بھارت نے دوبارہ جارحیت کی تو مزید طاقت سے جواب دیں گے، پانی کا حق لڑ کر لیں گے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہماری افواج نے اللہ کے کرم سے بھارت کے گھمنڈ اور غرور کو خاک میں ملادیا، اگر پانی بند کرنے یا جارحیت کی دوبارہ کوشش کی گئی تو مزید طاقت سے جواب دیں گے۔
سیالکوٹ پسرور چھاؤنی کے دورے کے موقع پر افسران اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مودی کو اپنے اسلحے اور جنگی سازو سامان پر بہت غرور اور گھمنڈ تھا، جسے اللہ کے فضل سے آپ نے خاک میں ملادیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دشمن ہم سے تعداد میں کئی زیادہ بڑا ہے وہ اربوں ڈالر کا جنگی سازوسامان خرید کر ناز کرتا تھا، جس کو ہماری افواج نے اللہ کے کرم سے خاک میں ملادیا۔
انہوں نے جوانوں کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے دشمن کے دانت توڑ دیے، کورکمانڈر نے بتایا کہ کس طرح چوکی کا دفاع کیا اور دشمن کو آگے بڑھنے کا موقع نہیں دیا۔ قوم کے عظیم بیٹوں، زمین پر جس طرح آپ نے دشمن کے ٹھکانوں کو برباد کیا، فضا میں جیسے شاہینوں نے دشمن کے جہازوں کو برباد کیا یہ معمولی کارنامہ نہیں ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج اغیار اور دوست سب کہنے پر مجبور ہیں کہ ہندوستان پاکستان پیچھے رہ گیا ہے مگر اس جنگ میں آپ نے ثابت کیا کہ روایتی جنگ میں بھی آپ توانا ہے اور اس کا بہترین مقابلہ کرسکتے ہیں جبکہ تکنیکی لحاظ سے آپ نے جسطرح یہ جنگ لڑی ماہرین اس پر آئندہ کئی سالوں تک آرٹیکل اور کتابیں لکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل ساحر شمشاد، سپہ سالا عاصم منیر، ایئرمارشل ظہیر بابر اور نیول چیف نوید اشرف کو اور تینوں مسلح افواج کے اہلکاروں کو سلام اور چوبیس کروڑ عوام کی طرف سے مبارک باد دینے آیا ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ جس طرح سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر نے انتہائی دلیری اور دانسمندی سے اس پوری جنگ کی حکمت عملی بنائی، میں ذاتی طور پر اسکا گواہ ہوں۔ جنرل عاصم منیر قوم کے بیٹے ہیں، مجھے ان پر فخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایئرچیف مارشل ظہیر بابر مجھے مختلف مواقعوں پر فضائیہ کے کارناموں کا بتاتے تھے مگر عملی مظاہرہ 9 اور 10 کو کر کے دکھایا اور سب کو حیران کردیا۔ سپہ سالار، ایئرچیف مارشل، نیول چیف قوم کی آنکھ کا تارہ بن چکے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ مجھے اس قیادت پر فخر ہے جس میں، میں نے کوئی جھول نہیں دیکھا، دشمن جب آگے بڑھنے کی کوشش کرتا تو یہ (جنرل عاصم منیر) مجھ سے جواب دینے کیلیے اجازت مانگتے ہیں۔ میں ریٹائرمنٹ کے بعد اپنی کتاب میں یہ سارے کاررنامے لکھوں گا۔
انہوں نے کہا کہ 9 اور 10 مئی کو جو ہوا اُس سے دنیا میں موجود ہمارے مخالف کے ہوش ٹھکانے آگئے جبکہ دوستوں کے حوصلے آسمان سے باتیں کررہے ہیں، جو کامیابی ملی اُسے کتابوں اور خوابوں میں سوچا جاتا تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بنیان مرصوص میں بھارت سے 1971 کا بدلہ لیا ہے۔
’اگر بھارت نے پانی بند کیا تو ہمارے جوان اس حق کو ہر صورت حاصل کریں گے‘
وزیراعظم نے کہا کہ اگر سندھ طاس معاہدہ معطل کیا یا پانی بند کرنے کا سوچا تو پھر خون اور پانی اکھٹا نہیں بہے گا، پانی کا حق قوم کے سجیلے جوان اپنی بہادری اور جذبے سے حاصل کریں گے اور موجودہ صورت حال میں اُسی طرح قائم رکھیں گے۔
بھارت دہشت گردی کے ثبوت اور مودی سے سوالات
انہوں نے کہا کہ مودی بتائے 1971 میں مکتی باہنی کو کس نے تربیت دی، سمجھوتہ ٹرین پر حملہ کس نے کیا؟ بلوچستان میں حالیہ ہفتوں میں جعفر ایکسپریس کا افسوسناک واقعہ جنہوں نے کیا اُن کے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں، کلبھوشن کون ہے؟ وہ کس کی جاسوسی کررہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مودی ہمیں بھاشن نہ دو، ہم دہشت گردی کخلاف نبردآزما ہیں اور 90 ہزار جانیں، 150 ارب کا معاشی نقصان برداشت کرچکے ہیں، یہ ہماری بقا کی جنگ ہے۔
