سرکاری ملازمین ہو جائیں تیار ،اہم خبر آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
اسلام آباد میں وفاقی حکومت نے گریڈ 17 اور اس سے بالا افسران کے لیے ہر کیلنڈر سال میں سالانہ طبی معائنہ لازمی قرار دے دیا ہے۔ یہ فیصلہ “گائیڈ ٹو پرفارمنس ایولوشن میں اہم ترامیم کی منظوری کے بعد کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق:طبی معائنے کا مقصد افسران کی صحت کی صورتحال، بیماریوں کی بروقت تشخیص اور علاج کو یقینی بنانا ہے۔تمام افسران کی میڈیکل رپورٹس ان کی سالانہ کارکردگی رپورٹ کا مستقل حصہ ہوں گی۔35 سال سے کم اور زیادہ عمر کے افسران کے لیے الگ الگ پروفارما جاری کیے گئے ہیں۔معائنہ صرف سرکاری ہسپتالوں کے مجاز میڈیکل افسران سے کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔بیرون ملک تعینات افسران کا معائنہ ان کے متعلقہ اسٹیشنز پر ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق:سالانہ میڈیکل رپورٹس 31 مارچ تک متعلقہ کیڈر ایڈمنسٹریٹرز کو جمع کرانی ہوں گی۔تمام ادارے 30 اپریل تک معائنے کی تکمیل کا سرٹیفکیٹ اسٹبلشمنٹ ڈویژن کو ارسال کریں گے۔کسی افسر کی مکمل نااہلی کی صورت میں حتمی فیصلہ وزیراعظم کی منظوری سے کیا جائے گا۔یہ فیصلہ سرکاری نظام میں شفافیت، ذمہ داری اور صحت مند افرادی قوت کے فروغ کی ایک اہم کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے اور 30 فیصد الاؤنس کا نوٹیفکیشن جاری
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10فیصد اضافے اور 30 فیصد ڈسپیریٹی الاؤنس دینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق تنخواہوں میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی 2025 سے کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق وفاقی حکومت نے مسلح افواج کے ملازمین، سول آرمڈ فورسز اور تمام وفاقی سول ملازمین کی موجودہ بنیادی تنخواہ پر 10فیصد ایڈہاک الاؤنس جاری کر دیا ہے، یہ الاؤنس کنٹریکٹ ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں بھی شامل ہوگا۔ْ
جوڈیشل کمیشن نے اپنی کارروائی پبلک کرنے کا مطالبہ پھر مسترد کر دیا
علاوہ ازیں وزارت خزانہ نے گریڈ ایک سے گریڈ 22 تک کے ملازمین کو 30 جون 2022 کی بنیادی تنخواہ پر 30 فیصد ڈسپیریٹی الاؤنس دینے کی بھی منظوری دے دی اس کا اطلاق بھی یکم جولائی سے ہوگیا ہے۔
مزید :