شیر افضل مروت سینیٹر افنان اللہ پر تشدد کرنے کے مقدمے سے بری
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
شیر افضل مروت سینیٹر افنان اللہ پر تشدد کرنے کے مقدمے سے بری WhatsAppFacebookTwitter 0 15 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کو ٹی وی ٹاک شو کے دوران سینیٹر افنان اللہ پر تشدد کرنے کے مقدمے سے بری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ یاسر محمود نے پی ٹی آئی کے رہنما شیر افضل مروت کو بری کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا کہ تفتیش کے دوران شیر افضل مروت کے خلاف کوئی مجرمانہ شواہد سامنے نہیں آئے۔
فاضل جج نے فیصلے میں تحریر کیا کہ مدعی عدالت میں پیش ہی نہیں ہوئے، جس سے ان کی عدم دلچسپی ظاہر ہوتی ہے، کیس کا ٹرائل کیا بھی جائے تو سزا کا کوئی امکان نہیں۔
عدالت نے شیر افضل مروت کی بریت کی درخواست منظور کر لی۔
واضح رہے کہ شیر افضل مروت کے خلاف یہ مقدمہ مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر افنان اللہ کی جانب سے تھانہ آبپارہ میں درج کروایا گیا تھا۔
ایک ٹی وی شو کے دوران شیر افضل مروت نے سینیٹر افنان اللہ پر تشدد کرنے کی کوشش کی تھی، تاہم کچھ عرصہ بعد دونوں رہنماؤں کو ایک ساتھ خوش گوار انداز میں بات چیت کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
شیر افضل مروت نے بارہا اعتراف کیا کہ سیاست کو دشمنی میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے، ماضی میں ان کا رویہ اس حوالے سے درست نہیں تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے لوگ ہی مجھ سے محبت کرتے ہیں، میرے ساتھ تصاویر بنواتے ہیں، مجھے احساس ہوا کہ سیاسی اختلافات کو گالم گلوچ کے کلچر سے باہر رکھنا ہی بہتر طریقہ ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکامران مسیح کو ہلالِ جُرات سے نوازا جائے،اکرم گل کا مطالبہ کامران مسیح کو ہلالِ جُرات سے نوازا جائے،اکرم گل کا مطالبہ پاکستان کی ایٹمی تنصیبات مکمل محفوظ ہیں، انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی ائیروائس مارشل اورنگزیب احمد پاکستان میں گوگل پر سب سے زیادہ سرچ کی جانے والی شخصیت بن گئے سفارتی محاذ پر بھارت کو بڑا دھچکا ؛ ورلڈ بینک کا سندھ طاس معاہدے پر واضح مؤقف سامنے آگیا پاکستان سے شکست کا غصہ، بھارتی سیاحوں نے ترکی اور آزربائیجان کو نشانے پر رکھ لیا برطانیہ کے محکمہ ٹیکس نے نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز کے دیوالیہ پن کو ختم کردیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سینیٹر افنان اللہ پر تشدد کرنے شیر افضل مروت کرنے کے
پڑھیں:
سینیٹر مشتاق احمد، اسیرِ راہِ حق
اسلام ٹائمز: مشتاق احمد کا نام اب اس فہرست میں شامل ہے جہاں ہر اُس مجاہد کا ذکر ہے جو ظالم کے خلاف ڈٹا رہتا ہے، یہ لمحہ ہمیں بتا رہا ہے کہ حق کی راہ آسان نہیں، لیکن یہ راہ وہی ہے جو تاریخ میں امر کر دیتی ہے، مشتاق احمد آج پابند سلاسل ہے مگر دراصل وہ آزاد ترین انسان ہے اور اسرائیل آج ظاہری طور پر طاقتور ہے مگر دراصل وہ اپنی شکست کے قریب ہے۔ تحریر و تجزیہ: اے محمد
دنیا کے ظالم ایوانوں میں فلسطینی خون کی چیخیں دبائی جا رہی ہیں، اور انہی لمحوں میں ایک مردِ مومن اپنی آواز بلند کر رہا ہے، یہ مردِ حق، سابقہ سینیٹر مشتاق احمد ہے، جو آج اسرائیلی نیوی کی قید میں ہے مگر دراصل وہ آزادی کے آسمان پر سرخرو ہے، مشتاق احمد کا جرم یہ ہے کہ وہ ظالم کے سامنے کلمۂ حق بلند کرتا ہے، وہ فلسطین کے یتیم بچوں اور غزہ کی زخمی ماؤں کے آنسو اپنے دل میں محسوس کرتا ہے، اور عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتا ہے، وہ جانتا ہے کہ ظالم کے خلاف کھڑا ہونا آسان نہیں۔ وہ یہ بھی جانتا ہے کہ خاموشی ظلم کی طاقت کو بڑھاتی ہے، اسی لئے وہ اپنی آواز کو صدائے احتجاج بناتا ہے اور اپنی گرفتاری کو عزیمت کا نشان۔
اسرائیل کے زنداں میں اگر مشتاق احمد مقید ہے تو حقیقت یہ ہے کہ اُس کی زنجیریں ٹوٹ چکی ہیں، قید خانہ اُس کے جسم کو روک سکتا ہے مگر اُس کی فکر، اُس کی دعا اور اُس کی مزاحمت کو کوئی طاقت قید نہیں کر سکتی، وہ اُس قافلے کا سپاہی ہے جس کے قدموں کو کبھی طاغوت روک نہیں سکا اور نہ روک سکے گا، پاکستانی عوام اور امت مسلمہ کے دل اس وقت زخمی ہیں، لیکن یہ زخم بیداری کے چراغ بن رہے ہیں، یہ گرفتاری ایک صدا ہے کہ ہم سب اُٹھیں، ہم سب بولیں، ہم سب فلسطین اور اپنے اسیر بھائیوں کے لئے میدان میں آئیں۔
سینیٹر مشتاق احمد کا نام اب اس فہرست میں شامل ہے جہاں ہر اُس مجاہد کا ذکر ہے جو ظالم کے خلاف ڈٹا رہتا ہے، یہ لمحہ ہمیں بتا رہا ہے کہ حق کی راہ آسان نہیں، لیکن یہ راہ وہی ہے جو تاریخ میں امر کر دیتی ہے، مشتاق احمد آج پابند سلاسل ہے مگر دراصل وہ آزاد ترین انسان ہے اور اسرائیل آج ظاہری طور پر طاقتور ہے مگر دراصل وہ اپنی شکست کے قریب ہے۔ ہم پر قرض ہے کہ ہم اُس کی حمایت کریں، اُس کی آزادی کے لئے دعا اور جدوجہد کریں اور اُس مشن کو آگے بڑھائیں جو وہ اپنے لہجے اور اپنے عمل سے اُمت کے دلوں میں روشن کرتا ہے، کیونکہ یہ صرف ایک شخص کی گرفتاری نہیں، یہ دراصل حق کے پرچم کا بلند ہونا ہے، اور حق کبھی شکست نہیں کھاتا۔