رونالڈو نے النصر چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا، مبہم پوسٹ پر مداح حیران
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
پرتگال کے اسٹار فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو نے سعودی فٹبال کلب النصر سے علیحدگی سے متعلق مبہم پوسٹ شیئر کردی۔
سماجی رابطے کی سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر ٹوئٹ کرتے ہوئے اسٹار فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو نے سعودی پرو لیگ ختم ہونے کے چند گھنٹے بعد مبہم پوسٹ شیئر کی، جس میں لکھا تھا کہ یہ باب ختم ہوگیا!۔
انہوں نے مزید لکھا کہ کہانی؟ ابھی تک لکھی جا رہی ہے، میں اس سفر میں سب کا مشکور ہوں۔
مزید پڑھیں: النصر کی رونالڈو کو تقریباً 5 ارب ماہانہ، 5 فیصد حصص کی پیشکش
رونالڈو نے جنوری 2023 میں النصر کے ساتھ 164 ملین پاؤنڈ سالانہ کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اس دوران انہوں نے 105 میچز میں 93 گول اسکور کیے، ان کی سب سے بڑی کامیابی 2023 میں عرب کلب چیمپئنز کپ کی فتح تھی تاہم سعودی پرو لیگ کا ٹائٹل ان کے حصے میں نہ آ سکا۔
مزید پڑھیں: رونالڈو کتنا کماتے ہیں؟ فوربز کی رپورٹ نے مداحوں کو حیرت زدہ کردیا
سال 2022 میں کرسٹیانو رونالڈو نے مانچسٹر یونائیٹڈ کو خیرباد کہہ کر سعودی کلب جوائن کیا تھا۔
رونالڈو کا النصر کے ساتھ موجودہ معاہدہ جون 2025 میں ختم ہو رہا ہے۔ انہوں نے 26 مئی 2025 کو النصر کے آخری میچ میں الفتح کے خلاف 3-2 سے شکست کے باوجود ایک گول اسکور کیا تھا۔
مزید پڑھیں: کرسٹیانو رونالڈو جلد ایک منٹ کے 300 پاؤنڈ کمائیں گے
فیفا کے صدر جیانی انفانٹینو کے مطابق، رونالڈو مختلف کلبوں کے ساتھ مذاکرات کررہے ہیں جو 14 جون سے امریکا میں شروع ہونے والے فیفا کلب ورلڈکپ میں حصہ لیں گے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کرسٹیانو رونالڈو رونالڈو نے
پڑھیں:
بلدیاتی حکومتوں کے قیام کی ترمیم مزید غور کیلئے وزارت قانون کو بھیجنے کا فیصلہ
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے بلدیاتی حکومتوں کے قیام کی ترمیم مزید غور کیلئے وزارت قانون کو بھیجنے کا فیصلہ کرلیا۔
چیئرمین محمود بشیر ورک کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس ہوا جس میں رکن علی محمد خان نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم آسمانی صحیفہ نہیں بلکہ انسانوں کا بنایا ہوا قانون ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ اختیارات عوام تک منتقل ہوں۔
وزیر مملکت برائے قانون وانصاف بیرسٹرعقیل ملک نے کہا کہ آئینی ترمیم کیلئے دو تہائی اکثریت چاہیے، ہم گلیاں نالیاں بنانا نہیں چاہتے لیکن اس لئے بنانی پڑتی ہیں کیونکہ بلدیاتی نظام نہیں ہے۔
چیئر مین کمیٹی نے کہا بلدیاتی نظام ضروری تھا لیکن صوبوں نےمنتقل نہیں کیا، ہمیں دیکھنا ہوگا کہ یہ کیسے ہوگا۔
کمیٹی رکن عالیہ کامران نے کہا جب وفاق میں بلدیاتی اںتخابات ملتوی کئے گئے تو کس کی حکومت تھی؟ اور یہ بھی بتایا جائے کہ اس وقت یہ انتخابات کیوں ملتوی کئےگئے؟۔
علی محمد خان نے جواباً کہا کہ اس گنگا میں سب نے ہاتھ دھوئے ہیں، ہم سمیت کسی پارٹی کی حکومت نے بلدیاتی انتخابات نہیں کروائے، بلدیاتی انتخابات ہمیشہ آمروں کے دور میں ہوئے ہیں۔
بعدازاں قائمہ کمیٹی نے بلدیاتی حکومتوں کے قیام کی ترمیم مزید غور کیلئے وزارت قانون کو بھیجنے کا فیصلہ کر لیا۔