لاہور:

نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ قوم پر بجٹ کے نام پرآئی ایم ایف کی شرائط کا پابند ڈاکومنٹ مسلط ہوگا۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئی ایم ایف کا یہ مطالبہ حیران کن ہے کہ بڑے زمینداروں کو زرعی آمدن سے ٹیکس استثنیٰ حاصل رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس کا بوجھ تنخواہ دار اور دیگر طبقے پر پڑے گا، پاکستان میں تنخواہ دار طبقے نے رواں سال 391 ارب روپے انکم  ٹیکس دیا ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو ناکام معاشی تجربات سے نجات کیلئے قومی میثاق معیشت پر اتفاق کیا جائے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

معاہدہ نہ ہو سکا، آئی ایم ایف شرائط کے باعث بجٹ 10جون کو آئے گا: آئی ایم ایف پروگرام سے ترقی ہو گی، صدر

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) آئندہ مالی سال 26-2025 کا بجٹ  2 جون کے بجائے عید کے بعد 10جون کو پیش کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ عالمی مالیاتی ادارے  کی بعض شرائط کو پورا کرنے کے لیے کابینہ کمیٹی بھی بنا دی گئی ہے۔ آئی ایم ایف نے ریلیف کی بجائے حکومتی اخراجات کم کرنے کی شرط رکھی ہے۔ ذرائع کے مطابق اخراجات کم کرنے کے لیے کمیٹی کو رواں ماہ کام مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ آئی ایم ایف شرائط کے باعث بجٹ کی تاریخ میں تبدیلی کی گئی ہے۔ دریں اثنا، وفاقی وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے تصدیق کرتے ہوئے کہا آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ 10 جون کو پیش کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کا قومی اقتصادی سروے 9 جون کو جاری کیا جائے گا۔ ادھر صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف ترقی پذیر ممالک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، پاکستان کیلئے آئی ایم ایف پروگرام سے ملک میں معاشی ترقی کو فروغ حاصل ہوگا۔ صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار جہاد الظہور کی قیادت میں عالمی مالیاتی ادارے کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے جمعہ کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ ایوانِ صدر کے پریس ونگ کے مطابق ملاقات میں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب، سینیٹر سلیم مانڈوی والا اور دیگر اعلی حکام بھی شریک ہوئے۔ ملاقات میں پاکستان کی معاشی صورتحال اور جاری آئی ایم ایف پروگرام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر صدر مملکت نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام پاکستان میں معاشی استحکام لانے میں مددگار ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے پاکستان کی معاشی ترقی میں آئی ایم ایف کے کردار کو سراہا۔ وفد نے پاکستان میں معاشی اصلاحات اور عالمی مالیاتی ادارے کے پروگرام پر اطمینان کا اظہار کیا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ ہو سکا۔ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان نے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت تمام معاشی اہداف پورے کر لئے اور اصلاحات پر پیشرفت بھی کی ہے۔ واشنگٹن ڈی سی میں ایک پریس بریفنگ کے دوران آئی ایم ایف کے شعبہ مواصلات کی ڈائریکٹر جولی کوزیک نے کہا کہ اسلام آباد کے لئے یہ قرض پروگرام صرف غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کے استحکام کے لئے ہے اور اس کا بجٹ فنانسنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • قومی میثاق معیشت پر اتفاق کیا جائے:لیاقت بلوچ
  • وزیراعظم دہشتگردی کے مستقل سدباب کیلئے قومی کانفرنس بلائیں: لیاقت بلوچ
  • بھارت اور اسرائیل دہشتگردی کے مراکز اور عالمی امن کیلئے خطرہ ہیں، لیاقت بلوچ
  • بجٹ 2025-26 کی تیاریاں، 50 سے 3 لاکھ تک تنخواہ لینے والوں کو ٹیکس ریلیف ملنے کا امکان
  • معاہدہ نہ ہو سکا، آئی ایم ایف شرائط کے باعث بجٹ 10جون کو آئے گا: آئی ایم ایف پروگرام سے ترقی ہو گی، صدر
  • تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑی خبر آگئی
  • آئی ایم ایف نے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف حکومتی اخراجات میں کمی سے مشروط کردیا  
  • تنخواہ دار اور کم آمدنی والے طبقات کو بڑا ریلیف دینے کا فیصلہ
  • آئی ایم ایف نے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف حکومتی اخراجات میں کمی سے مشروط کردیا