یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارت نے ترکیہ کے سرکاری میڈیا چینل TRT World کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو پروپیگنڈہ اور غلط معلومات پھیلانے کے الزام پر بلاک کردیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے معروف تعلیمی ادارے جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) نے ترکیہ کی اینونُو یونیورسٹی کے ساتھ طے پانے والا تعلیمی معاہدہ "قومی سلامتی کے خدشات" کی بنیاد پر منسوخ کر دیا ہے۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی نے ایکس پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ قومی سلامتی کے تحفظات کی وجہ سے جے ای یو اور اینونو یونیورسٹی ترکیہ کے درمیان مفاہمت نامے کو اگلے نوٹس تک معطل کر دیا گیا ہے۔ بان میں کہا گیا کہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی قوم کے ساتھ کھڑی ہے۔ یونیورسٹی کی ویب سائٹ کے مطابق یہ مفاہمتی یادداشت (MoU) تین فروری 2025ء کو طے پایا تھا اور اسے 2 فروری 2028ء تک جاری رہنا تھا۔

یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارت نے ترکیہ کے سرکاری میڈیا چینل TRT World  کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو پروپیگنڈہ اور غلط معلومات پھیلانے کے الزام پر بلاک کر دیا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ بھارت میں ترکیہ اور آذربائیجان کے خلاف عوامی غم و غصے میں اضافہ ہو رہا ہے جو کہ "آپریشن سندور" کے بعد پاکستان کی حمایت پر مبنی موقف سے متعلق ہے۔ یاد رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے الزام میں بھارت نے 7 مئی کو "آپریشن سندور" کے تحت پاکستان پر حملہ کیا تھا۔ ترکیہ کی پاکستان کی حمایت کے بعد بھارت میں ترکیہ اور آذربائیجان کا سیاحتی بائیکاٹ زوروں پر ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے ترکیہ کر دیا

پڑھیں:

بھارت کے ساتھ تنازعہ: سوشل میڈیا پر پاکستانی فوج کی حمایت میں اضافہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 مئی 2025ء) خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سوشل میڈیا پر پاکستانی فوج کی پذیرائی زیادہ تر نوجوان شہریوں کی طرف سے کی جا رہی ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان کی کُل 240 ملین کی آبادی کا دو تہائی 30 برس سے کم عمر کے شہریوں پر مشتمل ہے۔

پاکستان کی نوجوان آبادی کے لیے پہلا بڑا فوجی معرکہ

پاکستان سے تعلق رکھنے والی ڈیجیٹل رائٹس ایکسپرٹ نگہت داد کے مطابق روایتی حریف اور ہمسایہ ممالک پاکستان اوربھارت کے درمیان اس سے قبل بڑا فوجی تنازعہ 1999ء کارگل جنگ تھی جو متنازعہ علاقے جموں و کشمیر تک محدود رہی تھی اور یہ کہ پاکستان کی نوجوان آبادی نے جوہری قوت کے حامل ان ممالک کو کرکٹ کے میدان میں ہی مدمقابل دیکھا تھا۔

کشمیر: حالیہ تصادم پاکستانی فوج اور بھارتی قوم پرستوں کے لیے کتنا سودمند؟

پاکستان اور بھارت کے درمیان ’غلط معلومات کی جنگ‘ بدستور جاری

خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے نگہت داد کا کہنا تھا کہ بدھ سات مئی کو بھارت کی طرف سے پاکستان کے اندر میزائل حملے، دارالحکومت اسلام آباد سمیت پاکستان کے بڑے شہروں میں ''وہ پہلا موقع تھا جب انہوں (نوجوان پاکستانی) نے گولیاں چلتے اور دھماکے ہوتے اور ڈرون حملوں کی آوازیں سنیں، اور انہوں نے اپنے گھروں کے اوپر ڈرون اڑتے ہوئے دیکھے۔

(جاری ہے)

‘‘

نگہت داد کا مزید کہنا تھا کہ اس صورتحال نے ''ایک جزباتی احساس پیدا کیا کہ کسی نے، جو ہمارا ہمسایہ ہے، جو کئی دہائیوں سے اپنے ملک میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی ذمہ داری ہم پر عائد کرتا آ رہا ہے، ہم پر حملہ کیا۔‘‘

