بہاولنگر میں اسپتال انتظامیہ کا سوال کرنے پر رپورٹر کو تھپڑ، ’کیا مریم نواز ایکشن لیں گی؟‘
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں میکلوڈ گنج بہاولنگر کے اسپتال کی انتظامیہ کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے نمائندہ پر حملہ کیا گیا اور دوران کوریج صحافی اور کیمرہ مین پر اسپتال کے ملازمین نے تھپڑوں کی برسات کردی۔
صحافی اظہر ندیم رپورٹ کر رہے تھے کہ میکلوڈ گنج کے اسپتال میں کوئی ڈاکٹر ڈیوٹی پر نہیں ہے اور مریض اسپتال میں خوار ہورہے ہیں اسی کوریج کے دوران حاجی محمد نامی ملازم نے صحافی اظہر ندیم کو تھپڑ مارا اور ہاتھا پائی کے دوران صحافی زخمی بھی ہوئے۔
منچن آباد بہاولنگر مریم نواز کلینک پر علاج معالجے کے مناظر pic.
— Muhammad Umair (@MohUmair87) May 14, 2025
واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے اس پر سخت ردعمل دیا گیا۔
صحافی خرم اقبال نے لکھا کہ یہ تھپڑ رپورٹر کو نہیں، پورے معاشرے کو پڑا ہے، ان لوگوں کی بدمعاشی دیکھیں جہاں رپورٹر کو اِس لیے تھپڑ پڑے کہ وہ علاج و معالجے کی سہولیات نہ ہونے پر آواز بلند کر رہا تھا، انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کو بھی دیکھیں۔
یہ تھپڑ رپورٹر کو نہیں، پورے معاشرے کو پڑا ہے، بدمعاشی دیکھیں، بتایا جا رہا ہے ویڈیو منچن آباد بہاولنگر کے اسپتال کی ہے جہاں رپورٹر کو اِس لئے تھپڑ پڑے کہ وہ علاج و معالجے کی سہولیات نہ ہونے پر آواز بلند کر رہا تھا، میڈم چیف منسٹر ایک نظر اِدھر بھی۔۔!!pic.twitter.com/y9177aX8pK
— Khurram Iqbal (@khurram143) May 14, 2025
کاشف بلوچ نے لکھا کہ بہاولنگر اسپتال میں رپورٹر کے سوال پوچھنے پر انتظامیہ نے تھپڑ مار دیا، کیا مریم نواز اس پر کوئی ایکشن لیں گی؟
بہاولنگر ہسپتال میں رپورٹر کے سوال پوچھنے پر انتظامیہ نے تھپڑ مار دیا
کیا مریم نواز اس پر کوئی ایکشن لیں گی؟ pic.twitter.com/0zerslbcFF
— Kashif Baloch (@Skiper786) May 14, 2025
سلمان درانی لکھتے ہیں کہ رپورٹر کو اِس لیے تھپڑ پڑے کہ وہ علاج و معالجے کی سہولیات نہ ہونے پر آواز بلند کر رہا تھا۔
منچن آباد بہاولنگر اسپتال:
جہاں رپورٹر کو اِس لئے تھپڑ پڑے کہ وہ علاج و معالجے کی سہولیات نہ ہونے پر آواز بلند کر رہا تھا.@MaryamNSharif pic.twitter.com/2wc72VqEhR
— Salman Durrani (@DurraniViews) May 14, 2025
رپورٹر کی جانب سے اس واقعے کی ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی جبکہ صحافی کو تھپڑ مارنے والے نائب قاصد حاجی محمد کو 90 دن کے لیے معطل بھی کر دیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بہاولنگر صحافی پر تشدد مریم نوازذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بہاولنگر صحافی پر تشدد مریم نواز رپورٹر کو ا س مریم نواز
پڑھیں:
پاک بھارت جنگ کے دنوں میں نواز شریف نے بولڈ فیصلے کیے، عظمیٰ بخاری
وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پاک بھارت جنگ میں سابق وزیراعظم و صدر مسلم لیگ ن نواز شریف نے بولڈ فیصلے کیے ہیں، جنگ کے دنوں میں نواز شریف وزیر اعظم ہاؤس میں تھے اور انہوں نے بھارتی دھمکیوں کا سود سمیت جواب دیا۔
وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ’میں جنگ والے دن دفتر میں تھی یا گھر پر تھی اور جو میرا کام ہے، میں جنگ میڈیا اور سوشل میڈیا پر لڑ رہی تھی ، میں جنگ کے لیے پرجوش تھی، ہم نے سوشل میڈیا پر میمیز بنا بنا کر بھارت کو ماردیا، ہم نے بھارت کو مِیمز کی نوک پر رکھا۔‘
