اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ بزدل دشمن نے سکول کے بچوں پر وار کیا کیونکہ یہ روایتی جنگ میں کامیابی حاصل کرنے کی طاقت نہیں رکھتا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ دشمن کی کوشش ہے کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں فتنہ الخوارج کی سپورٹ سے دہشتگردی کرائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ بزدل دشمن نے سکول کے بچوں پر وار کیا، دشمن یہ طاقت اور جرات نہیں رکھتا کہ وہ روایتی جنگ میں کوئی کامیابی حاصل کرسکے کیونکہ اسے شکست فاش ہوئی۔
اس موقع پر پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویزاشرف کا کہنا تھا کہ بھارت نے بچوں پر حملہ کرکے جنگ کے اصول بھی پامال کردیے، جنگ کی طرح بھارت کو دہشتگردی میں بھی شکست دیں گے۔
پیپلزپارٹی رکن اسمبلی شازیہ مری نے سکول بس پر حملہ افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں بھارت سے جنگ کی طرح دہشتگردی کے خلاف بھی یک زبان ہونا ہے، اگرکوئی دہشتگردی کے خلاف خاموشی اختیار کرے گا تو وہ دشمن کے مقاصد پورا کرے گا۔
وفاقی وزیر طارق فضل چودھری نے معصوم بچوں کو نشانہ بنانا افسوس ناک قرار دیتے ہوئے عزم ظاہر کیا کہ دہشتگردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائےگا۔

جرائم کی روک تھام کیلئے حکومت پنجاب کا بڑا فیصلہ , گیسٹ ہاؤسز کیلئے ’’Hotel Eye‘‘ سافٹ وئیر میں اندراج لازمی قرار دیدیا

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: بچوں پر

پڑھیں:

بھارت دہشتگردی میں ملوث، افغانستان دہشتگردوں کا گڑھ بن چکا:پاکستان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت دہشتگردی کے واقعات میں ملوث ہے اور  افغانستان دہشتگردوں کا گڑھ بن چکا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے ہفتہ وار بریفنگ میں ایک بار پھر زور دیا ہے کہ افغانستان سے تعلقات میں سب سے بڑی رکاوٹ یہی دہشت گردی ہے جو نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے۔

پاکستان نے ایک بار پھر عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے اور یہ دہشتگرد عناصر افغانستان کی سرزمین کو استعمال کر رہے ہیں۔

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بارہا افغان حکام سے اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا ہے اور شواہد کے ساتھ یہ بات واضح کی ہے کہ دہشتگرد گروہ، جن کی پشت پناہی بھارت کر رہا ہے، افغانستان کے اندر موجود ہیں۔ یہ عناصر پاکستان کے مختلف علاقوں میں تخریبی کارروائیاں کرتے ہیں اور ان کی پشت پر بھارت کی منصوبہ بندی اور معاونت شامل ہے۔

ترجمان نے اس موقع پر بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر بھی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ثالثی عدالت کے حالیہ ضمنی فیصلے نے بھارت کی غیر ذمہ دارانہ اور یکطرفہ پالیسیوں کو مسترد کر دیا ہے۔ عدالت نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سندھ طاس معاہدہ اب بھی مکمل طور پر مؤثر ہے اور بھارت کو اس میں کسی بھی قسم کی یکطرفہ تبدیلی کا حق نہیں۔

ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ پاکستان کے دیرینہ مؤقف کی تصدیق کرتا ہے کہ بھارت معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور خطے میں پانی کو بطور سیاسی ہتھیار استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جو ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی معاہدے کی پاسداری کرے اور سندھ طاس معاہدے کو معمول کے مطابق جاری رکھے، کیونکہ یہ دونوں ممالک کے درمیان طویل المدتی امن اور ہم آہنگی کے لیے ضروری ہے۔

دفتر خارجہ نے بریفنگ میں بتایا کہ یکم جولائی کو پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی سالانہ فہرستوں کا تبادلہ عمل میں آیا۔ پاکستان نے 246 بھارتی قیدیوں کی تفصیلات نئی دہلی میں بھارتی ہائی کمیشن کے حوالے کیں، جب کہ بھارت نے بھی پاکستانی قیدیوں کی فہرست اسلام آباد میں پاکستانی حکام کو فراہم کی۔ دفتر خارجہ نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستانی قیدیوں کی حفاظت اور انسانی حقوق کو یقینی بنائے۔

اس کے ساتھ ساتھ ترجمان نے اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے 17ویں سربراہی اجلاس کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ یہ اہم اجلاس آذربائیجان کے تاریخی شہر میں منعقد ہوا، جس میں وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستانی وفد کی قیادت کی اور علاقائی تعاون، موسمیاتی تبدیلی اور توانائی جیسے اہم معاملات پر پاکستان کا مؤقف بھرپور انداز میں پیش کیا۔ اجلاس کی سائیڈ لائنز پر وزیراعظم کی دیگر علاقائی رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی شیڈول ہیں۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ پاکستان کے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے حال ہی میں ترکی کے نائب وزیراعظم سے بھی رابطہ کیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے  سفارتی رابطوں میں تیزی آ رہی ہے اور ترکی کے وزیر خارجہ کا جلد پاکستان کے دورے کا امکان ہے، جس کی تفصیلات دفتر خارجہ جلد جاری کرے گا۔

آخر میں ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں ہے، مگر دہشتگردی جیسے بنیادی مسئلے کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر افغان حکومت واقعی خطے میں امن چاہتی ہے تو اسے اپنی سرزمین سے دہشتگرد عناصر کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کرنا ہوں گے، کیونکہ یہی عناصر پاکستان کی سلامتی اور خودمختاری کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • گرین سبیل: شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کا ایک غیر روایتی انداز
  • تحریک عدم اعتماد کا شوق رکھنے والے حقیقت دیکھ لیں گے، علی امین گنڈاپور
  • ہم نے ہمیشہ اپنی جنگ اپنے بل بوتے پر لڑی ہے، وزیر دفاع
  • لاہور، بچوں پر حملہ کرنے والے شیر کو سفاری پارک منتقل کرنےکا حکم
  • اسرائیل کا خاتمہ ہمارا ناقابل تبدیل ہدف ہے، شہید حاج رمضان کے کلمات
  • وادی کشمیر میں 8ویں محرم کا روایتی جلوس برآمد، کثیر تعداد میں عزادار شریک
  • بھارت دہشتگردی میں ملوث، افغانستان دہشتگردوں کا گڑھ بن چکا:پاکستان
  • لاہور: بچوں پر حملہ کرنے والے شیر کو سفاری پارک منتقل کرنے کا حکم
  • لاہور: بغیر لائسنس شیر رکھنے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا
  • نیٹ بال چیمپیئن شپ؛ پلیٹ ڈویژن کپ کا فائنل پاکستان نے جیت لیا