عزاداری کوآرڈینیشن کمیٹی کی جانب سے ضلع ملیر کراچی میں مشاورتی اجلاس برائے ایام عزا 1447 ہجری کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
اسلام ٹائمز: اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کراچی کے صدر علامہ محمد صادق جعفری، صدر مرکزی تنظیم عزاداری سید محمد نقی، صدر مرکزی تنظیم عزا سید غفران مجتبیٰ نقوی، پیٹرن ٹرسٹی غازی عباس ٹرسٹ سرور علی، جنرل سیکریٹری جعفریہ الائنس پاکستان سید شبر رضا، صدر عزاداری ونگ ایم ڈبلیو ایم کراچی سید رضی حیدر رضوی سمیت ضلع بھر سے بانیان مجالس، جلوس پرمٹ ہولڈرز، ٹرسٹیز، قومی و ملی تنظیمات اور ماتمی انجمنوں کے عہدیداران سمیت علمائے کرام اور ذاکرین عظام، اسکاؤٹس گروپس و دیگر معززین شریک ہوئے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ عزاداری کوآرڈینیشن کمیٹی ضلع ملیر میں شامل مجلس وحدت مسلمین، مرکزی تنظیم عزا، مرکزی تنظیم عزاداری اور غازی عباس ٹرسٹ کے زیر اہتمام مرکزی مشاورتی اجلاس برائے ایام عزا 1447 ہجری مرکزی امام بارگاہ جعفرطیار سوسائٹی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر ضلع ملیر جناب سلیم اللہ اوڈھو نے محکمہ پولیس، ٹاؤن میونسپل ایڈمنسٹریشن، سندھ سالڈ ویسٹ مینیجمنٹ بورڈ اور کے الیکٹرک کے حکام کے ہمراہ بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ مجلس وحدت مسلمین کراچی کے صدر علامہ محمد صادق جعفری، صدر مرکزی تنظیم عزاداری سید محمد نقی، صدر مرکزی تنظیم عزا سید غفران مجتبیٰ نقوی، پیٹرن ٹرسٹی غازی عباس ٹرسٹ سرور علی، جنرل سیکریٹری جعفریہ الائنس پاکستان سید شبر رضا، صدر عزاداری ونگ ایم ڈبلیو ایم کراچی سید رضی حیدر رضوی سمیت ضلع بھر سے بانیان مجالس، جلوس پرمٹ ہولڈرز، ٹرسٹیز، قومی و ملی تنظیمات اور ماتمی انجمنوں کے عہدیداران سمیت علمائے کرام اور ذاکرین عظام، اسکاؤٹس گروپس و دیگر معززین شریک ہوئے۔ دوران اجلاس صدرایم ڈبلیو ایم ضلع ملیر سید احسن عباس رضوی اور مرکزی تنظیم عزا کے رہنما عابد حسینی نے اسٹیج سیکریٹری کے فرائض انجام دیئے، مولانا گلزار شاہدی نے تلاوت کلام پاک کی سعادت حاصل کی، جاذب رضوی نے نعت رسول مقبول پیش کی۔
بین الاقوامی شہرت یافتہ نوحہ و منقبت خواں سید صبیب عابدی نے بارگاہ امامت میں منظوم کلام پیش کیا، مدعو شدہ منتظمین عزاداری نے اپنے اپنے علاقوں میں درپیش بلدیاتی اور سکیورٹی مسائل فورم پر بیان کئے جبکہ تحریری صورت میں بھی عزاداری کوآرڈینیشن کمیٹی ضلع ملیرکو فراہم کئے، اس اجلاس میں ضلع ملیر کے گڈاپ ٹاؤن، ابراہیم حیدری ٹاؤن اور ملیر ٹاؤن سے تعلق رکھنے والی تمام مساجد و امام بارگاہوں کے ٹرسٹیز، بانیان مجالس، جلوس پرمٹ ہولڈرز اور معززین و اکابرین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ آخر میں ڈپٹی کمشنر ضلع ملیر جناب سلیم اللہ اوڈھو نے گفتگو کرتے ہوئے تمام حاضرین کی جانب سے پیش کردہ سائل کو بغور سن کر ان مسائل کے حل کیلئے اپنی اور انتظامیہ کی جانب سے اقدامات کی یقین دہانی کروائی۔ عزاداری کوآرڈینیشن کمیٹی ضلع ملیر کے اراکین مرکزی تنظیم عزاداری کے رہنما سید شاہ عالم زیدی، مرکزی تنظیم عزا کے رہنما سید محمد صادق، غازی عباس ٹرسٹ کے رکن سید کاشف رضا رضوی اور صدر ایم ڈبلیو ایم ملیر سید احسن عباس نے معزز مہمانان گرامی کا آمد پر شکریہ ادا کیا۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عزاداری کوا رڈینیشن کمیٹی ایم ڈبلیو ایم ضلع ملیر