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت جنگ کے روز مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف کہاں تھے؟
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں جنگ دیکھ لی ،اور اس جنگ میں ہم نے بہت سی کامیابی سمیٹی، ہم نے بڑے مارجن سے بھارت سے یہ جنگ جیتی۔
انہوں نے کہا کہ میرے بچے میں کہہ رہے تھے کہ ماما ہمیں جنگ لڑنے جانا چاہیے، وہ اس پاک ،بھارت جنگ کے حوالے سے بڑے پرجوش تھے، میں نے اپنے بچوں کو کہا کہ ابھی جنگ لڑنے نہیں جانا، جب ہماری ضرورت پڑے گی تو ہم ضرور جنگ لڑنے جائیں گے، ہمارے محافظوں نے ہمیں سکون سے سونے کے قابل رکھا، پاکستان کے ہر شہر میں نارمل زندگی گزر رہی ہے۔
صوبائی وزیراطلاعات نے کہا کہ ہمیں اپنی فوج، اپنی ریاست اور اپنے وزیراعظم پر اعتماد تھا کہ وہ ہمیں کچھ ہونے نہیں دیں گے، میرے بچے تیار تھے کہ بارڈر پر کب جانا ہے تو میں نے کہا جب کال آئے گی تو ضرور جائیں گے ۔
’وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے جنگ کے دنوں 48 گھنٹے لگاتار کام کیا‘ایک سوال کے جواب میں عظمی بخاری کا کہنا تھا کہ جب ڈرون حملے ہوئے تو مریم نواز چونکہ چیف منسٹر ہیں پنجاب کی۔ ان کے پاس بہت سی انفارمیشن آرہی ہوتی تھی، انہیں اس پر فیصلے کرنا ہوتے تھے ،وہ 48 ،48 گھنٹے کام کررہی تھیں، دن میں شاید ایک، ڈیرھ گھنٹہ وہ سوئی ہوں گی، ان کے پاس ایک ذمہ دار پوسٹ ہے وہ اس لحاظ سے سب چیزوں کو دیکھ رہی تھیں۔
’جنگ کے دنوں میں نواز شریف وزیر اعظم ہاؤس میں تھے ،اور بھارتی دھمکیوں کا سود سمیت جواب دیا ہے‘صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ جس دن جنگ لگی ہوئی تھی، میاں نواز شریف وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں تھے، جتنی بھی جنگ کی تیاری تھی میاں نواز شریف اس کا حصہ تھے، ہمارے ملک میں ان سے بڑا اور سینئیر سیاستدان ہے نہیں، جس نے اپنے دور میں جنگیں بھی دیکھی ہیں اور پریشر بھی برداشت کیے ہیں ،اس لیے بھارتی دھمکیوں کا سود سمیت جواب دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف ہر محاذ پر جنگ لڑ رہے تھے، نواز شریف کو کسی پوسٹ کی ضرورت نہیں ہے، جو لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ مریم نواز نے نریندر مودی پر تنقید نہیں کی وہ اندھے، کانے اور بہرے ہیں۔
’مریم نواز نے نریند مودی پر بھرپور تنقید کی ہے ‘عظمیٰ بخاری نے کہا ’میری چیف منسٹر جس جس ایونٹ پر گئی ہیں انہوں نے تقریبات میں نریند مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جو لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ مریم نواز نے نریند مودی پر تنقید نہیں کی وہ اندھے ،کانے اور بہرے ہیں ،مریم نواز نے نریند مودی کے خلاف بھر ہور تقریر کی ہیں،جتنا مضبوط مؤقف مریم نواز نے پیش کیا ہے وہ شاید کسی چیف منسٹر نے دیا ہو۔ مریم نواز کو کسی سے محب وطنی کا سرٹیفکیٹ نہیں چاہیے۔
’پاک بھارت جنگ نواز شریف کی مشاورت سے لڑی گئی ،انہوں نے بولڈ فیصلے لیے‘ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ پاک ،بھارت جنگ نواز شریف کی مشاورت سے لڑی گئی ، وزیراعظم شہباز شریف جو فیصلے لیے وہ نواز شریف کی مشاورت سے لیے، پوری پارٹی نواز شریف سے مشاورت کرتی رہی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے بولڈ فیصلے لیے، ان کی رہنمائی میں شہباز شریف نے فیصلے کیے، جس کے نتجے میں آج پاکستانی قوم خوش ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھارت پاکستان جنگ مسلم لیگ ن نواز شریف وزیراعظم ہاؤس