امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین پر شدید تنقید کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ 1 جون 2025 سے یورپی مصنوعات پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی سفارش کر رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر جاری کردہ بیان میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کا قیام بنیادی طور پر امریکہ سے تجارتی فائدہ اٹھانے کے لیے کیا گیا تھا اور یہ امریکہ کے لیے نہایت مشکل تجارتی شراکت دار ثابت ہوئی ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین کی تجارتی رکاوٹیں، ویٹ ٹیکس، کارپوریٹ سزائیں، مالیاتی چالاکیاں اور امریکی کمپنیوں کے خلاف غیر منصفانہ قانونی کارروائیاں ناقابل قبول ہیں۔

ٹرمپ کے مطابق، ان عوامل نے امریکہ کو سالانہ 250 ملین ڈالر سے زائد کا تجارتی خسارہ دیا ہے، جو کہ ان کے بقول مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ کی یورپی یونین کے ساتھ بات چیت میں کوئی پیش رفت نہیں ہو رہی، اس لیے وہ 50 فیصد ٹیرف کی تجویز دے رہے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی مصنوعہ امریکہ میں تیار یا بنایا گیا ہو تو اس پر ٹیرف لاگو نہیں ہوگا۔ٹرمپ کے اس بیان نے عالمی تجارتی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے اور امکان ہے کہ اس اقدام پر یورپی یونین کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آئے گا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: یورپی یونین

پڑھیں:

کینیڈین وزیرِاعظم نے ٹیرف مخالف اشتہار پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی

سیول: کینیڈا کے وزیرِاعظم مارک کارنی نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک اینٹی ٹیرف سیاسی اشتہار کے معاملے پر ذاتی طور پر معافی مانگ لی ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مارک کارنی نے بتایا کہ انہوں نے اونٹاریو کے وزیرِاعلیٰ ڈگ فورڈ کو اشتہار نشر نہ کرنے کی ہدایت دی تھی، تاہم اشتہار کے نشر ہونے پر انہوں نے صدر ٹرمپ سے براہِ راست معذرت کرلی۔

مارک کارنی نے جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک سربراہی اجلاس کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ سے عشائیے کے موقع پر معافی مانگی، جو جنوبی کوریا کے صدر کی جانب سے دیا گیا تھا۔

کینیڈین وزیرِاعظم نے مزید بتایا کہ اشتہار نشر ہونے سے پہلے انہوں نے ڈگ فورڈ کے ساتھ اس کا جائزہ لیا تھا اور مخالفت کی تھی، لیکن اس کے باوجود یہ اشتہار آن ایئر ہوگیا۔

رپورٹ کے مطابق یہ اشتہار ڈگ فورڈ نے تیار کروایا تھا، جو ایک قدامت پسند رہنما ہیں اور جنہیں اکثر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہت دی جاتی ہے۔

اشتہار میں سابق امریکی صدر رونلڈ ریگن کا ایک بیان شامل تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ "ٹیرف سے تجارتی جنگیں اور معاشی تباہی جنم لیتی ہیں"۔

اس اشتہار کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کینیڈا سے آنے والی مصنوعات پر ٹیرف بڑھانے کا اعلان کیا تھا اور تجارتی مذاکرات روک دیے تھے۔

جنوبی کوریا سے روانگی کے موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی مارک کارنی سے ملاقات "بہت خوشگوار" رہی، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔

متعلقہ مضامین

  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات
  • کینیڈین وزیرِاعظم نے ٹیرف مخالف اشتہار پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
  • ٹیرف مخالف اشتہار پر امریکی صدر سے معافی مانگی ہے: کینیڈین وزیر اعظم
  • متنازع اینٹی ٹیرف اشتہار: کینیڈین وزیراعظم نے صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
  • اینٹی ٹیرف اشتہار پر صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی، کینیڈین وزیرِاعظم
  • جرمن چانسلر  کی ترکی کو یورپی یونین کا حصہ بنانے کی خواہش
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ بندی کروا کر لاکھوں جانیں بچائیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • امریکی سینیٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کے مختلف ممالک پر عائد ٹیرف کو مسترد کردیا