حکمت متعالیہ، مسلم فلسفہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
دین و دنیا پروگرام اسلام ٹائمز کی ویب سائٹ پر ہر جمعہ نشر کیا جاتا ہے، اس پروگرام میں مختلف دینی و مذہبی موضوعات کو خصوصاً امام و رہبر کی نگاہ سے، مختلف ماہرین کے ساتھ گفتگو کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے۔ ناظرین کی قیمتی آراء اور مفید مشوروں کا انتظار رہتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںپروگرام دین و دنیا
مناسبت روز تکریم ملا صدرا
مہمان: حجه الاسلام و المسلمین سید زائر نقوی.
میزبان محمد سبطین علوی
تاریخ: 16 مئی 2025
موضوعات گفتگو:
⭐ملا صدرا کی شخصیت
⭐حکمت متعالیہ کی خصوصیات
⭐برصغیر میں ان کے فلسفے سے آشنائ
خلاصہ گفتگو:
ملا صدرا، جنہیں صدر المتألّهین بھی کہا جاتا ہے، اسلامی فلسفے کی تاریخ کے ممتاز اور انقلابی مفکر ہیں۔ ان کی شخصیت علم، عرفان اور زہد کا حسین امتزاج تھی۔ انہوں نے فلسفے، کلام، تفسیر، عرفان اور فقه میں گہرے اثرات چھوڑے۔ ان کی سب سے بڑی علمی کاوش "حکمتِ متعالیہ" ہے، جو عقل، وحی اور عرفان کا جامع امتزاج ہے۔
حکمت متعالیہ کی نمایاں خصوصیات میں اصالتِ وجود، حرکتِ جوہریہ اور تشکیکِ وجود جیسے نظریات شامل ہیں، جنہوں نے اسلامی فلسفے کو ایک نئی بلندی عطا کی۔ ان کے فلسفے نے عقل کو کشف و شہود کے ساتھ جوڑ کر حقیقت کی جامع تعبیر پیش کی۔
برصغیر میں ملا صدرا کے فلسفے سے آشنائی مدارس اور فلسفی مراکز کے ذریعے ہوئی۔ علامہ اقبال جیسے مفکرین پر ان کی فکر کا اثر پایا جاتا ہے۔ آج بھی ان کا فلسفہ برصغیر میں دینی مدارس، جامعات اور تحقیقاتی اداروں میں پڑھایا اور سمجھایا جاتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
’’نوائے وقت‘‘ نے جنگ میں قوم کا حوصلہ بلند رکھا، گورنر کی رمیزہ نظامی سے گفتگو
لاہور (نیوز رپورٹر) گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے نوائے وقت کے دورے پر ایم ڈی نوائے وقت گروپ رمیزہ مجید نظامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوائے وقت نے اپنی ماضی کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے اس جنگ میں قوم کا حوصلہ بلند رکھا اور مثبت خبروں اور تجزیوں سے قوم کا حوصلہ بلند رکھنے پر ادارہ نوائے وقت تعریف کے قابل ہے۔ معمار نوائے وقت مجید نظامی کے اس ادارے کو رمیزہ مجید نظامی ان ہی افکار اور نظریات پر چلارہی ہیں جن کی بنیاد مجید نظامی رکھ کر گئے تھے۔ ایم ڈی نوائے وقت گروپ رمیزہ مجید نظامی نے گورنر پنجاب کو پاک بھارت جنگ میں پیپلز پارٹی کی قیادت کو سراہتے ہوئے خصوصا چیئرمین بلاول بھٹو زرادری کے کردار کی تعریف کی کہ جس طرح انہوں نے کئی عالمی سطح کے محاذوں پر ملک کا دفاع کیا وہ قابل ستائش ہے اور اس مشکل حالات میں پیپلز پارٹی ملک کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی رہی، اس کیلئے قیادت کی جتنی تعریف کی جائے اتنی کم ہے۔ قوم کو اس جذبہ حب الوطنی کی ضرورت تھی جو پی پی کی قیادت نے دکھایا۔