پہلگام واقعہ، تناؤ کا شکار مودی حکومت کو 10 مئی سے شدید داخلی دباؤ کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو 22 اپریل کو پہلگام میں دہشتگردی کے واقعہ کے بعد سے 10مئی کو جنگ بندی تک جس تناؤ کا سامنا تھا اب یہ تناؤ داخلی سطح پر شدید دباؤ کی شکل اختیار کر گیا جس کی شدت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
اس بات کا اندازہ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کے ٹوئٹر پوسٹ میں لگائے الزامات اور سوالات سے لگایا جا سکتا ہے جن میں انہوں نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے یہ سوال بھی کیا ہے کہ آپریشن سندور میں بھارتی فضائیہ کتنے طیاروں سے محروم ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق راہول گاندھی نے ہفتہ کو بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت پر ʼآپریشن سندورʼ سے پہلے پاکستان کو مبینہ طور پر مطلع کرنے کا الزام لگایا اور اسے جرم قرار دیا۔
رائے بریلی سے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ہمارے حملے کے آغاز میں پاکستان کو اطلاع دینا جرم تھا۔
اُنہوں نے لکھا کہ وزیر خارجہ نے کھلے عام اعتراف کیا کہ بھارتی حکومت نے یہ کیا۔
راہول گاندھی نے اس معاملے پر برسراقتدار حکومت سے بھی سوال کیا کہ اس کی اجازت کس نے دی؟ اس کے نتیجے میں ہماری فضائیہ کے کتنے طیارے ضائع ہوئے؟ اور دیس کو کتنا نقصان ہوا؟ راہول گاندھی نے سوشل میڈیا پوسٹ میں ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر آپریشن سندور کا ذکر کر رہے ہیں۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: راہول گاندھی نے
پڑھیں:
بلوچستان، گیس پائپ لائن کا کام مکمل نہ ہو سکا، عوام کو مشکلات کا سامنا
گیس حکام کا کہنا ہے کہ دشوار گزار علاقے اور خرابی کی سنگین نوعیت کے باعث مرمتی عمل میں سست روی پیدا ہوئی ہے، جبکہ تکنیکی ٹیمیں مسلسل کام میں مصروف ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع بولان میں مچھ کے قریب 18 انچ قطر کی گیس پائپ لائن میں خرابی کے باعث تیسرے روز بھی کوئٹہ سمیت مختلف اضلاع کو گیس کی فراہمی متاثر ہے۔ تین دن میں پائپ لائن کی مرمت مکمل نہ ہو سکی ہے۔ جس کے سبب کوئٹہ، قلات، مستونگ، پشین اور زیارت سمیت متعدد اضلاع میں گیس کا بحران بدستور برقرار ہے۔ گیس حکام کا کہنا ہے کہ دشوار گزار علاقے اور خرابی کی سنگین نوعیت کے باعث مرمتی عمل میں سست روی پیدا ہوئی ہے، جبکہ تکنیکی ٹیمیں مسلسل کام میں مصروف ہیں۔ شدید سردی میں گیس کی فراہمی متاثر ہونے کے باعث گھریلو صارفین شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں کھانا پکانا ناممکن ہو گیا ہے، جبکہ شدید سردی میں گیس نہ ہونے سے بزرگ، خواتین اور بچے شدید پریشان ہیں۔ سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام کے مطابق پائپ لائن کی مرمت آخری مراحل میں ہے اور امید ہے کہ گیس کی فراہمی کل تک بتدریج بحال ہونا شروع ہو جائے گی۔ موسم اور مقام کی دشواری کے باوجود ٹیمیں شہریوں کی مشکلات کم کرنے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہیں۔