لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر، واٹر اینڈ میرین سائنسز میں طلبا اور پولیس کے درمیان شدید کشیدگی کے دوران 2 طلبا زخمی ہوگئے جبکہ متعدد طلبا کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان اسمبلی میں مائینز اینڈ منرل ایکٹ دوبارہ پیش کیا جائے گا، وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے فارغ کیے گئے 4 طلبا کی بحالی کے حق میں احتجاج کیا جارہا تھا۔

پولیس نے طلبا سے مذاکرات کے لیے یونیورسٹی پہنچ کر حالات کو سنبھالنے کی کوشش کی لیکن طلبا کی جانب سے پتھراؤ شروع کردیا گیا جس کے جواب میں پولیس نے طلبا کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی۔

پولیس کے مطابق اس فائرنگ کے دوران 2 طلبا زخمی ہوئے جبکہ متعدد طلبا کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ زخمی طلبا کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔

مزید پڑھیے: بلوچستان حکومت کا بڑا فیصلہ: بی ایریا کو اے ایریا میں بدلنے کے نوٹیفکیشنز واپس

یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 4 طلبا کو اس لیے رسٹریکٹ کیا گیا کیونکہ وہ ایک پروگرام کے انعقاد کے سلسلے میں انتظامیہ کی ہدایات کی خلاف ورزی کر رہے تھے۔

انتظامیہ نے وضاحت کی کہ یہ پروگرام یونیورسٹی کے قواعد و ضوابط کے خلاف تھا اس لیے اس کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ تاہم طلبا نے انتظامیہ کی بات نہیں مانی جس کے باعث ان کے خلاف کارروائی کی گئی۔

مزید پڑھیں: سوشل میڈیا جن قابو سے باہر ہو رہا ہے، بے لگام مواد برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیراعلیٰ بلوچستان

یونیورسٹی انتظامیہ کا مزید کہنا ہے کہ اب صورتحال کنٹرول میں ہے اور امن قائم رکھنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اوتھل بلوچستان طلبا پولیس تصادم لسبیلہ یونیورسٹی

متعلقہ مضامین

  • مسافربس اور ایرانی تیل سے بھری گاڑی میں تصادم، 8افراد جھلس کر ہلاک
  • پنجگور؛ پٹرول سے لدی گاڑی اور بس میں خوفناک تصادم، 8 افراد جاں بحق
  • ٹوبہ ٹیک سنگھ میں موٹرسائیکل اور بیل گاڑی میں خوفناک تصادم
  • پنجگور میں المناک حادثہ، 9 جاں بحق
  • پنجگور؛ پٹرول سے لدی گاڑی اور بس میں تصادم،8 افراد جاں بحق
  • جہانیاں: گاڑی کی کنٹینر سے ٹکر، حادثے میں 3 افراد جاں بحق
  • نیو کراچی سلیم سینٹر کے قریب تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے 6 افراد زخمی
  • ڈی آئی خان: گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 13افراد جاں بحق
  • لسبیلہ یونیورسٹی میں طلبا اور پولیس کے درمیان تصادم، متعدد گرفتار