یمن کی حوثی تحریک کے رہنماء عبدالمالک الحوثی نے صنعاء انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر اسرائیلی حملے کو فلسطین کے لیے یمنی عوام کی حمایت کو کمزور کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل نے یمن کے صنعا انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر فضائی حملہ کر دیا۔ ڈائریکٹر صنعا انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے مطابق حملے میں یمنی ایئر لائن کا آخری طیارہ تباہ ہوگیا۔ یمن کی حوثی تحریک کے رہنماء عبدالمالک الحوثی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا یہ حملہ ممکنہ طور پر حج کے لیے یمنی عازمین کی روانگی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش ہے، لیکن اللّٰہ کے فضل سے وہ اس میں ناکام ہوں گے۔ عبدالمالک الحوثی نے دارالحکومت صنعاء میں ایک خطاب کے دوران کہا کہ ہم فلسطین کے عوام کے ساتھ اپنی پوزیشن کو مزید مضبوط بنانے کے لیے کوشاں ہیں، جو اس وقت تاریخ کی بدترین اذیت سے گزر رہے ہیں۔ یمن کی حوثی تحریک کے رہنماء عبدالمالک الحوثی نے صنعاء انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر اسرائیلی حملے کو فلسطین کے لیے یمنی عوام کی حمایت کو کمزور کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل چاہتا ہے کہ فلسطینیوں کو تنہاء کرکے انہیں کسی بھی مسلم ملک کی حمایت سے محروم کر دیا جائے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے حوثی اہداف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ اسرائیلی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ جو اسرائیل پر حملہ کرے گا، اسے بھاری قیمت چکانا ہوگی۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کا یمن میں یہ ایک ماہ کے دوران دوسرا حملہ ہے، جس میں یمنی ایئر لائنز کا آخری فعال طیارہ تباہ ہوگیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انٹرنیشنل ایئر پورٹ عبدالمالک الحوثی ایئر پورٹ پر کے لیے

پڑھیں:

اسرائیل کے حملوں سے ہماری کارروائیوں میں شدت آئیگی، یمن

اپنے ایک جاری بیان میں یمنی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے یہ حملے یمنی عوام پر دباؤ بڑھانے اور ان کی مشکلات میں اضافہ کرنے کیلئے کئے جا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ رواں شب یمن کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں عالمی برادری کو مخاطب کیا کہ اسرائیل نے جولائی سے اب تک کئی بار یمن کے عام شہریوں اور اہم بنیادی ڈھانچوں پر حملے کئے۔ اس دوران صیہونی رژیم نے مغربی یمن میں الحدیدہ، رأس عیسیٰ اور الصلیف جیسی اہم بندرگاہوں کو نشانہ بنایا۔ یہ بندرگاہیں لاکھوں یمنی شہریوں کے لئے زندگی کی بنیادی ضروریات کی فراہمی کا ذریعہ ہیں جن میں خوراک، دواء، ایندھن اور دیگر اشیاء شامل ہیں۔ انہی بندرگاہوں کے ذریعے ملک کی 80 فیصد ضروریات پوری ہوتی ہیں۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کے یہ حملے یمنی عوام پر دباؤ بڑھانے اور ان کی مشکلات میں اضافہ کرنے کے لئے کئے جا رہے ہیں۔

تاہم یمن نے واضح کیا کہ ان حملوں سے غزہ کی حمایت میں ہمارے موقف پر کوئی فرق نہیں پڑے گا بلکہ یہ حملے غزہ کی حمایت میں یمنی فوجی کارروائیوں کو مزید تیز کریں گے۔ واضح رہے کہ اکتوبر 2023ء میں غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد یمن، فلسطینیوں کا ایک سرگرم حامی بن کر سامنے آیا۔ یمن نے اسرائیل کے خلاف کئی میزائل اور ڈرون حملے کئے تا کہ تل ابیب پر دباؤ ڈالا جا سکے کہ وہ جنگ بندی کرے اور غزہ کا محاصرہ ختم کرے۔ زیادہ تر حملوں میں جنوبی اسرائیل بالخصوص ایلات کے علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔ جبکہ کچھ حملے تل ابیب اور بن گوریون ایئرپورٹ کی جانب بھی کئے گئے۔ یہ حملے اسرائیل کے لئے ایک سیکیورٹی چیلنج بن چکے ہیں۔ جس کے جواب میں اسرائیل نے یمن میں مختلف اہداف پر فوجی کارروائیاں کیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے حملوں سے ہماری کارروائیوں میں شدت آئیگی، یمن
  • سیلاب سے  ایم 5 موٹروے 5 مقامات پر متاثر ،ٹریفک بند
  • پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی
  • یمن کا اسرائیل پر میزائل حملہ، نیتن یاہو کا طیارہ ہنگامی لینڈنگ پر مجبور
  • حدیدہ بندرگاہ پر اسرائیل کا حملہ، یمنی ائیر ڈیفنس کا کامیاب دفاع
  • اسرائیلی فضائیہ کا یمن کی بندرگاہ حدیدہ پر حملہ، بارہ بمباریوں کی تصدیق
  • اسرائیل کی خطے میں جارحیت تھم نہ سکی، یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر وحشیانہ فضائی حملہ
  • پنجاب میں تباہ کن سیلاب: 112 جاں بحق، 47 لاکھ متاثر: پی ڈی ایم اے
  • کراچی؛ پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی
  • تکنیکی اورآپریشنل وجوہات کے باعث مختلف پروازیں منسوخ