امریکی صدر صدرٹرمپ نے جدید ترین میزائل دفاعی نظام گولڈن ڈوم کے منصوبے کا باضابطہ اعلان کر دیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گولڈن ڈوم منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ اس کا مقصد بیرونی میزائل حملوں سے ملک کو محفوظ بنانا ہے۔

صدر ٹرمپ نے گولڈن ڈوم نظام کی خصوصیات بتاتے ہوئے کہ اس کے کچھ حصے زمین کے گرد مدار میں ہوں گے۔

امریکی صدر نے مزید کہا کہ اس گولڈن ڈوم منصوبے کا وعدہ الیکشن مہم کے دوران کیا تھا کہ ملک کو ایک جدید ترین دفاعی شیلڈ فراہم کریں گے۔

انھوں نے مزید کہا کہ گولڈن ڈوم منصوبے پر مجموعی طور پر 175 ارب ڈالر کی لاگت آئے گی جب کہ موجودہ دفاعی بجٹ بل میں اس نظام کے لیے ابتدائی طور پر 25 ارب ڈالر مختص کیے گئے۔

صدر ٹرمپ نے زور دیا کہ اس منصوبے کی تمام تر، تیاری کا سامان اور ٹیکنالوجی صرف امریکا میں تیار کی جائے گی۔

اس موقع پر صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان سیزفائر کروانے سے متعلق اپنے کردار کا زکر کیا۔

ٹرمپ کے بقول انھوں نے پاکستان اور بھارت کی قیادت سے کہا کہ جنگ ختم کریں اور آئیں تجارت کریں۔

امریکی صدر نے کہا کہ میں نے دونوں ممالک سے سیز فائر پر زور دیتے ہوئے اس جنگ کو اب ختم کرنے کی اپیل کی تھی اور اس کے عوض تجارت کا وعدہ کیا تھا۔

 

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: امریکی صدر گولڈن ڈوم کہا کہ

پڑھیں:

روس کے یوکرین سے سخت مطالبات، پیوٹن ،ٹرمپ ملاقات منسوخ کردی گئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن:۔ امریکا نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان مجوزہ بوڈاپسٹ سربراہی اجلاس منسوخ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ روس کی جانب سے یوکرین سے متعلق سخت مطالبات پر قائم رہنے کے بعد کیا گیا۔

برطانوی جریدے کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ دونوں ممالک کے اعلیٰ سفارت کاروں کے درمیان کشیدہ ٹیلی فونک گفتگو کے بعد سامنے آیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ روس نے جنگ بندی کے بدلے میں یوکرین سے مزید علاقہ چھوڑنے، مسلح افواج میں نمایاں کمی اور نیٹو میں شمولیت سے مستقل انکار جیسے مطالبات دہرائے، جسے امریکا نے ناقابلِ قبول قرار دیا۔

جریدے کے مطابق، وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور امریکی ہم منصب مارکو روبیو کے درمیان ہونے والی گفتگو کے بعد صدر ٹرمپ کو آگاہ کیا گیا کہ روس مذاکرات کے لیے کوئی لچک دکھانے کو تیار نہیں۔ اس کے بعد امریکہ نے اجلاس منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔

صدر ٹرمپ پہلے ہی یوکرین کی موجودہ جنگ بندی لائن پر فوری فائر بندی کی حمایت کر چکے ہیں۔دوسری جانب، یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے واضح کیا ہے کہ ان کا ملک امن مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن وہ روسی دبا ﺅ کے تحت مزید علاقہ چھوڑنے پر آمادہ نہیں۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ترکیہ میں غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس آج، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلاکا مطالبہ کرےگا
  • ترکیہ، غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلا کا مطالبہ کریگا
  • جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ
  • پینٹاگون کی یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے کی منظوری
  • ایمباپے رونالڈو کے بعد گولڈن بوٹ حاصل کرنے والے ریال میڈرڈ کے پہلے کھلاڑی بن گئے
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم قرار
  • روس کے یوکرین سے سخت مطالبات، پیوٹن ،ٹرمپ ملاقات منسوخ کردی گئی
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ بندی کروا کر لاکھوں جانیں بچائیں، وزیراعظم شہباز شریف