مودی کا ’’سیاسی سرمایہ ‘‘ختم ، پھر جارحیت کی تو عالمی ردِ عمل بھی آئے گا: خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ مودی بوکھلاہٹ میں کوئی بھی حرکت کر سکتا ہے، بھارت نے پھر جارحیت کی تو ہمارا جواب اور عالمی ردِ عمل بھی آئے گا۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی کا سیاسی سرمایہ ختم ہو گیا ہے، امریکا سمیت تمام دوست ممالک ہمارے ساتھ آن بورڈ تھے۔ دوست ممالک سیز فائر کے حق میں تھے اس لیے ہم نے سیز فائر کیا، آدھے یا پورے، بھارت کشمیر پر بات کرنے پر تو آمادہ ہوا ہے، بھارت مسئلہ کشمیر پر بات کرنے کو تیار نہیں تھا، یہ پاکستان کی کامیابی ہے۔
پاک، کویت دو طرفہ سیاسی مشاورتی مذاکرات، تعاون کو مزید وسعت دینے پر اتفاق
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے 4 دن انتظار کیا کہ شاید آج بھارت کو بات سمجھ آ جائے، بھارت کے خلاف ہماری جیت کثیر الجہتی ہے۔یہ پہلی لڑائی تھی جس میں سائبر وار فیئر ہوا ہے، سائبر وار میں بھارت کا سارا سسٹم مفلوج ہو گیا تھا۔ کل تک جو پاکستان کو سیریس نہیں لے رہے تھے وہ آج احترام کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں، بھارت کے 5 طیارے گرائے گئے اور ایک یو اے وی گرایا گیا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
مودی راج؛ بھارت میں جرائم کی شرح خطرناک حد تک بلند، عوام بے یار و مددگار
بی جے پی کے کٹھ پتلی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت میں جرائم کی شرح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے، جس کے باعث عوام بے یار و مددگار ہوگئے ہیں۔
نام نہاد "وشو گروبھارت" میں شہریوں کا استحصال معمول بن چکا ہے اور نااہل مودی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کی حکمرانی میں بڑھتے قتل، زیادتی، اغوا اور چوری کے واقعات بھارت میں سماجی بحران کا پیش خیمہ بن رہے ہیں۔
بھارتی نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی حالیہ رپورٹ کے مطابق بھارت میں جرائم کی شرح میں 7.2فیصد اضافہ ہوا ہے اور 62لاکھ سے زائد کیسز درج ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بھارت میں سائبر کرائم کیسز کی تعداد 86 ہزار سے تجاوز کر گئی۔
رپورت میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایک لاکھ 81ہزار سے زائد کیسز جعل سازی ، دھوکا دہی ، فراڈ اور بلیک میلنگ سے متعلق ہیں ۔ بھارت میں اغوا کے7لاکھ 9ہزار880سے زائد کیسز سامنے آئے ہیں جب کہ شادی پر مجبور کرنے کے لیے نابالغ لڑکیوں کو اغوا کرنے کے 14,637 واقعات ہوئے۔
اسی طرح بھارت میں معاشی جرائم کے 2 لاکھ 4 ہزار 973 کیس درج ہوئے ۔ بچوں کے خلاف جرائم میں 9.2 فیصد اضافہ ہوا اور 1 لاکھ 77 ہزار سے زائد کیس درج ہوئے جب کہ 40ہزار سے زائد بچے اور بچیاں جنسی زیادتی جیسے سنگین جرائم کا شکار بنے۔
اپوزیشن پارٹی کانگریس نے اس صورتحال کو شرمناک قرار دیا اور حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔ کانگریس نے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی رپورٹ شیئر کرتے ہوئے لکھاکہ دن دیہاڑے قتل، گینگ وار ، ڈکیتی، اغوا اور تاوان کی مانگ ریاست کی پہچان بن چکی ہے۔
انتہا پسند مودی کی سرپرستی میں ریاستی ادارے مجرموں کی پشت پناہی کرنے میں مصروف ہیں ۔ نااہل مودی کی ناقص حکمرانی اور اقدامات نے بھارتی عوام کی زندگیوں کو شدید خطرات سے دوچار کر دیا۔