کتنے بھارتی طیارے تباہ ہوئے؟ اپوزیشن لیڈر نے اپنا سوال پھر دہرا دیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
کتنے بھارتی طیارے تباہ ہوئے؟ اپوزیشن لیڈر نے اپنا سوال پھر دہرا دیا Rahul Gandhi, a senior leader of Congress party, speaks during a media briefing at the party headquarters in New Delhi, India, June 6, 2024. REUTERS/Priyanshu Singh WhatsAppFacebookTwitter 0 19 May, 2025 سب نیوز
نئی دہلی (آئی پی ایس )بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ آج پھر پوچھ رہا ہوں کہ کتنے بھارتی طیارے تباہ ہوئے؟ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کے قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے وزیرخارجہ جے شنکر کا جواب نہ آنے پر اپنا سوال آج پھر دہرادیا۔انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ جے شنکر کی خاموشی صرف معنی خیز نہیں بلکہ مجرمانہ اور قابلِ مذمت ہے۔ آج پھر پوچھ رہا ہوں کہ کیا بھارت نے اپنے طیارے اس وجہ سے گنوائے کہ پاکستان کو حملوں کا پیشگی علم تھا؟ایک بیان میں راہول گاندھی نے کہا کہ یہ محض کوتاہی نہیں بلکہ ایک سنگین جرم تھا۔ قوم سچ جاننا چاہتی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر آج سے 24 مئی تک نیندر لینڈز، ڈنمارک اور جرمنی کا دورہ کریں گے، جہاں حکام کو آپریشن سیندور سے متعلق آگاہ کیا جائے گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت کے ایشیا کپ نہ کھیلنے کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل آگیا،میڈیا رپورٹس کی تردید بھارت کے ایشیا کپ نہ کھیلنے کی خبروں پر بی سی سی آئی کا ردعمل آگیا،میڈیا رپورٹس کی تردید پاکستان کیخلاف ذلت آمیز ناکامی پر انتہا پسند وزرا اور بھارتی فوج کے ریٹائرڈ افسران آمنے سامنے اسرائیلی بربریت حدود سے تجاوز کر گئی،نیتن یاہو کا غزہ پر مکمل قبضے کا اعلان نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار3 روزہ دورے پر چین پہنچ گئے ریاست مخالف یوٹیوبرز کے خلاف کارروائی کا فیصلہ،فہرست حکومت کو پیش پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے عام تعطیل کا اعلان کردیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
کراچی؛ بارش کے بعد سڑکوں کی تباہ حالی؛ سوئی سدرن نے کھودی گئی سڑکوں کی کتنے ارب ادائیگی کی؟
کراچی:شہر قائد میں بارش سے قبل اور بعد میں سڑکوں کی تباہ حالی سے ہر شہری پریشان ہے، دوسری جانب سوئی سدرن نے کھودی گئی سڑکوں کی اربوں روپے ادائیگی کی تصدیق بھی کردی ہے۔
کراچی میں بارشوں کے بعد سڑکوں کی تباہ حال صورتحال اور شدید عوامی دباؤ پر ایس ایس جی سی کی انتظامیہ جاگ گئی اور اربوں روپے کی مالیت کی ادائیگیوں سے متعلق آفیشل ڈیٹا جاری کردیا ہے۔
ڈیٹا کے مطابق جولائی 2024ء سے جون2025ء تک روڈ کٹنگ اور سڑکوں کی مرمت کے لیے کے ایم سی اور ٹی ایم سیز کو سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے 11ارب 9کروڑ کی ادائیگی کی گئی۔ سب سے زیادہ ادائیگی ٹی ایم سی نارتھ کراچی اور نارتھ ناظم آباد کو کی گئی۔
نارتھ کراچی اور نارتھ ناظم آباد میں 3ارب 55کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی۔ اسی طرح ٹی ایم سی ماڈل کالونی میں 2ارب 10کروڑ کی دوسری بڑی ادائیگی گئی جب کہ ٹی ایم سی لیاری میں ایک ارب، ٹی ایم سی جناح میں 73 لاکھ اور ٹی ایم سی ملیر کو 62 لاکھ روپے فراہم کیے گئے۔
ایس ایس جی سی کے ڈیٹا کے مطابق ٹی ایم سی چنیسر کو اور صدر میں 26، 26 کروڑ روپے، لانڈھی میں 21 کروڑ روپے ادا کیے گئے جب کہ کے ایم سی کو روڈ کٹنگ اور بحالی کی مد میں 49کروڑ روپے فراہم کیے گئے۔ سب سے کم ادائیگی گلشن ٹی ایم سی کو 2 لاکھ 27 ہزار روپے کی گئی۔
ایس ایس جی سی کی جانب سے 11ارب روپے کی خطیر ادائیگیوں کے باوجود کراچی شہر میں سڑکیں نہیں بنائی گئیں۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ ایس ایس جی سی نے سڑکیں نہ بننے پر ایک بار بھی کسی ٹی ایم سی کو احتجاجی خط تک ارسال نہیں کیا گیا اور نہ ہی ایس ایس جی سی کے لیگل ڈپارٹمنٹ نے ایک بڑی رقم کی ادائیگی کا کوئی قانونی معاہدہ کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ایس ایس جی سی نے کسی بھی ٹی ایم سی سے اس بات کی یقین دہانی نہیں کرائی کہ ادائیگی کے بعد وہ متعلقہ سڑک کو فوری تعمیر بھی کریں گے، تاہم حالیہ بارشوں کے بعد شدید عوامی دباؤ پر ایس ایس جی سی کی انتظامیہ جاگ اٹھی ہے جس نے کے ایم سی اور ٹی ایم سیز کو احتجاجی خط لکھنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں کہ 11ارب روپے لینے کےباوجود سڑکیں کیوں نہیں بنائی جاسکی ہیں۔
ایس ایس جی سی کے ذرائع کا کہنا کہ اگر ہم ٹی ایم سی اور کے ایم سی سے اس ضمن میں سخت احتجاج کریں گے تو مستقبل میں یہ ہمیں روڈ کٹنگ دینے کے لیے مشکلات پیدا کریں گے۔