WE News:
2025-11-03@07:14:16 GMT

کیا پنجاب میں 2 پاور ہاؤسز کام کررہے ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT

کیا پنجاب میں 2 پاور ہاؤسز کام کررہے ہیں؟

مریم نواز اس وقت ایک طاقتور وزیراعلیٰ پنجاب ہیں، ٹرانسفر، پوسٹنگ یا کوئی اور کام سب وزیراعلیٰ کی مرضی کے مطابق ہورہے ہیں۔ کچھ روز قبل وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پارلیمانی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے ایم پی ایز کو کہاکہ جو کام میں کام کررہی ہوں تمام لوگ اس کو اون کریں اور اس کا کریڈٹ لیں۔

یہ بھی پڑھیں پنجاب حکومت نے شادی شدہ خواتین اساتذہ کا بڑا مسئلہ حل کردیا

کچھ ماہ قبل نواز شریف نے بھی پنجاب کے تمام ڈویژنز کے لیگی اراکین اسمبلی سے ملاقاتیں کی تھیں جس میں ان کو یہی ہدایات دی گئی تھیں کہ اگر تجاوزات کے حوالے سے حلقوں میں انہیں تنقید کا سامنا ہے تو اپنے حلقے کے لوگوں کو بتائیں کہ شہروں کی خوبصورتی کے لیے یہ ضروری ہے، ان ملاقاتوں کے حوالے سے ذرائع سے یہ خبریں بھی چلائی گئیں کہ نواز شریف نے کابینہ میں توسیع کا گرین سگنل دے دیا ہے۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ لاہور کے علاوہ پنجاب کے مختلف ڈویژنز سے ایک ایک صوبائی وزیر بنایا جائے گا۔

اب ذرائع کے مطابق ابھی تک کابینہ میں توسیع کا فیصلہ نہیں ہوا، تاہم بجٹ منظوری کے بعد اس معاملے کو دیکھا جاسکتا ہے۔ ’جن ایم پی ایز کو امید تھی کہ وہ کابینہ میں شامل ہو جائیں گے وہ اب قیادت سے خاصے ناراض نظر آتے ہیں۔‘

اراکین اسمبلی کے کام نہ ہونے کی وجہ سے انہیں وزیراعلیٰ پنجاب سے شکایات ہیں، جس کی وجہ سے اب ایم پی ایز کا رخ اسپیکر ہاؤس کی طرف ہے۔ اگرچہ پنجاب میں پاور کا مرکز وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ ہے مگر اسپیکر ہاؤس میں بھی اپنی طاقت کا بھر پور استعمال کیا جا رہا ہے۔

اراکین اسمبلی کیوں اسپیکر ہاؤس کی طرف دیکھ رہے ہیں؟

لیگی ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں اراکین اسمبلی کی شنوائی نہ ہونے کے باعث ایم پی ایز نے اسپیکر ہاؤس کی طرف رخ کرلیا ہے۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی ایوان میں موجود اراکین کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں، کچھ عرصہ قبل صوبائی وزیر معدنیات شیر علی گورچانی کی سیکریٹری معدنیات بابر امان نہیں سن رہے تھے تو اس معاملے کو پنجاب اسمبلی کی استحقاق کمیٹی کو ریفر کیا گیا جس میں چیئرمین استحقاق کمیٹی سمیع اللہ خان نے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کو بتایا کہ سیکریٹری معدنیات ایک ذہنی مریض ہیں۔

چیئرمین استحقاق کمیٹی نے سیکریٹری معدنیات کو عہدے سے ہٹانے کی تجویز دی جس پر اسپیکر صوبائی اسمبلی ملک احمد خان نے بابر امان کو عہدے سے ہٹا کر معاملہ جوڈیشل کمیٹی کو بھیج دیا۔

ملک احمد خان نے کہاکہ استحقاق کمیٹی 4 روز میں سیکریٹری معدنیات پر مفصل رپورٹ تیار کرے، چیف سیکریٹری ان کو عہدے سے ہٹا کر کاپی وزیراعلیٰ اور پنجاب اسمبلی کو بھیجیں، جس کے بعد انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

