چین نے روس اور یوکرین تنازع میں کبھی کسی فریق کو مہلک ہتھیار فراہم نہیں کیے، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
بیجنگ ()
یوکرین کے غیر ملکی انٹیلی جنس چیف نے کہا کہ انہوں نے ان معلومات کی تصدیق کی ہے کہ چین نے روس کی 20 فوجی فیکٹریوں کو اہم مصنوعات فراہم کی جن میں دفاعی مینوفیکچرنگ کے لیے خصوصی کیمیائی مصنوعات، بارود اور دیگر اجزاء شامل ہیں۔منگل کے روز چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نینگ نے اس حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یوکرائن کے معاملے پر چین کا موقف ہمیشہ واضح رہا ہے اور چین جنگ بندی اور امن مذاکرات کو فروغ دینے کے لیے سرگرم عمل رہا ہے۔ چین نے کبھی بھی تنازع کے کسی فریق کو مہلک ہتھیار فراہم نہیں کیے اور فوجی و عوامی دوہری استعمال کی اشیاء کو سختی سے کنٹرول کیا ہے۔ یوکرین کو اس بارے میں بالکل واضح ہونا چاہئے۔ چین بے بنیاد الزامات اور سیاسی جوڑ توڑ کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ٹرمپ پیوٹن کی سربراہی ملاقات منسوخ
رطانوی اخبار نے کہا کہ روسی وزارت خارجہ کے بہت زیادہ مطالبات نے بڈاپسٹ میٹنگ کو ختم کرنے پر مجبور کیا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمر پیوٹن کی ملاقات منسوخ ہو گئی۔ برطانوی اخبار کے مطابق روس کی جانب سے امریکا بھیجے گئے میمو کے بعد ٹرمپ پیوٹن کی سربراہی ملاقات منسوخ ہوئی۔برطانوی اخبار کا کہنا ہے کہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے روسی وزارت خارجہ نے بہت زیادہ مطالبات کر دیے ہیں۔ برطانوی اخبار نے کہا کہ روسی وزارت خارجہ کے بہت زیادہ مطالبات نے بڈاپسٹ میٹنگ کو ختم کرنے پر مجبور کیا۔