پاکستان سے تیل و گیس کے ذخائر دریافت کرنے کیلیے بڑے پیمانے پر کام شروع
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
کراچی:
پاکستان سے تیل و گیس کے ذخائر دریافت کرنے کے لیے 10 بلاکس پر بڑے پیمانے پر کام شروع ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان، سندھ اور پنجاب میں واقع بلاکس سے تیل و گیس کے ذخائر وافر مقدار میں دریافت کیے جائیں گے۔
اس سلسلے میں ماڑی انرجیز نے قدرتی ذخائر بلاکس کی ورکنگ تفصیلات پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی انتظامیہ کو ارسال کر دی ہیں۔
خط کے مطابق بلوچستان کے مختلف شہروں میں واقع 8 بلاکس سے ذخائر کی دریافت ہوگی جبکہ پنجاب اور سندھ میں واقع ایک ایک بلاکس سے ذخائر دریافت کیے جائیں گے۔
ماڑی انرجیز کے خط کے مطابق تیل و گیس کے ذخائر کی دریافت کے لیے ماری انرجیز، او جی ڈی سی ایل، ترکش پیڑولیم اور گورنمنٹ ہولڈنگ لمیٹڈ کے درمیان جوائنٹ وینچر کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔
خط کے مطابق حکومت پاکستان نے تمام کمپنیوں کو نئے قدرتی ذخائر کی دریافت کے لیے لائسنس کا اجراء کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تیل و گیس کے ذخائر کے مطابق
پڑھیں:
ماہر موسمیات کی باقیات 66 سال بعد گلیشیئر سے برآمد ہو گئی
ڈینس “ٹنک” بیل ایک 25 سالہ برطانوی ماہر موسمیات جولائی 1959 میں انٹارکٹیکا کے کنگ جورج آئی لینڈ پر تحقیقی سرگرمی کے دوران گلیشیئر میں بنے گہرے دراڑ میں گر کر جاں بحق ہو گئے تھے۔ ان کی باقیات اس وقت تک برآمد نہیں ہو سکی تھیں — جب تک گلیشیئر کے پگھلنے کے باعث انکشاف نہ ہوا۔
پولش تحقیقاتی ٹیم نے جنوری 2025 میں Ecology Glacier کے کنارے، پگھلی ہوئی برف سے ڈینس کی باقیات دریافت کیں۔ ان کے قریب 200 سے زائد اشیاء بھی ملیں، جن میں گھڑی، ریڈیو کے پرزے، فلیش لائٹ، مٹی کے دندان، اسٹکیت قطب (ski poles)، سوئیڈش خنجر، اور پائپ شامل تھے۔
شناخت اور جذباتی ردعمل
ڈی این اے ٹیسٹنگ سے خاندان کے نمونوں کے ساتھ میل کھانے سے ثابت ہو گیا کہ ان باقیات کا تعلق ڈینس—ٹنک—بیل سے ہے۔ ان کی بہن و بھائی، ویلوری اور ڈیوڈ بیل نے اس دریافت پر حیرت اور حیرت کا اظہار کیا۔ ڈیوڈ نے کہاکہ ہم 66 سال بعد اپنے بھائی کو گھر لانے پر بہت ممنون ہیں—یہ ہمارے لیے تشفی کا لمحہ ہے
انسانی تاریخ اور دریافت کا اثر
برٹش انٹارکٹک سروے (BAS) کی ڈائریکٹر پروفیسر ڈیم جین فرانسسنے کہا کہ یہ لمحہ بہت جذباتی اور گہرا ہے، جو ہمیں ان انسانوں کی قربانی کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے انتہائی مشکل حالات میں سائنس کے لیے اپنی جان دیکھی۔
نومولود بیل نے RAF سے ٹریننگ حاصل کرنے کے بعد 1958 میں FIDS (جسے بعد میں BAS کہا گیا) کا حصہ بننے کے بعد کنگ جورج آئی لینڈ پر دو سالہ مشن پر گئے تھے
26 جولائی 1959 کو، بیل اور ان کے ساتھی جف اسٹوکس ، کین گبسن اور کولن برٹن گلیشیئر پر سروے کے لیے روانہ ہوئے۔ بیل نے بغیر سکیز کے آگے چلا، کہنے پر گھناؤنی برف سے رسی تھامی، مگر اس کا بیلٹ ٹوٹ گیا اور وہ دوبارہ گہری گڑھ میں جا گرے — اس کے بعد ان کا کوئی جواب نہ ملا۔
Post Views: 2