آسٹریلوی کھلاڑیوں کے سیکیورٹی خدشات کے بعد انگلینڈ اپنے کھلاڑیوں کو بھی انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کے ناک آؤٹ راؤنڈ میں شرکت کی اجازت نہیں دے گا۔

رپورٹس کے مطابق انگلش ٹیم کی ویسٹ انڈیز سے وائٹ بال سیریز کا آغاز 29 مئی سے ہوگا، اس میں 3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی 20 میچز کھیلے جائیں گے جبکہ آئی پی ایل میچز کا دوبارہ آغاز 17 مئی سے ہوگا جبکہ فائنل 3 جون کو کھیلا جائے گا۔

انگلش کرکٹر ہیری بروک کی بطور کپتان یہ پہلی وئٹ بال سیریز ہوگی۔

مزید پڑھیں: "نامور کرکٹرز کا آئی پی ایل کھیلنے سے انکار؛ بھارتی بورڈ کو ہضم نہ ہوا"

گزشتہ روز اسکواڈ کا اعلان کیا گیا تھا، ون ڈے سیریز کیلئے منتخب 5 کھلاڑیوں کے آئی پی ایل فرنچائزز کیساتھ معاہدے ہیں، ان میں سے صرف 3 کھلاڑی جوز بٹلر، جیکب بیتھل اور و جیکس کی ٹیموں کے ناک آؤٹس میں پہنچنے کا امکان ہے، جوفرا آرچر کا راجستھان رائلز کے ساتھ سیزن 20 مئی کو ختم ہوجائے گا۔

اسی طرح انگلش کرکٹر جیمی اوورٹن فی الحال واپس بھارت جانے کا ارادہ نہیں رکھتے۔

مزید پڑھیں: آئی پی ایل میں چیئرلیڈر، ڈی جیز کو نہ بلایا جائے، مگر کیوں؟

انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے اعلامیے میں واضح کردیا کہ آئی پی ایل کیلئے پلیئرز کو دی جانے والی این او سی اصل شیڈول کے 25 کو فائنل تک تھی، اب نئے شیڈول کی وجہ سے ان کھلاڑیوں کو نئے این اوسی کی ضرورت ہوگی۔

مزید پڑھیں: آسٹریلوی کرکٹرز بھارت جانے سے کترانے لگے، وارنر پاکستان واپسی کو تیار

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے پلیئرز کو دوٹوک انداز میں بتادیا ہے کہ نیشنل ڈیوٹی کی وجہ سے ان کھلاڑیوں کو مزید آئی پی ایل کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل

پڑھیں:

ویمنز ورلڈکپ: بی سی سی آئی نے پاک بھارت کھلاڑیوں کے مصافحے سے راہِ فرار اختیار کرلی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے ایک بار پھر اپنی ضد اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آئی سی سی ویمنز ورلڈکپ سے قبل پاکستان ٹیم کے ساتھ مصافحے کے معاملے پر اپنا مؤقف پیش کر دیا ہے۔

بھارتی بورڈ کے مطابق 5 اکتوبر کو سری لنکا کے شہر کولمبو میں شیڈول پاک بھارت ویمنز میچ میں کھلاڑیوں کے درمیان ہاتھ ملنے کی کوئی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بی سی سی آئی کے سیکرٹری دیوجیت سائیکیا نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کے حوالے سے بورڈ کی پالیسی وہی ہے جو گزشتہ ہفتے ایشیا کپ کے دوران اختیار کی گئی تھی۔

انہوں نے وضاحت کی کہ کرکٹ کے تمام بین الاقوامی قوائد و ضوابط پر عمل کیا جائے گا، تاہم بھارت اور پاکستان کی کھلاڑیوں کے آپس میں ہاتھ ملانے سے متعلق کوئی یقین دہانی نہیں دی جا سکتی۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ حالیہ ایشیا کپ کے دوران بھی بھارتی ٹیم نے میچ سے قبل پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہاتھ ملانے سے انکار کر کے کھیل کو سیاست کی نذر کر دیا تھا۔ اس رویے پر شائقین اور ماہرین کرکٹ نے بھارتی ٹیم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اب ورلڈکپ میں بھی اسی قسم کے مؤقف کے باعث خدشہ ہے کہ ایک بار پھر اسٹیڈیم کے ماحول پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ پاک بھارت میچ ویمنز ورلڈکپ کے اہم ترین مقابلوں میں سے ایک سمجھا جا رہا ہے اور دونوں ملکوں کے کرکٹ شائقین اس کے شدت سے منتظر ہیں، تاہم بی سی سی آئی کا یہ رویہ کھیل کی روح کے خلاف سمجھا جا رہا ہے اور کرکٹ سے وابستہ حلقے اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ کھیل کو کھیل ہی رہنے دیا جائے، سیاست کو اس میں شامل کر کے کھلاڑیوں کے درمیان کھیل کے جذبے کو متاثر نہ کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • جیل میں قید معراج ملک نے جموں و کشمیر اسمبلی میں شرکت کیلئے ہائی کورٹ سے اجازت طلب کی
  • جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کیلئے نیا سپورٹ اسٹاف متعارف کرائے جانے کی توقع
  • وفاقی حکومت نے گدھوں کی کھالوں کی برآمد پر عائد پابندی اٹھالی
  • پاکستان کرکٹ ٹیم کی جنوبی افریقا کیخلاف ٹیسٹ سیریز کیلئے تیاریاں جاری
  • بابا گورو نانک کے جنم دن کی تقریبات کی تیاریاں شروع
  • ٹرافی تنازع پر بھارت کی برہمی، اے سی سی صدر محسن نقوی کو سازش کا نشانہ بنایا جانے لگا
  • کھیل میں سیاست کو لانا افسوسناک ہے، اے بی ڈی ویلیئرز کی بھارتی کھلاڑیوں پر تنقید
  • کرکٹرز کے این او سی کے معاملے پر کرکٹ آسٹریلیا کا پی سی بی سے رابطہ
  • پورا پنجاب برابر ہے، کسی خطے سے تفریق نہیں کروں گی: مریم نواز
  • ویمنز ورلڈکپ: بی سی سی آئی نے پاک بھارت کھلاڑیوں کے مصافحے سے راہِ فرار اختیار کرلی