سندھ طاس معاہدے میں اسے یکطرفہ معطل کرنےکی کوئی شق نہیں، صدر ورلڈ بینک
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
نیو یارک(ڈیلی پاکستان آن لائن)ورلڈبینک کے صدر اجے بنگا نےکہا ہےکہ سندھ طاس معاہدے میں اسے یکطرفہ معطل کرنے یا ختم کرنےکی کوئی شق نہیں ہے، معاہدے میں تبدیلی یا اسے ختم کرنے کے لیے پاکستان اور بھارت کا متفق ہونا ضروری ہے۔امریکی میڈیا کو دیتے گئے انٹرویو میں ورلڈبینک کے صدر اجے بنگا نےکہا کہ بھارت نے تکنیکی طورپر معاہدہ التوا میں ڈالا ہے، معاہدے کے طے شدہ طریقہ کار کی پاسداری ضروری ہے۔
اجے بنگا نے واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک کا کردار ایک سہولت کارکا ہے نا کہ ثالث کا، یہ معاہدہ دو خودمختار ملکوں کے درمیان ہے ، خواہش ہے دونوں ممالک اس معاہدے پر ایک نظر ڈالیں اور تعمیری انداز میں بات چیت کریں تاکہ معاہدےکی سالمیت اور اس کے اندر موجود تعاون کے جذبے کو برقرار رکھا جاسکے۔ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ بینک کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازعات میں کوئی فیصلہ کرے یا مداخلت کرے۔ اس کا کام صرف یہ ہےکہ جب دونوں فریق درخواست دیں تو غیر جانبدار ماہرین یا ثالثی کے پینل کا تقرر کرے تاکہ اختلافات کو حل کیا جاسکے۔
سندھ طاس معاہدے کا احترام کیا جائے: برطانوی پارلیمنٹ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سندھ طاس معاہدے معاہدے میں
پڑھیں:
بھارت نے شروع کی ہم نے عبرتناک شکست دیکر جنگ مکمل کی : بلاول
بھٹ شاہ (نوائے وقت رپورٹ، نامہ نگار) بلاول نے کہا ہے کہ پاکستانی عوام میں اتنی طاقت ہے وہ نہ صرف جنگ میں بھارت کا مقابلہ کرسکتے ہیں بلکہ ان سے 6 دریا واپس بھی حاصل کرسکتے ہیں اور اگر ہمیں مجبور کیا گیا تو ہم پیچھے ہٹنے اور جھکنے والے نہیں ہیں۔ بلاول نے شاہ عبداللطیف بھٹائی کے عرس میں شرکت کی، جہاں وزیر ثقافت سندھ ذوالفقار علی شاہ نے ان کا استقبال کیا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے شاہ عبداللطیف بھٹائی کے عرس پر ایوارڈز تقریب میں شرکت کی۔ تقریب میں لوک اور صوفی فنکاروں نے کلام پیش کیے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا بھارت کے ساتھ جنگ ہم نے شروع نہیں کی۔ بھارت نے پاکستان پر جنگ مسلط کی تھی مگر مکمل پاکستان نے کی اور جنگ میں بھارت کو عبرتناک شکست دی۔ تمام سیاسی جماعتوں نے اختلافات بھلا کر وطن کا دفاع کیا۔ نوجوانوں نے سوشل میڈیا پر بھارت کا مقابلہ کیا۔ افواج پاکستان نے بھارت کو تاریخی جواب دیا۔ عبرتناک شکست کے بعد بھارت نے ایک اور بزدلانہ سوچ کے ساتھ پاکستان کی سندھو پر ایک ایسا حملہ کیا، جو اپنے طور پر تاریخی حملہ ہے۔ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا جو فیصلہ کیا ہے جو ہمارے سندھو پر سب سے بڑا حملہ ہے، بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ ختم نہیں کرسکتا۔ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا، مودی سندھو کا پانی روکنے اور ڈیم بنانے کی دھمکی دے گا۔ دریائے سندھ عوام کے لیے صرف پانی کا ذریعہ نہیں بلکہ سندھ کی ہزاروں سال کی تاریخ ہے۔ جب بھارت سندھو پر حملہ کرنے کا اعلان کرتا ہے تو اس کا مطلب وہ ہماری تہذیب، تاریخ اور ثقافت پر حملہ آور ہو رہا ہے۔ نہ صرف پاکستانی بلکہ بھارتی عوام بھی مودی کے اس فیصلے کے خلاف ہیں۔ جنگ شروع ہوئی تو میں نے کہا تھا کہ مودی کو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کروں گا اور اہم ایسا کرنے میں کامیاب ہوئے۔ ہم نے دنیا کو بھارت کی حقیقت بتائی۔ امریکا اور یورپ سمیت ہم نے سفارتکاری کے ذریعے نہ صرف پاکستان کا مقدمہ لڑا بلکہ سندھو دریا پر حملے کے خلاف پوری دنیا میں آواز اٹھائی۔ ہم سب کو ملکر مودی کے ظلم اور سندھو پر اس کے ارادے کے بارے میں آواز اٹھانا ہے اور جدوجہد کرنا ہے تاکہ اس ظلم کو بھی ہم روک سکیں۔ میں جانتا ہوں کہ اس ملک کے عوام میں اتنی طاقت ہے کہ جنگ کی صورت ہو تو ہم جنگ میں بھی ان کا مقابلہ کرسکتے ہیں اور 6 کے 6 دریا واپس بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ اگر یہ ہمیں مجبور کرتے ہیں تو مودی سرکار کو بتانا چاہیں گے ہم پیچھے نہیں ہٹتے اور ہم جھکتے نہیں۔ اگر ہم سندھو پر اس طرح حملے کے بارے میں سوچیں گے تو پاکستان کے ہر صوبے کے عوام آپ کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں اور یہ ایسی جنگ ہے جس میں آپ کو ضرور شکست ہوگی۔ ہم سب بھٹائی کے ماننے والے ہیں۔ بھارت کے ساتھ جنگ ہم نے شروع نہیں کی مگر مکمل ہم نے کی۔ جنگ میں بھارت کو عبرتناک شکست دی۔ پاکستان نے ہمیشہ امن کی بات کی۔ پاکستان کی مسلح افواج نے بھارت کو تاریخی جواب دیا۔ نہ صرف سندھ، بلکہ پورا پاکستان شاہ لطیف کی فکر سے رہنمائی لے کر مشکل سے مشکل حالات کا مقابلہ کرتا ہے۔ حالیہ پاکستان بھارت جنگ کے دوران ہر پاکستانی نے اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کیا۔ پورے ملک نے ایک ہوکر، اتحاد کے ساتھ ہر محاذ پر جواب دیا تھا۔ سب سے بڑھ کر ہماری افواج نے، ہمارے ایئر فورس نے جس انداز سے دشمنوں کو جواب دیا وہ تاریخی ہے۔ جنگ کے دوران تمام سیاسی جماعتوں اور قوتوں نے بھی اپنے اختلافات بھول کر اپنے وطن کا دفاع کیا۔ جب بھی دریائے سندھ پر اِس قسم کا حملہ ہوا ہے، تو سندھ کے عوام ہمیشہ صفِ اول کا کردار ادا کرتے ہوئے سب سے پہلے آواز اٹھاتے ہیں اور اپنا دریا کو بچانے کے لیے میدان میں نکل آتے ہیں۔ دریائے سندھ کو بچانے کی جد وجہد میں انہیں عوامی حمایت و تعاون کی ضرورت ہے۔ ہم سب کو ایک ہو کر مودی کی بربریت پر، مودی کے اس حملے کے بارے میں، مودی کے اس ارادے کے بارے میں، آواز اٹھانا ہے اور جد وجہد کرنا ہے تاکہ اس ظلم کو بھی ہم روک سکیں۔