اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان آئندہ مالی سال کے بجٹ اہداف پر مکمل اتفاق رائے نہ ہوسکا، تاہم آئی ایم ایف نے نئے مالی سال کے بجٹ پر مذاکرات جاری رکھنے کا اعلان کردیا.

آئی ایم ایف نے مہنگائی پر قابو پانے کیلئے سخت مانیٹری پالیسی جاری رکھنے اور مہنگائی کو 5 سے 7 فیصد کی سطح پر برقرار رکھنے پر زور دیا گیا، ٹیکس وصولی14.

05 کھرب سے بڑھ کر 14.2 کھرب روپے ہوسکتی ہے، عالمی مالیاتی ادارے نے تنخواہ یافتہ طبقے کو دی جانے والی رعایت سے 56 ارب روپے کے خسارے کو پورا کرنے کیلئے متبادل اقدامات پر سوالات کیے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف اگلے بجٹ کی حتمی صورتِ حال پر بات چیت جاری رکھتے ہوئے ایف بی آر کی جانب سے تنخواہ دار افراد کی آمدنی پر ٹیکس کے مختلف سلیبوں کی شرح میں 2.5 فیصد کمی کے مجوزہ اقدام کے درمیان گفتگو کر رہے ہیں۔

آئی ایم ایف کے عملے نے تنخواہ یافتہ طبقے کو دی جانے والی رعایت سے پیدا ہونے والے 56 ارب روپے کے خسارے کو پورا کرنے کیلئے متبادل اقدامات صرف آمدنی ٹیکس کے شعبے پر پوچھے ہیں۔ اگرچہ آئی ایم ایف نے 0.6 ملین روپے سے 1.2 ملین روپے تک کے قابل ٹیکس حد میں اضافے پر متفق نہیں ہوا، مگر زیر غور مجوزہ منصوبہ یہ ہے کہ اس سلیب کی شرح کو موجودہ 5 فیصد سے کم کر کے محض 1 فیصد کر دیا جائے۔

باقی تمام سلیبوں کیلئے جنکی زیادہ سے زیادہ شرح 35 فیصد ہے، اسے کم کر کے 32.5 فیصد کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔اضافی طور پر، 1 ملین روپے ماہانہ کمائی والے افراد پر 10 فیصد کی شرح سے زرِ تسلی (سَرچارج) عائد ہوگی۔

اعلیٰ آمدنی والے زمروں پر سوپر ٹیکس بھی ہے جسے بتدریج کم کرنے کا ارادہ ہے۔اخراجات کی جانب، دفاعی و عسکری افسران کی تنخواہوں میں اضافے پر غور ہو رہا ہے، اور اس سلسلے میں مختلف تجاویز زیر غور ہیں۔ شہری سطح پر تنخواہوں اور پنشن میں بھی اضافہ کیا جائے گا، مگر یہ اضافہ مہنگائی کی شرح کے مطابق کیا جائیگا۔

کل ملا کر دفاعی بجٹ کی تنگ صورتحال اور تنخواہوں میں اضافے کی ضرورت کو مدِنظر رکھتے ہوئے ایف بی آر کا تخمینہ ہے کہ اگلے بجٹ کے لیے ٹیکس وصولی کا ہدف 14.05 کھرب روپے سے بڑھا کر 14.2 کھرب روپے تک کیا جائے، تاہم حتمی ریونیو کلکشن کی رقم اب بھی زیر غور ہے کیونکہ یہ وزارت مالیہ کے اخراجاتی تقاضوں پر منحصر ہے۔

آئی ایم ایف کی طرف سے ہفتہ کی صبح جلد ہی جاری کردہ ایک اعلامیہ کے مطابق، ایک بین الاقوامی مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) مشن جس کی قیادت مسٹر ناتھن پورٹر کر رہے ہیں، نے اسلام آباد میں اپنی اسٹاف وزٹ کا اختتام کیا جو کہ 19 مئی 2025 کو شروع ہوا تھا۔ اس اسٹاف وزٹ کا مقصد حالیہ معاشی واقعات، پروگرام کے نفاذ اور مالی سال 2026 کے بجٹ کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔

