مودی حکومت کا سکھ دشمن ایجنڈا: کرتارپور بندش سے لیکر ’جاسوسی‘ الزامات تک
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
مودی سرکار میں اقلیتوں بالخصوص سکھوں اور مسلمانوں کا جینا محال ہوگیا ہے۔
کرتارپور راہداری بند کرنے کے ساتھ سکھوں پر مودی سرکار کا سفاکانہ کریک ڈاؤن مزید تیز ہوگیا، 6 سکھوں کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا جاچکا ہے۔
بھارتی حکومت کی جانب سے سکھوں کو ’پاکستانی ایجنٹ‘ ثابت کرنے کی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں۔
مودی حکومت کے بڑھتے ہوئے متصبانہ رویے کے خلاف سکھ برادری نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سکھ رہنما گیانی کلدیپ نے مذہبی آزادی اور شہری حقوق پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کرتارپور بندش سکھوں کے مذہبی و سیاسی حقوق پر حملہ ہے، مودی حکومت مذہب کو سیاست کی بھینٹ نہ چڑھائے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت میں مسلمان پروفیسر اور یوٹیوبر پر جاسوسی کے الزامات! اصل کہانی کیا ہے؟
نئی دہلی: بھارت میں مختلف ریاستوں سے متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں ایک معروف یوٹیوبر، ایک یونیورسٹی پروفیسر، اور کئی عام شہری شامل ہیں۔
ان پر الزام ہے کہ یا تو ان کے پاکستان سے مبینہ روابط ہیں یا انہوں نے بھارت-پاکستان حالیہ کشیدگی کے دوران بھارتی فوجی کارروائیوں پر تنقیدی ریمارکس دیے۔
یہ گرفتاریاں بھارت کے زیرِ قبضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک حملے کے بعد سامنے آئیں، جس کے ردعمل میں بھارت نے پاکستان پر فضائی حملے کیے تھے، جبکہ پاکستان نے پانچ بھارتی طیارے مار گرائے تھے۔ دونوں ممالک کے درمیان تناؤ امریکی مداخلت پر 10 مئی کو جنگ بندی پر ختم ہوا۔
علی خان محمودآباد، جو ہریانہ کی اشوکا یونیورسٹی میں سیاسیات کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں، کو نئی دہلی میں ان کے گھر سے حراست میں لیا گیا۔ ان پر بھارتی فوج کے “آپریشن سندور” پر تنقیدی پوسٹ لکھنے کا الزام ہے۔
انہوں نے ایک پوسٹ میں کالم نویسوں کی منافقت کو نشانہ بنایا جو مسلمان خاتون فوجی افسر کرنل صوفیہ قریشی کی تعریف تو کرتے ہیں، لیکن بھارت میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر خاموش رہتے ہیں۔
بی جے پی کی یوتھ ونگ کے ایک رہنما نے ان کے خلاف شکایت درج کرائی جس پر انہیں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے اور غداری جیسے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا۔
33 سالہ جیوتی ملہوترا، جو ‘ٹریول وِد جو’ کے نام سے یوٹیوب چینل چلاتی ہیں، کو پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق انہوں نے پاکستانی ایجنٹوں کو حساس معلومات فراہم کیں، جبکہ ان کے والد نے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔
جیوتی نے حال ہی میں پاکستان کے مذہبی مقامات جیسے گوردوارہ دربار صاحب اور گوردوارہ پنجہ صاحب کی ویڈیوز اپنے چینل پر شیئر کی تھیں، جس پر بھارتی صارفین نے ان پر سنگین الزامات عائد کیے۔
پنجاب، ہریانہ، آسام، راجستھان اور تلنگانہ میں پولیس نے درجنوں افراد کو پاکستانی ایجنٹس سے روابط اور جعلی سم کارڈز کے ذریعے معلومات دینے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ ان میں سیکیورٹی گارڈز، یونیورسٹی طلبہ اور عام شہری شامل ہیں۔
پاکستانی صحافیوں اور مبصرین نے بھارتی میڈیا کی رپورٹس پر شک کا اظہار کیا ہے۔ نیویارک ٹائمز نے بھی حالیہ رپورٹ میں بھارتی میڈیا کو "جھوٹی خبریں پھیلانے والا" قرار دیا۔