دنیا میں قیام امن اور سماجی و معاشی مسائل کے حل کے لیے سیرت النبی ﷺ کو عملی زندگی میں اپنانا وقت کی ضرورت ہے۔ احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مئی2025ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ دنیا میں قیام امن اور سماجی و معاشی مسائل کے حل کے لیے سیرت النبی ﷺ کو عملی زندگی میں اپنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ وہ لاہور میں سیرت سنٹر کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔احسن اقبال نے کہا کہ حضور اکرم ﷺکی زندگی پوری انسانیت کے لیے مشعل راہ ہے اور ان کی سیرت پر عمل کر کے موجودہ دور کے چیلنجز سے نمٹا جا سکتا ہے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ملک بھر میں سیرت النبی ﷺ کی روشنی میں تحقیق اور تعلیم کے فروغ کے لیے نو (9) سیرت چیئرز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان چیئرز کا مقصد لیڈرشپ، گورننس، انسانی حقوق، سماجی انصاف، فلاح و بہبود، تجارت، تعلیم، خواتین کے حقوق، عالمی امن، بین المذاہب ہم آہنگی، پائیدار ترقی اور ماحولیاتی مسائل جیسے اہم شعبوں میں قرآن و سنت سے رہنمائی حاصل کرنا ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ان چیئرز کے تحت تحقیق کے ذریعے نوجوان نسل کو سیرت النبی ۖ سے جوڑنے میں مدد ملے گی۔ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر نے سیرت سنٹر لاہور کی عمارت کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ان سیرت چیئرز کے لیے ملک کے بہترین 9 اسکالرز کو مدعو کیا جائے گا تاکہ وہ موجودہ دور کے مسائل کا اسلامی تناظر میں حل پیش کریں.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سیرت النبی کے لیے
پڑھیں:
عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ معاہدے پر اتفاق رائے کر لیا ہے، احسن اقبال
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ معاہدے پر اتفاق رائے کر لیا ہے، جلد معاہدے پر دستخط ہوجائیں گے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ معاہدے کے مسودے پر دونوں اطراف سے غور کیا جا رہا ہے۔
وزیر پارلیمانی امور نے کہا کہ باقی چند مطالبات جن کیلئے آئینی ترامیم درکار ہیں، ان پر بات چیت جاری ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ تشدد کسی مسئلے کا حل نہیں۔
رکن حکومتی مذاکراتی کمیٹی احسن اقبال نے کہا کہ جلد معاہدے پر دستخط ہوجائیں گے، یہ جیت پاکستان اور آزاد کمشیر کے عوام اور جمہوریت کی ہے۔ وزیر امور کشمیر کی نگرانی میں ایک مستقل کمیٹی بنائی ہے، کمیٹی کا ہر 15 دن میں اجلاس ہوگا، جس میں مطالبات پر عمل درآمد کا جائزہ لیا جائے گا۔
احسن اقبال نے کہا کہ مہاجرین کی نشستوں سے متعلق ایک آئینی ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، آئینی ماہرین کی کمیٹی تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر فیصلہ کرے گی، کمیٹی کے جائزے کے بعد جو فیصلہ کیا جائے گا وہ سب کو قبول ہوگا، یہ آئینی معاملہ ہے اس میں جلد بازی نہیں کی جائے گی۔
اس سے قبل وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم کشمیری عوام کے حقوق کے مکمل حامی ہیں، ان کے زیادہ تر مطالبات، جو عوامی مفاد میں ہیں، پہلے ہی منظور کیے جا چکے ہیں۔
وزیر پارلیمانی امور نے کہا تھا کہ باقی چند مطالبات جن کیلئے آئینی ترامیم درکار ہیں، ان پر بات چیت جاری ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ تشدد کسی مسئلے کا حل نہیں۔
طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ایکشن کمیٹی تمام مسائل کو پُرامن مکالمے کے ذریعے حل کرے گی، آزاد کشمیر زندہ باد، پاکستان پائندہ باد۔