اس طرح کا ایک اور معاملہ بھی سامنے آیا جب اراکین نے سیکریٹری صحت کے حوالے شکایات کے انبار لگا دیے، یہ شکایات کے انبار بھی اراکین نے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کے سامنے رکھے۔

پنجاب اسمبلی کے 50 سے زیادہ اراکین اسمبلی نے سیکریٹری صحت علی جان کے خلاف تحریک استحقاق جمع کراتے ہوئے کہاکہ یہ عوامی نمائندوں کی سفارشات ماننے سے انکاری ہیں، جس پر انہیں بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

’مریم نواز کے پسندیدہ بیوروکریٹ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا‘

سابق سیکریٹری صحت علی جان وزیراعلیٰ مریم نواز کے پسندیدہ بیوروکریٹس میں سے تھے۔ شہباز شریف کے دور میں بھی وہ سیکرٹری صحت کے طور کام کرتے رہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اراکین اسمبلی کی نظریں اس وقت اسپیکر ہاؤس کی طرف ہیں، اسپیکر ہاؤس میں اراکین اسمبلی کا تانتا بندھا رہتا ہے، اراکین اسمبلی کے چھوٹے موٹے کام اسپیکر ملک احمد خان اپنی طاقت کے ساتھ حل کروا رہے ہیں۔

اراکین اسمبلی کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات نہیں ہوتی، وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ ایم پی ایز کی سنتا نہیں ہے، سینیئر وزیر مریم اورنگرزیب بھی کسی کی نہیں سنتیں، اور غیر منتخب لوگ عہدوں پر بیٹھ گئے ہیں جسکی وجہ سے اراکین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

یہ پہلی بار ہوا ہے کہ اسپیکر ملک احمد خان کی طرف اراکین اسمبلی دیکھ رہے ہیں، اسپیکر بھی ان کی سنتے ہیں اور معاملات حل کرتے ہیں۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے اپنے دروازے سب کے لیے کھول رکھے ہیں وہ عوام کی ترجمانی بھر پور طریقے سے کر رہے ہیں۔

کسی ایم پی اے کی تضحیک نہیں ہونی چاہیے، اسپیکر ملک احمد خان

اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے بتایا کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو بااختیار بنایا گیا ہے، اور اب ایوان بااختیار ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے استحقاق کمیٹی سمیت دیگر کمیٹیوں کو مضبوط بنایا ہے، اسپیکر کو آئین کے مطابق پاورز دی گئی ہیں میں ان کو استعمال کر رہا ہوں، آئین سے ہٹ کر کچھ نہیں کیا جارہا۔

انہوں نے کہاکہ میں چاہتا ہوں کہ جو لوگ منتخب ہو کر ایوان میں آئے ہیں ان کی سنی جائے، انہیں مضبوط بنایا جائے، پنجاب اسمبلی کے ایوان کو مضبوط بنایا جائے، کسی ایم پی اے کی تضحیک نہیں ہونی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں تنخواہ دار اب ٹیکس سے نہیں بچ سکے گا، پنجاب حکومت نے شکنجہ تیار کرلیا

انہوں نے کہاکہ کسی ایم پی اے کی تضحیک اس ایوان کی تضحیک ہے، جو میں برداشت نہیں کروں گا، میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اراکین اسمبلی اسپیکر پنجاب اسمبلی بیوروکریٹس پنجاب دو پاور ہاؤسز مریم اورنگزیب مریم نواز ملک احمد خان وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اراکین اسمبلی اسپیکر پنجاب اسمبلی بیوروکریٹس دو پاور ہاؤسز مریم اورنگزیب مریم نواز ملک احمد خان وی نیوز اسپیکر پنجاب اسمبلی اسمبلی ملک احمد خان اسپیکر ہاؤس کی طرف سیکریٹری معدنیات استحقاق کمیٹی اراکین اسمبلی کو عہدے سے ہٹا ایم پی ایز اسمبلی کے مریم نواز اسمبلی کی کے مطابق نے کہاکہ کی تضحیک رہے ہیں