پڑھیں:
قائمہ کمیٹی اجلاس میں محکمہ موسمیات کی پیشگوئی سے متعلق سوالات
پیپلز پارٹی کے ارکان قومی اسمبلی نے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) محکمہ موسمیات سے ادارے کی بارش سے متعلقہ پیشگوئی پر سوالات پوچھ لیے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کا اجلاس ہوا، جس میں ڈی جی محکمہ موسمیات نے شرکاء کو بریفنگ دی۔
اس موقع پر پی پی پی کے منور علی تالپور نے کہا ہے کہ ایک بار محکمہ موسمیات نے 4 دن کی بارش بتائی، ایک قطرہ بھی برسات نہیں ہوئی۔
پی پی پی شازیہ مری نے کہا کہ محکمہ موسمیات جس دن بارش بتاتا ہے اس دن بارش نہیں ہوتی، جس دن محکمہ موسمیات کہتا ہے آج بارش نہیں ہوگی اس دن ہوجاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم بارش کا سن کر چھتری لے کر نکلتے ہیں تو بارش ہی نہیں ہوتی، بتایا جائے کہ محکمہ موسمیات کا بجٹ کتنا ہے اور ملازمین کتنے ہیں۔
ڈی جی محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ہمارے ملک بھر میں 120 سینٹرز ہیں، جہاں سے ہر گھنٹے ڈیٹا آتا ہے، میٹ ڈپارٹمنٹ کا بجٹ 4 ارب اور ملازمین کی تعداد 2 ہزار 430 ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کہا گیا تھا کہ سندھ کو سپر فلڈ ہٹ کرے گا، ہم نے پہلے دن سے کہا تھا سندھ کو سپر فلڈ ہٹ نہیں کرے گا، ہماری اتنی محنت کے باوجود ہمارا نام نہیں لیا جاتا۔
ڈی جی محکمہ موسمیات نے مزید کہا کہ اپریل کے آخر میں مون سون سے متاثرہ 10ممالک کا اجلاس ہوا، جنوبی ایشیا کلائمنٹ فورم میں بھی خطے کی معلومات شیئر ہوئی تھیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مئی کے درجہ حرارت کی بنیاد پر کئی گئی فورکاسٹ میں پاکستان اور بھارت میں معمول سے زیادہ بارشیں تھیں، 29 مئی کو زیادہ بارشوں سےمتعلق بتادیا تھا، اس دفعہ محکمہ موسمیات کی بات سنی ہی نہیں گئی۔
فیڈرل فلڈ کمشنر نے بتایا کہ 22 جولائی کو کراچی میں 1 گھنٹے میں 160 ملی میٹر بارش ہوئی، اسلام آباد میں 22 جولائی کو 184 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
اس پر شازیہ مری نے سوال اٹھایا کہ کیا ماضی میں بھی اسلام آباد میں اتنی بارش ہوئی جتنی اس بار ہوئی؟
ڈی جی محکمہ موسمیات نے جواب دیا کہ جولائی2001ء میں یہاں 600 ملی میٹر سے زائد بارش ہوئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے سب اداروں کو بتا دیا تھا کہ تیز بارشیں آئیں گی، ہم نے یہ بھی بتایا تھا کہ ملک میں سیلاب آئیں گے۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ ہم کسی دن محکمہ موسمیات چلے جاتے ہیں، سسٹم کا جائزہ لے لیتے ہیں، دیکھیں گے محکمہ موسمیات کی پیشگوئیاں کیوں نہیں درست ہوتیں، یہ بھی دیکھیں گے کہ محکمہ موسمیات کے پاس ٹیکنالوجی کونسی ہے۔