سائنس دانوں نے اندھیرے میں دیکھنے والے لینس بنا لیے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
سائنس دانوں نے ایسے کانٹیکٹ لینسز بنائے ہیں جن کو پہن کر صارفین انفرا ریڈ ویژن کا استعمال کرتے ہوئے اندھیرے میں بھی دیکھ سکیں گے۔ یہ ایجاد ایمرجنسی اور ریسکیو آپریشنز کو جدت بخشنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
جرنل سیل میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق روایتی نائٹ ویژن عینکوں کے برعکس ان لینسز کو توانائی کے حصول کے لیے کوئی ذریعہ درکار نہیں ہوتا اور اس کو پہننے والوں میں بیک وقت انفرا ریڈ اور قابلِ دید روشنی دیکھنے کی صلاحیت آ جاتی ہے۔
چین کی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے سینئر مصنف ٹیان شو کا کہنا تھا کہ ان کی تحقیق پہننے کے لیے ایسی غیر تکلیف دہ ڈیوائسز کا راستہ کھولتی ہے تاکہ انسانوں کو بہترین نگاہ دی جا سکے۔
یہ لینس باریک نینو پارٹیکلز استعمال کرتا ہے جو انفرا ریڈ روشنی کو جذب کر کے ایسی ویو لینتھ میں بدلتے ہیں جن کو انسان کی آنکھیں دیکھ سکتی ہیں۔
یہ ذرات خاص طور پر نیئر-انفرا ریڈ لائٹ کی شناخت کرتے ہیں جن کی ویو لینتھ 800 سے 1600 نینو میٹرز کے درمیان ہوتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انفرا ریڈ
پڑھیں:
خواتین میں ڈپریشن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آسٹریلوی محققین نے تحقیق میں بتایا ہے کہ خواتین کو جینیاتی طور پر مردوں کے مقابلے میں کلینیکل ڈپریشن کا زیادہ خطرہ لاحق ہوتا ہے، جو اس بیماری کے علاج کے طریقے کو تبدیل کر سکتا ہے۔اپنی نوعیت کی اب تک کی سب سے بڑی قرار دی گئی تحقیق میں سائنس دانوں نے مشترکہ جینیاتی ’فلیگز‘ کی نشاندہی کے لیے ڈپریشن میں مبتلا تقریباً دو لاکھ لوگوں کے ڈی این اے کا مطالعہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’ابھی تک، اس بات کی وضاحت کرنے کے لیے زیادہ مستقل تحقیق نہیں ہوئی کہ ڈپریشن جینیات کے ممکنہ کردار سمیت خواتین اور مردوں کو مختلف طریقے سے کیوں متاثر کرتا ہے۔’اس کے بارے میں زیادہ سے زیادہ کہانیاں سامنے آ رہی ہیں کہ اس وقت کتنی دوائیں تیار کی گئی ہیں اور وہ تحقیق جو ہم آج تک جانتے ہیں، زیادہ تر مردوں پر مرکوز رہی ہیں۔‘کلینیکل ڈپریشن یا میجر ڈپریسو ڈس آرڈر دنیا میں سب سے زیادہ عام ذہنی عوارض میں سے ایک ہے۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق دنیا بھر میں 30 کروڑ سے زیادہ افراد ڈپریشن کا شکار ہیں۔