تنخواہ دار پر بوجھ ڈالنے کے بجائے کم ٹیکس دینے والوں سے وصولی کے لیے پُرعزم ہیں، وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ صرف تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ ڈالنے کے بجائے غیردستاویزی یا کم ٹیکس دینے والوں سے وصولی حکومت کا عزم ہے۔
وزیر خزانہ سے آل پاکستان سیرامک ٹائلز مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے وفد نے وزارتِ خزانہ میں ملاقات کی، جس کی قیادت اورینٹ سیرامیکا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عبدالرحمان طلت کررہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں ٹیکس چوری ناقابل برداشت، 70 برس کے بگاڑ کو ٹھیک کرنے کے لیے سخت اقدامات کرنا ہوں گے، وزیراعظم
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ مالی توازن اور معیشت میں انصاف کو فروغ دینے کے لیے ٹیکس نیٹ کا دائرہ بڑھانا ناگزیر ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کا عزم ہے کہ ٹیکس کا بوجھ ان شعبوں پر منتقل کیا جائے جو اب تک غیر دستاویزی یا کم ٹیکس شدہ رہے ہیں، بجائے اس کے کہ بوجھ صرف رسمی شعبے اور تنخواہ دار طبقے پر ڈالا جائے۔
اس حوالے سے انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم ذاتی طور پر اعلیٰ سطحی اجلاسوں کی قیادت کررہے ہیں تاکہ شفافیت، دستاویزی نظام، اور معاشی مساوات کے لیے اصلاحات کو آگے بڑھایا جا سکے۔
اس موقع پر وفد نے صنعت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں اس وقت سیرامک ٹائلز کی یومیہ پیداواری صلاحیت تقریباً 5 لاکھ 60 ہزار مربع میٹر ہے، جس کے پیچھے 100 ارب روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری موجود ہے، جس کا قریباً 60 فیصد غیر ملکی سرمایہ، بالخصوص چین سے آیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ صنعت نے مقامی وسائل پر انحصار میں نمایاں پیش رفت کی ہے، درآمدی انحصار 74 فیصد سے کم ہوکر صرف 4 فیصد رہ گیا ہے، اور اب قریباً تمام خام مال اور افرادی قوت مقامی طور پر دستیاب ہے۔
وفد نے اس ہدف کو جلد ہی ایک فیصد تک لانے کے عزم کا اظہار کیا، اور سیرامک صنعت کو مقامی صنعتی صلاحیت کی ایک روشن مثال قرار دیا۔
وزیرِ خزانہ نے اس شعبے کی لوکلائزیشن کی کوششوں کو سراہا اور اس کی درآمدی متبادل، روزگار کی فراہمی اور ملکی ویلیو چینز میں کردار کو تسلیم کیا۔
انہوں نے حالیہ دورہ گوجرانوالہ کے دوران سیرامک یونٹس میں جدید ٹیکنالوجی اور اعلیٰ معیار کی مقامی پیداوار کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ سیرامک جیسی صنعتیں یہ ثابت کرتی ہیں کہ درست پالیسی معاونت سے پاکستانی مینوفیکچرنگ عالمی معیار پر پورا اتر سکتی ہے۔
بات چیت میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور کاروباری آسانی کو بہتر بنانے سے متعلق امور بھی زیر بحث آئے۔
وزیرِ خزانہ نے یقین دہانی کرائی کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں، اور حکومت affordability، reliability، اور مؤثر قیمتوں کے تعین کے لیے اصلاحاتی اقدامات کر رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت ریگولیٹری طریقہ کار کو سادہ بنانے، تعمیل کی لاگت کم کرنے، اور پالیسی میں استحکام لانے کے لیے اسٹیک ہولڈرز سے مسلسل مشاورت کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں آئی ایم ایف کا تنخواہ دار طبقے پر سے ٹیکس بوجھ کم کرنے کی درخواست پر اعتراض
ایسوسی ایشن کے وفد نے حکومت کے جامع مشاورتی عمل کو سراہا اور پاکستان کی صنعتی مسابقت اور معاشی استحکام کے لیے حکومتی پالیسیوں کی حمایت کے عزم کا اظہار کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آئندہ بجٹ ٹیکس نیٹ محمد اورنگزیب وفاقی وزیر خزانہ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ٹیکس نیٹ محمد اورنگزیب وفاقی وزیر خزانہ وی نیوز تنخواہ دار انہوں نے وفد نے کے لیے
پڑھیں:
بجٹ سے قبل تنخواہ دار طبقے کے لیے خوشخبری، پینشنرز کے لیے بُری خبر
وفاقی بجٹ سے تنخواہ دار طبقے اور پینشنرز کے لیے اہم خوشخبری سامنے آگئی ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے اور تنخواہوں و پینشن میں اضافے پر مشروط رضامندی ظاہر کردی۔
یہ بھی پڑھیں تنخواہ دار پر بوجھ ڈالنے کے بجائے کم ٹیکس دینے والوں سے وصولی کے لیے پُرعزم ہیں، وزیر خزانہ
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس میں ریلیف دینے کے لیے بڑے پینشنرز پر ٹیکس لگایا جائے۔
ایسی صورت حال میں حکومت کے لیے شدید مشکل پیدا ہوگئی ہے کہ پنشنرز پر ٹیکس لگانے کی صورت میں شدید ردعمل سامنے آئےگا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہوں پر ٹیکس کم کرنے کے ساتھ ساتھ تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز ہے، تاہم اس کے لیے آئی ایم ایف کی رضامندی ضروری ہے۔
آئی ایم ایف نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اپنے اخراجات میں کمی کرتے ہوئے اضافی ریونیو اکٹھا کرے تاکہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جا سکے۔ اس کے علاوہ غیرضروری سبسڈیز بھی ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں تنخواہ دار اب ٹیکس سے نہیں بچ سکے گا، پنجاب حکومت نے شکنجہ تیار کرلیا
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کے دفاعی بجٹ میں اضافے سے آئی ایم ایف کو کوئی مسئلہ نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بری خبر تنخواہ دار طبقہ ٹیکس خوشخبری ریلیف عالمی مالیاتی ادارہ مشروط رضامندی وفاقی بجٹ وی نیوز