کوئٹہ، ضلعی انتظامیہ کی تجاوزات کیخلاف کارروائیاں، 40 افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
ڈی سی کوئٹہ کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی ٹیموں نے نواں کلی، عالمو چوک، گل محمد کلی روڈ، لیاقت بازار اور مسجد روڈ پر تجاوزات کیخلاف کارروائیاں کیں۔ اسلام ٹائمز۔ ضلعی انتظامیہ نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کرتے ہوئے 40 افراد کو گرفتار کرکے جیل منتقل کر دیا۔ ڈی سی کوئٹہ مہراللہ بادینی کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں انسداد تجاوزات کی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کی ٹیموں نے نواں کلی، عالمو چوک، گل محمد کلی روڈ، لیاقت بازار اور مسجد روڈ پر تجاوزات کے خلاف کارروائیاں کیں۔ اس دوران سڑک پر تجاوزات کرنے والے 40 افراد کو گرفتار کرکے جیل منتقل کیا گیا، اور نواں کلی، ائیرپورٹ روڈ اور مین بازار میں ٹریفک کی روانی مکمل طور پر بحال کر دی گئی۔ ڈی سی کوئٹہ کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ روزانہ کی بنیاد پر ناجائز تجاوزات کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائیاں کرے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ضلعی انتظامیہ
پڑھیں:
ترکیہ ، اپوزیشن جماعتوں کیخلاف کریک ڈائون ، مزید 3میئر گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) ترکیہ میں اپوزیشن جماعتوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران جنوبی شہروں آدیامان، ادانا اور انطالیہ کے میئر کو حراست میں لے لیا گیا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق ان گرفتاریوں کا مقصد مبینہ بدعنوانی اور منظم جرائم کی تحقیقات ہے، تاہم ناقدین اسے اپوزیشن کو دبانے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔ گرفتار ہونے والوں میں آدیامان کے میئر عبد الرحمن توتدیر اور ادانا کے میئر زیدان کارالار کا تعلق مرکزی اپوزیشن جماعت ری پبلکن پیپلز پارٹی سے ہے۔ تینوں میئرز کو متعلقہ شہروں کے پبلک پراسیکیوٹر کی جانب سے حراست میں لیا گیا اور اب مبینہ طور پر استنبول منتقل کیا جا رہا ہے۔ استنبول کے چیف پراسیکیوٹر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کارروائی میں مجموعی طور پر 10 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن پر منظم جرائم، رشوت خوری اور ٹھیکوں میں گڑبڑ کے الزامات ہیں۔ دوسری جانب پراسیکیوٹر نے میئر استنبول اکرم امام اوگلو کے یونیورسٹی سے کیے گئے ڈپلوما کے سرٹیفکیٹ کو جعلی قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ شروع کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔یاد رہے کہ مارچ میں استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کو کرپشن کے الزامات میں جیل بھیجا گیا تھا،جس کے بعد ملک بھر میں شدید مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔ حکومت اس امر کی تردید کرتی ہے کہ یہ مقدمات سیاسی وجوہ کی بنیاد پر قائم کیے گئے ہیں۔