Post Views: 5

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف کی شرح

پڑھیں:

مہنگائی کو بریک نہ لگ سکی

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 مئی2025ء)مہنگائی کو بریک نہ لگ سکی، رواں ہفتے کے دوران آٹا، چاول، دالوں سمیت متعدد اشیاء مزید مہنگی ہو گئیں۔ ملک میں حالیہ ہفتے مہنگائی میں اضافے کی رفتار میں کمی کی شرح 0.29 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ سالانہ بنیاد پر مہنگائی 1.35 فیصد کی سطح پر آگئی، حالیہ ایک ہفتے کے دوران 13 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ 14 اشیا کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، 24 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ٹماٹر کی قیمتوں میں 12.01 فیصد، انڈوں کی قیمتوں میں 8.16 فیصد، گڑ کی قیمتوں میں 1.50 فیصد، کیلوں کی قیمتوں میں ایک فیصد، دال مونگ کی قیمتوں میں0.79 فیصد، آٹے کی قیمتوں میں0.63 فیصد، دال چناکی قیمتوں میں 0.39 فیصد، دال ماش کی قیمتوں میں0.30 فیصد، خشک پاوڈر دودھ کی قیمتوں میں 0.36 فیصد، مٹن کی قیمتوں میں 0.26فیصد، بیف کی قیمتوں میں0.12 فیصد اورباسمتی ٹوٹا چاول کی قیمتوں میں0.34 فیصد اضافہ ہوا۔

(جاری ہے)

چکن کی قیمتوں میں 7.26فیصد، لہسن کی قیمتوں میں2.71فیصد، پیازکی قیمتوں میں5.43 فیصد، آلوکی قیمتوں میں0.95 فیصد، ایل پی جی کی قیمتوں میں2.44 فیصد، دال مسور کی قیمتوں میں0.46 فیصد، ویجیٹیبل گھی کی قیمتوں میں0.05فیصد اور چینی کی قیمتوں میں0.05 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔اعدادوشمار میں بتایا گیا کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی میں اضافے کی رفتار0.26فیصد کمی کے ساتھ0.54 فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.27فیصدکمی کے ساتھ0.03فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.26 فیصد کمی کے ساتھ1.08فیصد اضافہ ہوا۔

البتہ 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی میں اضافے کی رفتار0.28فیصد کمی کے ساتھ 1.92فیصد رہی جبکہ44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.30 فیصد کمی کے ساتھ 2.35فیصدرہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان صوبوں کے اخراجات، بجلی کی پیداواری لاگت کم، مہنگائی 5            سے 7 فیصد برقرار رکھے: آئی ایم ایف
  • ٹولا ایسوسی ایٹس، تاجروں پر 1 فیصد انکم ٹیکس عائد کرنے کی تجویز
  • عوام کیلئے سستی بجلی :آئی ایم ایف کو وزیراعظم کی تجویز پر اعتراض ، نیا مطالبہ کردیا
  • مہنگائی کو بریک نہ لگ سکی
  • آئی ایم ایف مشن کا پاکستان پر مہنگائی میں کمی، ٹیکس آمدن میں اضافے اور اصلاحات جاری رکھنے پر زور
  • آئی ایم ایف مشن کا دورۂ پاکستان  مکمل؛ مہنگائی میں کمی، ٹیکس آمدن بڑھانے اور اصلاحات پر زور
  • آئی ایم ایف کا پاکستان سے مہنگائی کو پانچ سے سات فیصد ہدف میں لانے پر زور
  • رواں ہفتے 13 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ،سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 1.35فیصد کی سطح پر آگئی
  • رواں ہفتے 13 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، 14 اشیاء کے نرخ میں کمی