پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما عرفان صدیقی—فائل فوٹو

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ خدشہ موجود ہے کہ بھارت پھر کوئی شرارت کر سکتا ہے، مودی نے بھارت کا چہرہ بدل دیا ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت میں اب انسانی حقوق کی کوئی قدر و قیمت نہیں، بھارت نے جو مہم جوئی کی اس میں منہ کی کھائی ہے۔

عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ بھارت نے امریکا سے رابطہ کیا اور جنگ بندی کرانے کا کہا، بھات کو عسکری اور سفارتی شکست ہوئی، بھارت نے پھر کوئی مہم جوئی کی تو ماضی کی طرح کا جواب دیا جائے گا۔

بانی پی ٹی آئی کی کسی حکومتی یا عسکری عہدیدار سے ملاقات نہیں ہوئی: عرفان صدیقی

عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ سیاسی سیز فائر کی بات کی جا رہی ہے، سیز فائر وہاں ہوتا ہے جہاں دو فریق فائرنگ کر رہے ہوں

انہوں نے کہا کہ ہم نے کسی پر منشیات اور غداری کا مقدمہ نہیں بنایا، ہم انتقامی کارروائی نہیں کر رہے، ہم انتقام در انتقام کی پالیسی پر بالکل کاربند نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے مقدمات بڑے ٹھوس ہیں، اگر ان کو ریلیف ملتا ہے تو ملے، اس تھیوری کے خلاف ہوں جب کہا جاتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے جیل میں رہنے سے سیاسی بحران ہے۔

ن لیگی رہنما نے یہ بھی کہا کہ ایوان میں پی ٹی آئی کے ارکان بڑی تعداد میں موجود ہے، تحریک عدم اعتماد کوئی غیر آئینی بات نہیں، آج بھی تحریک عدم اعتماد اگر لائی جاتی ہے، تو ہم خندہ پیشانی سے اس کا مقابلہ کریں گے، ہم آئین و قانون کے مطابق آگے بڑھیں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: عرفان صدیقی کہ بھارت

پڑھیں:

خیبرپختونخوا کو بحران میں دھکیلنے کا کوئی ارادہ نہیں، عدم اعتماد کی تجویز زیر غور نہیں: عرفان صدیقی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ان کی جماعت کسی ایسے اقدام کا حصہ نہیں بنے گی جس سے خیبرپختونخوا میں سیاسی عدم استحکام پیدا ہو۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے واضح کیا کہ خیبرپختونخوا حکومت کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کی کوئی تجویز نہ تو پارٹی سطح پر اور نہ ہی کسی اعلیٰ فورم پر زیرِ غور ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی ایسے حربے کا سہارا نہیں لیں گے جو صوبے کو کسی بحران میں مبتلا کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گورنر خیبرپختونخوا کی وزیراعظم سے حالیہ ملاقات کو کسی خفیہ منصوبہ بندی یا سازش کا رنگ دینا درست نہیں۔ عرفان صدیقی کے مطابق عدم اعتماد ایک آئینی اور جمہوری عمل ہے، جس کا ماضی میں تحریک انصاف کے بانی بھی سامنا کر چکے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے پاکستان تاحریک انصاف سمیت ہر سیاسی جماعت کے احتجاج کے حق کو تسلیم کیا لیکن ساتھ ہی خبردار کیا کہ اگر احتجاج کی آڑ میں بدامنی یا انتشار پھیلانے کی کوشش کی گئی تو حکومت قانون کے مطابق کارروائی کرے گی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ حالیہ دنوں میں خیبرپختونخوا حکومت کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد لانے کی افواہیں زور پکڑ رہی تھیں، تاہم اب تک اس حوالے سے کوئی حتمی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔

متعلقہ مضامین

  • نواز شریف کی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی خبریں بے بنیاد، عرفان صدیقی کی تردید
  • بانی اور پی ٹی آئی میں فاصلہ ہے، عرفان صدیقی
  • کے پی میں عدم اعتماد کی تجویز زیر بحث نہیں، عرفان صدیقی
  • خیبرپختونخوا میں عدم اعتماد بارے کوئی تجویز کسی سطح پر زیر بحث نہیں،عرفان صدیقی
  • گورنر خیبرپختونخوا کی وزیراعظم سے ملاقات کو سازش سے عبارت کرنا درست نہیں، سینیٹر عرفان صدیقی
  • کے پی میں عدم اعتماد کی تجویز زیر بحث نہیں، صوبے کو بحران میں ڈالنے کا کام نہیں کرینگے: عرفان صدیقی
  • خیبرپختونخوا کو بحران میں دھکیلنے کا کوئی ارادہ نہیں، عدم اعتماد کی تجویز زیر غور نہیں: عرفان صدیقی
  • خیبر پختونخواہ حکومت کیخلاف عدم اعتماد کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، عرفان صدیقی
  • کوئی ایسا حربہ نہیں کریں گے جس سے خیبرپختونخوا کسی بحران میں چلا جائے:سینیٹر عرفان صدیقی
  • عدم اعتماد ایک آئینی اور قانونی چیز ہے، بانی پی ٹی آئی خود اس کا شکار بنے، عرفان صدیقی