پڑھیں:

بھارت خفیہ پراکسیز کے ذریعے پاکستان میں مداخلت کر رہا ہے، سپیکر پنجاب اسمبلی

ملک محمد احمد خان کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ہم نے کلبھوشن یادیو اور جہلم ریلوے سٹیشنز سے بھارتی جاسوسوں کو پکڑا، یہی ثبوت ہیں جو ہم نے دنیا کے سامنے پیش کیے، انڈیا نے بغیر ثبوتوں کے پاکستان پر الزامات لگائے، 150 دن گزر گئے، مگر بھارت کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکا۔ اسلام ٹائمز۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی دراندازی اور دہشت گردی کے حوالے سے ہمارے مؤقف کو ثبوتوں سے ثابت کیا گیا ہے، بلوچستان میں بھارت پیسے دے کر لوگوں کو خریدتا ہے اور دہشتگردی کے مقاصد حاصل کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مختلف پروکسیز کے ذریعے پاکستان میں مداخلت کی، ہم نے کلبھوشن یادیو اور جہلم ریلوے سٹیشنز سے بھارتی جاسوسوں کو پکڑا، یہی ثبوت ہیں جو ہم نے دنیا کے سامنے پیش کیے، انڈیا نے بغیر ثبوتوں کے پاکستان پر الزامات لگائے، 150 دن گزر گئے، مگر بھارت کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکا۔ ملک محمد احمد خان نے کہا کہ بھارت کی جنگی سوچ اور مودی کی الیکشن پالیسی خطرناک ہے، جنگ کس کو اچھی لگتی ہے؟ خون، بارود اور تڑپتی لاشیں کوئی پسند نہیں کرتا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان نے ہمیشہ بھارتی مذموم عزائم کی شدید مذمت کی ہے۔
 
 سپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھاکہ پاکستان نے افغان مہاجرین کو طویل عرصے تک پناہ دی، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے ایک لاکھ سے زائد شہداء کی قربانیاں دیں، اے پی ایس سکول، کوئٹہ، لاہور سمیت کئی سانحات قوم کو آج بھی یاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  پراکسی وار کے نتائج اچھے نہیں ہوتے، بھارت کو بھی اس کے نتائج بھگتنے ہوں گے، پاکستان کی ملٹری انتہائی پروفیشنل ہے اور کسی کی برتری تسلیم نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جو میرے شہریوں کو مارتے ہیں، عمارتوں کو جلاتے ہیں، وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں، ٹی ایل پی پر پابندی درست فیصلہ ہے۔ ملک محمد احمد خان نے کہا کہ دہشتگرد تنظیموں کیساتھ کوئی بات چیت نہیں ہونی چاہیے، افغانستان کیساتھ مذاکرات نتیجہ خیز ہونے کی دعا ہے، ہم نے دنیا کے سامنے ٹھوس ثبوت رکھے، خالی الزامات نہیں لگائے، دنیا آج سب کچھ دیکھ رہی ہے، سچ چھپ نہیں سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • خان گڑھ: اسپیکر سندھ اسمبلی سید اویس شاہ ،رکن قومی اسمبلی سردار علی گوہر خان مہر سے والدہ کے انتقال پر تعزیت کررہے ہیں
  • بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
  • بلدیاتی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلئے27 ویں ترمیم کی بازگشت
  • ٹی ایل پی پر پابندی اچھی بات ہے، کسی دہشتگرد تنظیم سے بات نہیں کرنی چاہیے: اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • بھارت خفیہ پراکسیز کے ذریعے پاکستان میں مداخلت کر رہا ہے، سپیکر پنجاب اسمبلی
  • افغانستان کا معاملہ پیچیدہ، پاکستان نے بہت نقصان اٹھایا ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27ویں ترمیم کی حمایت کردی
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27ویں ترمیم کی حمایت
  • خیبر پختونخوا کابینہ کی حلف برداری، گورنر فیصل کریم کنڈی نے اراکین سے حلف لیا
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27 ویں ترمیم کی حمایت کردی