اسلام آباد / لاہورعیدالاضحیٰ 2025 کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور صوبائی دارالحکومت لاہور میں ضلعی انتظامیہ نے مویشی منڈیوں کے لیے مقامات کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے تاکہ قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت کو منظم اور مؤثر بنایا جا سکے۔

اسلام آباد میں پانچ مویشی منڈیاں قائم ہوں گی

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن کی زیر صدارت اجلاس میں مویشی منڈیوں کے مقامات کو حتمی شکل دی گئی، جس میں اسسٹنٹ کمشنرز اور میٹروپولیٹن کارپوریشن (DMA) کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پانچ مقامات پر کیٹل منڈیاں لگائی جائیں گی تاکہ رہائشی علاقوں میں رکاوٹیں کم کی جا سکیں اور عوام کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

اسلام آباد میں مویشی منڈیاں درج ذیل مقامات پر قائم ہوں گی:

سانجھنی سیکٹر I-15 بہارہ کہو لہتراڑ روڈ اسلام آباد ایکسپریس وے کے ساتھ متعین مقام

ضلعی انتظامیہ نے غیر قانونی منڈیوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے غیر قانونی مویشی منڈیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا ہے جبکہ شہر میں صفائی و نظم و نسق برقرار رکھنے کے لیے قانون پر سختی سے عمل درآمد کرانے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

لاہور میں بھی پانچ عارضی منڈیوں کا اعلان

لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے بھی پانچ عارضی مویشی منڈیوں کے قیام کی منظوری دے دی ہے، جب کہ شاہ پور کانجراں کی مستقل منڈی عیدالاضحیٰ کے پورے سیزن میں فعال رہے گی۔

لاہور میں عارضی مویشی منڈیوں کے مقامات درج ذیل ہیں:

رائے ونڈ واہگہ اسپورٹس کمپلیکس نشتر ایل ڈی اے سٹی راوی (موضع نین سکھ) برکی روڈ

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان منڈیوں کا مقصد شہریوں کو سہولت دینا اور غیر قانونی جانوروں کی خرید و فروخت کی روک تھام ہے۔

ضلعی حکام کا کہنا ہے کہ ان منڈیوں کی نگرانی کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جا رہی ہیں، جبکہ حفاظتی، صفائی اور ٹریفک کے انتظامات کو یقینی بنایا جائے گا۔

عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ صرف سرکاری طور پر منظور شدہ مویشی منڈیوں سے ہی قربانی کے جانور خریدیں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع ضلعی انتظامیہ کو دیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

لیاری میں عمارت گرنے میں ایس بی سی اے اور ضلعی انتظامیہ کی نااہلی سامنے آگئی

کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں 5 منزلہ عمارت کے گرنے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) اور ضلعی انتظامیہ کی نااہلی سامنے آگئی۔

جیو نیوز نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی دستاویزات حاصل کرلیں، جس میں انکشاف کیا گیا کہ 1974 میں بنی یہ عمارت 2022 تک تین منزلہ تھی،  2022 میں تین منزلہ عمارت کو خطرناک قرار دیا گیا۔

لیاری میں گرنے والی 5 منزلہ عمارت کے ہر فلور پر 3 پورشن تھے

عمارت کی مالکن کے بھتیجے نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے خاندان کے افراد چوتھی منزل پر رہتے تھے، خاتون کو تشویش ناک حالت میں نکالا گیا ہے، بیٹا انتقال کر گیا، تین رشتہ دار اب بھی پھنسے ہوئے ہیں۔

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا کہنا ہے کہ عمارت کی تیسری منزل کو گرا کر بنیادوں کی مرمت کرنے کا کہا گیا، بقیہ عمارت کی مرمت لائسنس یافتہ انجینئر کی سربراہی میں کروانے کا کہا گیا، عمارت کی تیسری منزل کو توڑنے کے بجائے مزید دو منزلیں تعمیر کی گئیں، 2025 تک دستاویزات میں عمارت کو 3 منزلہ ہی دکھایا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے اور ویجیلنس کمیٹی نے غیر قانونی فلورز تعمیرات کے خلاف کوئی رپورٹ نہیں دی، عمارت کی کمزور بنیاد کے باوجود غیر قانونی طور پر بنائے گئے فلورز کو گرانے کے لیے بھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد میں شدید بارش اور ژالہ باری کے بعد سی ڈی اے کا ہنگامی آپریشن جاری
  • اسلام آباد میں شدید بارش و ژالہ باری کے بعد ایمرجنسی آپریشن شروع
  • محکمہ موسمیات کی آج اور کل ملک کے مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کیساتھ بارش کی پیشگوئی
  • جڑواں شہروں سمیت دیگر شہروں موسلادھار بارش، کئی مقامات پر تباہی، مزید بارشوں کی پیشگوئی
  • ملک بھر میں یوم عاشور عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے ، سکیورٹی کے سخت انتظامات
  • لیاری میں عمارت گرنے میں ایس بی سی اے اور ضلعی انتظامیہ کی نااہلی سامنے آگئی
  • 9 محرم کے جلوس ، سیکورٹی ہائی الرٹ ، کئی شہروں میں موبائل فون سروس ، معطل ، حساس مقامات سیل
  • اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں بارش،موسم خوشگوار ہوگیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں نیا محاذ کھل گیا
  • سانحہ سوات:کمشنر ملاکنڈ کی رپورٹ میں دریا کا رخ موڑے جانے کا انکشاف