پاکستان پوسٹ میں 4 ارب روپے کے خلافِ ضابطہ اخراجات کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان پوسٹ کے مالی معاملات پر سنگین سوالات اٹھ گئے۔ آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ پاکستان پوسٹ نے 4 ارب روپے سے زائد کی رقم خلافِ ضابطہ طریقے سے خرچ کی، جو کہ سرکاری خزانے میں جمع کروانے کے بجائے مختلف مدات میں استعمال کی گئی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ پاکستان پوسٹ کے 37 ڈاک خانوں میں یہ بے ضابطگیاں سامنے آئیں، جہاں منی آرڈرز اور ویسٹرن یونین کی ادائیگیوں کے نام پر غیر قانونی اخراجات کیے گئے۔
آڈٹ حکام نے واضح طور پر کہا کہ محکمے کی جانب سے دی جانے والی وضاحتیں درست نہیں اور ان خلاف ورزیوں کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ اس موقع پر چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی مزید چھان بین کی ہدایت کی۔
سیکریٹری مواصلات نے اپنی وضاحت میں بتایا کہ ادائیگیوں کا مؤثر نظام موجود نہ ہونے کی وجہ سے ادارے کو یہ قدم اٹھانا پڑا، تاہم ان کے مطابق اب سسٹم کو بہتر کر لیا گیا ہے اور مستقبل میں ایسی بے ضابطگیوں کی گنجائش نہیں رہے گی۔
یہ معاملہ سرکاری اداروں میں شفافیت اور جوابدہی کے حوالے سے ایک بار پھر خدشات کو جنم دے رہا ہے، اور اس پر آئندہ اجلاسوں میں مزید پیش رفت متوقع ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان پوسٹ
پڑھیں:
آن لائن گیم میں 13 لاکھ روپے ہارنے پر 14 سالہ بچے کی خودکشی
بھارت میں آن لائن گیم کی لت نے ایک معصوم جان لے لی جو اپنے والدین کی اکلوتی اولاد تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ریاست اتر پردیش کے دیہی علاقے میں پیش آیا جہاں چھٹی جماعت کے طالبعلم کی پھندہ لگی لاش اس کے کمرے سے ملی۔
غمزدہ باپ نے پولیس کو بتایا کہ چیک بک لینے بینک گیا تو معلوم ہوا کہ اکاؤنٹ سے 13 لاکھ وپے نکالے جا چکے ہیں۔ میں بس حیران اور پریشان رہ گیا۔
بینک کے عملے نے بتایا کہ آپ کے اکاؤنٹ سے یہ رقم وقفے وقفے سے ایک آن لائن گیم پر خرچ کی گئی ہے۔
جس پر والد نے اپنے 14 سالہ بیٹے یش سے باز پرس کی جو پہلے تو ٹالتا رہا لیکن پھر اعتراف کرلیا۔
یش کے والد نے پولیس کو بتایا کہ یہ رقم میں نے دو سال قبل زمین بیچ کر حاصل کی تھی اور محفوظ کرنے کے لیے بینک میں رکھوائی تھی تاکہ برے وقت میں کام آئے۔
والد یادیو نے مزید بتایا کہ جب 13 لاکھ روپے آن لائن گیم میں خرچ ہونے کا پتا چلا تو میرے پاؤں تلے زمین نکل گئی تھی۔
بیٹے کے اعتراف پر یادو نے ڈانٹ ڈپٹ کی اور آئندہ آن لائن گیم نہ کھیلنے کا وعدہ لیا۔ پھر وہ ٹیوشن پڑھنے چلا گیا۔
بعد ازاں ٹیوشن سے واپسی پر سیدھے اپنے کمرے میں گیا اور پھندا لگا کر خودکشی کرلی۔ اسے اسپتال لے جایا گیا جہاں موت کی تصدیق کردی گئی۔
پولیس نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے جس کے بعد واقعے کی مزید تحقیقات شروع کی جائیں گی۔