داؤد ابراہیم محبت میں گرفتار؛ ابھرتی ہوئی خوبرو ہیروئن کا کیریئر شروع ہوتے ہی ختم
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
1988 میں ریلیز ہونے والی رِمسی برادرز کی کلاسک ہارر فلم ’’ویرانہ‘‘ نے جہاں ناظرین کے دلوں پر راج کیا وہیں فلم کی ہیروئن جسمین کی خوبصورتی اور بے باکی نے مداحوں کو اپنا دیوانہ بنالیا تھا۔
تاہم کسے معلوم تھا کہ خوبرو اداکارہ کی یہ بےباکی اور خوبصورتی ہی ان کی کامیابی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن جائے گی۔
راتوں رات شہرت کی بلندی پر پہنچ جانے کے بعد جسمین اچانک فلمی دنیا نے ایسی غائب ہوئی تھیں کہ پھر ان کا کچھ اتا پتا نہ چل سکا تھا اور وقت کی دھول میں سب انھیں بھول بیٹھے تھے۔
تاہم اداکارہ کے بارے میں ایک حیران کن انکشاف ہوا ہے کہ داؤد ابراہیم جَسمین کی خوبصورتی اور دلکشی کے آگے اپنا دل ہار بیٹھے تھے۔
داؤد ابراہیم نے نہ صرف جسمین کو اپنی محبت کے لیے مجبور کرنے کی کوشش کی بلکہ اداکاہ کے پیچھے اپنے آدمیوں کو بھی لگا دیا تھا۔
یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ داؤد ابراہیم اور جَسمین کے درمیان تعلقات یک طرفہ تھے اور جَسمین اس تمام صورتحال سے سخت پریشان تھیں۔
داؤد ابراہیم کی جانب سے ہراسانی اور دھمکیوں کے باعث اداکارہ نے فلمی دنیا کو خیر باد کہنے کا فیصلہ کیا اور ایک دن وہ اچانک خاموشی سے غائب ہوگئیں۔
جَسمین دھُنّا نے ویرانہ کے بعد کسی بھی فلم میں کام نہیں کیا اور نہ ہی وہ کسی عوامی مقام پر نظر آئیں۔ ان کی ذاتی زندگی اور پس منظر بھی آج تک ایک راز ہی رہا۔
بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جسمین نے اپنی حفاظت کے لیے مکمل طور پر بیرون ملک گوشہ نشین ہوگئی تھیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: داؤد ابراہیم
پڑھیں:
محرم امن و محبت اخوت اور صبر و تحمل کا مہینہ ہے، علامہ حسن ظفر نقوی
عشرہ محرم کی مجلس سے خطاب کے دوران معروف عالم دین نے علماء و ذاکرین پر زور دیا کہ وہ نفرتوں کے خاتمے اور محبتوں کے جذبوں کو فروغ دینے کی بات کریں کیونکہ اسی مقصد کیلئے نواسہ رسول ﷺ نے عظیم قربانی دی اور اسلام کو رہتی دنیا تک کیلئے سربلند کیا۔ اسلام ٹائمز۔ معروف عالم دین اور خطیب علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ محرم امن و محبت، اخوت، رواداری اور صبر و تحمل کا مہینہ ہے۔ یہ بات انہوں نے امام بارگاہ سامرہ نیو رضویہ سوسائٹی میں منعقدہ عشرہ محرم کی مجلس سے خطاب کے دوران کہی۔ انہوں نے علماء و ذاکرین پر زور دیا کہ وہ نفرتوں کے خاتمے اور محبتوں کے جذبوں کو فروغ دینے کی بات کریں کیونکہ اسی مقصد کیلئے نواسہ رسول ﷺ نے عظیم قربانی دی اور اسلام کو رہتی دنیا تک کیلئے سربلند کیا۔ انہوں نے حکومت سے بھی کہا کہ وہ اس ماہ میں سیکیورٹی کے بہتر انتظامات کریں اس کے ساتھ ساتھ صفائی ستھرائی، پانی و بجلی کی بحالی اور سیوریج کے نظام کو درست کریں جبکہ مرکزی مجالس و جلوس کی گزرگاہوں میں لگائی گئی سبیلیں اور فلاحی اداروں کے کیمپ پر بھی کڑی نگاہ رکھی جائے تاکہ شرپسند اپنی ناپاک سازشوں میں ناکام ہوں اور امن کا ماحول برقرار رہے۔