دیت چاندی سے سونے میں تبدیل کرنے کے بل پر وزارتِ داخلہ و ایف بی آر سے رائے طلب
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پاکستان پینل کوڈ ترمیمی بل زیرِ غور آیا۔
اجلاس میں سینیٹر ثمینہ زہری نے کہا کہ میں نے دیت میں چاندی کا متبادل سونے کو کرنے کا کہا تھا۔
سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ یہ ایسا مسئلہ نہیں جس سے کسی کو نفع نقصان ہو، جو جیسا چل رہا ہے چلنے دیں۔
اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نے چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل سے سوال کیا کہ کیا دیت چاندی سے سونا ہو سکتی ہے؟
آپ کے مسائل اور اُن کا حلسوال: شریعت میں ایک آدمی.
چیئرمین اسلامی نظریاتی نے جواب دیا کہ دیت تبدیل ہو سکتی ہے لیکن اس کے لیے ترمیم کرنا پڑے گی۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اگر چاندی سے سونے میں تبدیل ہو سکتا ہے تو اختلاف کہاں سے آئے گا؟
سینیٹر ضمیر گھومرو نے سوال کیا کہ سونے چاندی کی قیمت سے کتنا فرق آئے گا؟ اس کی تفصیلات منگوائیں۔
بیرسٹر عقیل نے تجویز پیش کی کہ اس پر صرف وزراتِ قانون نہیں وزراتِ داخلہ و ایف بی آر کو بھی بلائیں۔
چیئرمین کمیٹی نے بیرسٹر عقیل کو ہدایت کی کہ آپ اس پر وزارتِ قانون سے حتمی فیصلہ لے لیں، اس پر وزراتِ داخلہ سے بھی رائے لے لیتے ہیں۔
کمیٹی نے آئندہ اجلاس پر وزارتِ داخلہ اور ایف بی آر سے بل پر رائے طلب کر لی۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کمیٹی نے
پڑھیں:
ملک میں عاصم لا کے سوا سب قانون ختم ہو چکے،عمران خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان کا کہنا ہے کہ کامن ویلتھ کی 8 فروری کے الیکشن پر جو رپورٹ لیک ہوئی ہے اس نے بھی انتخابی دھاندلی کا پول کھول دیا ہے کہ کیسے بے شرمی اور ڈھٹائی سے ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں وکلاءاور فیملی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کامن ویلتھ کے مطابق یہ رپورٹ پہلے ہی سرکاری سطح پر حکومت پاکستان کو دے دی گئی تھی مگر یہاں سکندر سلطان راجہ جیسے بے ضمیر لوگ ہیں جنہوں نے انتخابی چوری کی سہولت کاری سمیت اس پر پردہ ڈالنے میں بھی بھرپور کردار ادا کیا، پاکستان میں ووٹ چوری کا قانون سخت ہے اور ایسا کرنے پر آرٹیکل 6 کا نفاذ ہوتا ہے لیکن ملک میں اس وقت عاصم لا کے سوا سب قانون ختم ہو چکے ہیں۔
سابق وزیراعظم کہتے ہیں کہ یہاں پر لیاقت چٹھہ جیسے لوگ قابل تحسین ہیں جنہوں نے اپنے عہدے پر ضمیر کی آواز کو ترجیح دی، اس چوری کے بعد عوام کا قتل عام کیا گیا اور چھبیسویں آئینی ترمیم کی گئی، اس ترمیم کے خلاف بھی جن ججز نے آواز بلند کی وہ تعریف کے قابل ہیں، اب دھاندلی پر قائم حکومت کو قانونی طور پر قبول کرنے کا وقت اب ختم ہو چکا ہے اسی لیے سینیٹ اور پارلیمانی کمیٹیوں سے استعفے دیے گئے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت جو بھی ہو رہا ہے عاصم لاءکے تحت ہو رہا ہے اور مسلسل آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، اپنے ارکان پارلیمنٹ کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ملک میں نافذ عاصم لاءسے بالکل نہ گھبرائیں نہ ہی جیل سے گھبرائیں، ایک فرد واحد اپنے اقتدار کی ہوس کو پورا کرنے کی خاطر آپ کو دبانا چاہتا ہے، اسی لیے ہماری جماعت پر ہر طرح کا ظلم ڈھایا گیا، آپ جتنا ان سے ڈریں گے یہ اتنا ہی آپ کو دبائیں گے، میں اپنی تمام پارٹی کو کہتا ہوں کہ آپ سب متحد رہیں ظلم کا نظام زیادہ دیر قائم نہیں رہے گا، آپ حق پر ہیں اور حق و سچ انسان کو بہادر بناتا ہے اور حق کی ہی فتح ہوتی ہے۔