’پاکستان امن کا داعی ہے اور خطے کی ترقی چاہتا ہے‘
وزیراعظم نے کہا کہ ہم سب ملکر دہشت گردی کا ہمیشہ ہمیشہ کا خاتمہ کریں گے، آپ کو انتہائی اعتماد کے ساتھ کہتا ہوں کہ پاکستان امن چاہتا ہے اور امن کا داعی ہے، ہم خطے میں ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں، اس کو کمزور نہ سمجھنا اور غلط فہمی کا شکار نہ ہونا۔
’بھارت کی تھانیداری کا بھرم ٹوٹ گیا‘
وزیراعظم نے واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدے اور پانی کے معاملے کا کبھی سوچنا بھی نہیں، مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ حل کر کے تجارت کریں گے، اگر آپ علاقے تھانیدار بنے تھے تو اب وہ سارا بھرم ٹوٹ گیا ہے، ہم ترقی اور خوشحالی کے داعی ہیں اور معنی خیز مذاکرات چاہتے ہیں۔
’اگر دوبارہ جارحیت کی کوشش کی تو پہلے سے بھرپور جواب ملے گا‘
شہباز شریف نے بھارتی وزیر اعظم مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم امن اور مذاکرات کے داعی ہیں تاہم اگر دوبارہ پاکستان پر جارحیت کی کوشش کی تو کچھ نہیں بچے گا، ہم پہلے سے زیادہ بھرپور جواب دیں گے۔
’مذاکرات اور جنگ دونوں کیلیے تیار ہیں‘
انہوں نے مودی کو پیش کش کی کہ آئیں کشمیر کے مسئلے پر مذاکرات کریں اور خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں، ہم جنگ اور مذاکرات دونوں کیلےی تیار ہیں۔
وزیراعظم کے ہمراہ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، آرمی چیف، ایئر چیف مارشل بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ جارحیت کی کریں گے
پڑھیں:
ہم پرامن قوم ہیں، مگر کسی بھی جارحیت کا جواب دینا جانتے ہیں: وزیراعظم
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم پرامن قوم ہیں، مگر کسی بھی جارحیت کا جواب دینا جانتے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے معرکہ حق کے شہداء کو خراج عقیدت اور ملک کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کے اہل خانہ کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔وزیراعظم نے ارض وطن کے تحفظ کے دوران پاک فضائیہ کے 5 اور پاک فوج کے 6 افسران و جوانوں کی شہادت پر انہیں نذرانہ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے نہ صرف ملک کا بھرپور دفاع کیا. بلکہ پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دی۔انکا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کے بہادر افسران و جوانوں نے وطن کی حفاظت کا اپنی قوم سے کیا ہوا عہد پورا کیا. مجھ سمیت پوری قوم کو اپنے شہداء اور ان کے اہل خانہ پر فخر ہے. اپنے بہادر سپوتوں کی قربانیوں کو قوم کبھی فراموش نہیں کرے گی۔شہباز شریف نے بھارتی جارحیت کے نتیجے میں 15 کم سن بچوں اور 7 خواتین سمیت 40 معصوم لوگوں کی شہادت پر بھی گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم شہدائے وطن کو نہ بھولے ہیں نہ بھولیں گے اور انکے اہل خانہ کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔وزیراعظم نے شہداء کی بلندی درجات اور ان کے اہل خانہ کیلئے صبر کی دعا بھی کی اور کہا کہ شہداء پیکیج کا اعلان کیا جاچکا ہے. شہداء کے اہل خانہ کی کفالت کی ذمہ داری ریاست بھرپور طور سے انجام دے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپریشن بنیان المرصوص نے بھارت کو بھرپور جواب دیا، بنیان المرصوص نے بھارت کو واضح کردیا کہ اسے خطے میں موجود دوسرے ممالک کی سالمیت اور خودمختاری کا احترام کرنا ہوگا.معرکہ حق میں افواج پاکستان نے بھارت کی عددی برتری کی خوش فہمی اور غرور کو خاک میں ملا دیا۔وزیراعظم نے معرکہ حق میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی اور کہا کہ ہم پرامن قوم ہیں. مگر کسی بھی جارحیت کا جواب دینا جانتے ہیں. آپریشن بنیان المرصوص اس کا واضح ثبوت ہے۔