غیر ملکیوں کے داخلوں پر پابندی: ہارورڈ یونیورسٹی ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف عدالت چلی گئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
ہارورڈ یونیورسٹی نے جامعہ میں غیر ملکی طلبا کے داخلوں کو روکنے پر ٹرمپ انتظامیہ پر مقدمہ دائر کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ہارورڈ یونیورسٹی اب غیر ملکی طلبا کو داخلہ نہیں دے سکے گی، ٹرمپ انتظامیہ کا نیا فیصلہ
یونیورسٹی نے ڈونالڈ ٹرمپ کے آئیوی لیگ اسکول کی بین الاقوامی طلبا کے اندراج کی اہلیت کو منسوخ کرنے کے فیصلے پر ٹرمپ انتظامیہ پر مقدمہ دائر کیا ہے۔
گارجین کی رپورٹ کے مطابق بوسٹن کی وفاقی عدالت میں دائر کی گئی شکایت میں ہارورڈ نے منسوخی کو امریکی آئین کی پہلی ترمیم اور دیگر وفاقی قوانین کی سخت خلاف ورزی قرار دیا۔
اس نے یہ بھی کہا کہ منسوخی کا یونیورسٹی اور 7،000 سے زیادہ ویزا ہولڈرز پر فوری اور تباہ کن اثر پڑے گا۔
ہوم لینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کے مطابق انتظامیہ کی ہارورڈ کے ساتھ اپنے ہفتوں تک جاری رہنے والے شو ڈاون میں اس وقت 6،000 سے زائد بین الاقوامی طلبا کو دوسری یونیورسٹیوں میں منتقل ہونے یا اپنی قانونی حیثیت سے محروم ہونے پر مجبور کر دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ امریکا کے محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے جمعرات کو اعلان کیا تھا کہ اس نے ہارورڈ یونیورسٹی کے لیے بین الاقوامی طلبہ کے اندراج اور داخلہ دینے کی اہلیت منسوخ کر دی ہے۔
مزید پڑھیے: ہارورڈ یونیورسٹی نے فنڈز منجمد کیے جانے پر امریکی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کردیا
صدر ٹرمپ نے ہارورڈ یونیورسٹی کی جانب سے اپنے مطالبات کو مسترد کیے جانے کے بعد غصے کا اظہار کیا تھا۔ وہ یونیورسٹی کو سامیت دشمنی کا مرکز قرار دیتے ہیں اور ان کا مطالبہ تھا کہ داخلے کے عمل میں نگرانی سے کام لیا جائے۔
ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے ادارے کو ایک خط لکھ کر بتایا ہے کہ ہارورڈ یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹ اینڈ ایکسچینج وزیٹر پروگرام کو فوری طور پر منسوخ کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ ہارورڈ یونیورسٹی سے تعلیم یافتہ 162 افراد کو نوبل انعام سے نوازا جا چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ہارورڈ یونیورسٹی داخلے ہارورڈ یونیورسٹی کا مقدمہ ہارورڈ یونیورسٹی\.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ہارورڈ یونیورسٹی داخلے ہارورڈ یونیورسٹی کا مقدمہ ہارورڈ یونیورسٹی ہارورڈ یونیورسٹی ٹرمپ انتظامیہ
پڑھیں:
ایف آئی اے نے سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کے خلاف کرپشن کا مقدمہ واپس لے لیا
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے سابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی کے خلاف دائر کرپشن کے مقدمے کو واپس لے لیا ہے۔
گذشتہ روز ایف آئی اے نے الزام عائد کیا تھا کہ شبر زیدی نے اپنے دورِ صدارت میں تقریباً 16 ارب روپے کے غیر مجاز انکم ٹیکس ریفنڈز جاری کیے۔ اس میں تین نجی بینک، دو سیمنٹ فیکٹریاں اور ایک کیمیکل کمپنی شامل تھیں، جو مبینہ طور پر شبر زیدی کی نجی آڈٹ اور کنسلٹنسی فرم کے کلائنٹس بھی تھیں، جس سے مفادات کے ٹکراؤ کے خدشات پیدا ہوئے تھے۔
تاہم جمعرات کو ایف آئی اے کراچی زون نے نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں کہا گیا کہ مقدمہ ایف آئی آر نمبر 32/2025 مورخہ 29.10.2025 کو منسوخ کیا جا رہا ہے اور شبر زیدی کے خلاف ڈسچارج رپورٹ پیش کی جا سکتی ہے۔
یہ اقدام سابق چیئرمین کے خلاف الزامات کی تحقیقات اور قانونی عمل کے بعد اٹھایا گیا، اور اس کے ساتھ ہی مقدمے کو ’سی کلاس‘ کے طور پر درجہ بندی دے دی گئی ہے۔