ان جزبات کا اظہار سوشل میڈیا پر کھُل کر ہوا۔ ان حالات میں پاکستان کی طرف سے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر گزشتہ ایک سال سے لگی پابندی بھی ہٹا دی گئی۔

2024ء میں پارلیمانی انتخابات کے دوران جب اس پلیٹ فارم پر پاکستانی فوج کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا تو پاکستانی حکومت نے پاکستان کے اندر اس پلیٹ فارم کو بلاک کر دیا تھا۔

پاکستانیوں کے دل جیتنے والے ایئر وائس مارشل اورنگ زیب احمد

پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر جو ملک کی سیاسی صورتحال اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان اور اس جماعت کے بانی عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن کے سبب اپوزیشن اور سوشل میڈیا پر تنقید کا مرکز رہے ہیں۔

بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے دوران تاہم وہ پس پردہ رہے اور عوام اور میڈیا کے سامنے حکومتی اور فوجی ترجمانوں نے ہی ملکی صورتحال کی نمائندگی کی۔

پاکستانی سکیورٹی فورسز کے ہائی رینکنگ افسران میں سے ایئر وائس مارشل اورنگ زیب احمد نے سوشل میڈیا پر پاکستانی عوام کو سب سے زیادہ متاثر کیا، جنہوں نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ پاکستانی ایئرفورس نے بھارت کے تین رفال طیاروں کو مار گرایا تھا۔

اے ایف پی کے مطابق ایک یورپی ملٹری ذریعے کے مطابق اس بات کے ''انتہائی کم امکانات‘‘ ہیں کہ پاکستان نے بھارت کے تین رفال طیاروں کو گرایا ہو، تاہم یہ بات ''قابل اعتبار‘‘ ہے کہ ایک طیارہ مار گرایا گیا ہو۔

نگہت داد کے بقول ''نوجوان پاکستانیوں نے بھارتی میڈیا کی طرف سے پھیلائی گئی غلط خبروں کے تناظر میں میمز کا استعمال کرتے ہوئے لطیفے بنائے اور مذاق اڑایا‘‘، جس کے نتیجے میں بھارت نے ایکس اور یو ٹیوب پر پاکستان کی نامور شخصیات کے اکاؤنٹ ملک میں بلاک کر دیے۔

ان کا کہنا تھا کہ مذاق کی شکل میں یہ میمز اصل میں اپنا نکتہ نظر اور معلومات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ اپنی سپورٹ کا اظہار تھیں۔

ادارت: کشور مصطفیٰ

متعلقہ مضامین

  • سندھ طاس معاہدہ، پاکستان نے دو ٹوک مؤقف کے ساتھ بھارتی خطوط کا جواب دے دیا
  • بھارت کے ساتھ تنازعہ: سوشل میڈیا پر پاکستانی فوج کی حمایت میں اضافہ
  • پاکستان اور ترکیہ  کے تعلقات ہر نئے چیلنج کے ساتھ مزید مضبوط ہوتے جا رہے ہیں: وزیراعظم
  • اچھے اور برے وقت میں ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑے رہیں گے: ترک صدر
  • ’ اچھے، برے وقت میں ہمیشہ ساتھ کھڑے رہیں گے‘، ترک صدر کا پاکستان کے حق میں اہم بیان
  • ’ایسا برادرانہ تعلق دنیا کے چند ہی ممالک کو نصیب ہے‘، پاک بھارت کشیدگی کے دوران ترک صدر کا اہم بیان 
  • رجب طیب اردوان کا پاکستانی قوم کے ساتھ حمایت کا واضح اعلان
  • اچھے اور برے دنوں میں ساتھ کھڑے رہیں گے، ترک صدر کا پاکستان کے لیے حمایت کا واضح اعلان
  • پاک بھارت کشیدگی میں پاکستان کا ساتھ کیوں دیا؟ بھارتی تاجروں کا ترکیہ کے سیبوں کا بائیکاٹ