واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن ) امریکہ میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے توقع ظاہر کی ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ پاک بھارت تصفیہ طلب معاملات حل کرنے کیلئے اپنا کردار جاری رکھے گی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق امریکی تھنک ٹینک سے بات کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ حالیہ پاک بھارت جنگ بندی میں امریکہ نے کلیدی کردار ادا کیا۔ جنگ بندی کی شرائط کی تفصیل بتاتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ ان میں کشمیر، دہشت گردی اور سندھ طاس سمیت تمام تصفیہ طلب امور پر بات چیت پر آمادگی شامل تھی۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ بھارتی جارحانہ بیانات کے تسلسل کے سبب پاک بھارت جنگ بندی کمزور ہے اور اس کے برقرار رہنے پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔رضوان سعید شیخ نے کہا کہ پاکستان کو توقع ہے کہ امریکی حکومت ان تصفیہ طلب معاملات میں پیش رفت کے حوالے سے توجہ اور کردار جاری رکھے گی۔
ایک سوال پر سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا کہ پاکستان “نئے معمول” کے نظریے کو مسترد کرتا ہے۔ جوہری ماحول میں غیر ذمہ دارانہ رویہ تباہ کن اثرات کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عوامی دباو¿ کے باوجود پاکستان نے 10 مئی 2025 کو تحمل کا مظاہرہ کیا مگر ایسا صبر ہمیشہ ممکن نہیں ہوگا۔مستقبل میں کسی بھارتی جارحیت کا جواب تحمل سے نہیں بلکہ بھرپور طاقت سے دینا ہوگا تاکہ "نئے معمول" کے تصور ہی کو ختم کردیا جائے۔
یوم تکبیر کا حوالہ دیتے ہوئے سفیر پاکستان کا کہنا تھا کہ جوہری صلاحیت نے روایتی فوجی عدم توازن کو متوازن کرکے تنازعات کی شدت اور امکانات کو کم کیا ہے۔مسئلہ کشمیر سے متعلق سوال پر سفیر پاکستان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کوئی تاریخ تنسیخ نہیں ہوتی۔اقوام متحدہ کی قراردادیں آج بھی اتنی اہم اور مسلمہ ہیں جتنی آج سے 70 سال پہلے تھیں۔بھارت نے 2019 میں آرٹیکل 370 ختم کر کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 122 کی خلاف ورزی کی جو یکطرفہ اقدامات کو رد کرتی ہے۔
رضوان سعید شیخ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بھارت ہے۔ یہی نہیں بھارتی پارلیمنٹ میں "اکھنڈ بھارت" کا نقشہ بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کو ظاہر کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ، کینیڈا اور دیگر ملکوں میں غیر قانونی دہشت گردانہ کارروائیاں اور مبینہ ہلاکتیں عالمی برادری کی توجہ اور احتساب کی متقاضی ہیں۔ پاکستان اپنی مزاحمتی صلاحیت کو سفارتی طور پر مضبوط کررہا ہے تاکہ بھارت کے بیانیے کو چیلنج کر کے عالمی سطح پر اس کی کارروائیوں کو بے نقاب کیا جا سکے۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ امریکہ اور عالمی برادری بھارت کو بین الاقوامی اصولوں کا پابند بنائے تاکہ خطے کو ممکنہ بحرانوں سے بچایا جا سکے۔

عیدالاضحیٰ کی تعطیلات ، وفاقی بجٹ کی تاریخ میں پھر تبدیلی کا امکان

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: سفیر پاکستان نے کہا کہ رضوان سعید شیخ نے اقوام متحدہ کی پاک بھارت

پڑھیں:

امریکی سرمایہ کار پاکستان میں موجود مواقع سے فائدہ اٹھائیں،سفیر پاکستان

واشنگٹن : امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے ورلڈ ٹریڈ سینٹر واشنگٹن میں ایک اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی پالیسی سازوں، سفارتکاروں اور بزنس کمیونٹی کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی۔

اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان زراعت، آئی ٹی اور معدنی وسائل سمیت متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ امکانات رکھتا ہے، جو امریکی سرمایہ کاروں کے لیے نادر مواقع فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر آئی ٹی کے شعبے کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان امریکہ کی نسبت ستر فیصد تک کم لاگت پر معیاری آئی ٹی خدمات فراہم کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں سے پاکستان میں کام کرنے والی 80 سے زائد امریکی کمپنیاں اس بات کی مثال ہیں کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے ایک منافع بخش منڈی ہے۔

سفیر پاکستان نے بتایا کہ حکومت پاکستان سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کے لیے ماحول کو مزید سازگار بنانے کے لیے پالیسیوں میں بہتری لا رہی ہے، تاکہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام مطلوبہ سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

خطاب کے دوران، سفیر رضوان سعید شیخ نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی پر بھی اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے جارحیت ایک ایسے وقت میں کی گئی جب پاکستان مکمل توجہ کے ساتھ معاشی ترقی کی راہ پر گامزن تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارتی جارحیت کا موثر جواب دیا جس پر قوم کو فخر ہے، تاہم پاکستان کی اولین ترجیح خطے میں امن کا قیام ہے جو معیشت کی ترقی کی بنیاد بنے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاک بھارت کشیدگی میں کمی اور جنگ بندی کے عمل میں امریکہ کی قیادت نے کلیدی کردار ادا کیا، جس پر پاکستان شکر گزار ہے۔

سفیر پاکستان نے پاک امریکہ دیرینہ تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان تعلقات کی بنیاد سیاسی، سفارتی اور معاشی ہم آہنگی پر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ میں موجود تقریباً دس لاکھ پاکستانی نژاد امریکی شہری پاک امریکہ تعلقات کی سب سے مضبوط اور پائیدار کڑی ہیں۔

انہوں نے امریکہ میں کارپوریشنز، ریاستی حکومتوں اور کاروباری اداروں کو پاکستان آنے اور سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان 25 کروڑ کی آبادی اور خطے کی بڑی مارکیٹ کے ساتھ ایک مستحکم کاروباری مرکز بننے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے پاکستان کو میکسیکو کی طرز پر ایک “کنیکٹر کنٹری” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ خطے میں امریکی تجارت کے لیے ایک قدرتی پل بن سکتا ہے۔

رضوان سعید شیخ نے زور دیا کہ پاکستان امریکہ سے سویابین درآمد کر رہا ہے جبکہ امریکی کپاس کا سب سے بڑا درآمدکنندہ بھی ہے، اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی خسارہ کم ہے جسے بآسانی پورا کیا جا سکتا ہے۔

آخر میں، پاکستانی سفیر نے امریکی سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے معدنی وسائل میں سرمایہ کاری کر کے خطے میں اپنی کاروباری موجودگی کو وسعت دیں، کیونکہ یہاں ایک محفوظ، سازگار اور متحرک کاروباری ماحول ان کا منتظر ہے۔

 

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • بھارتی جارحیت کا موثر جواب دینے پر بحیثیت قوم فخر ہے ، اولین ترترجیح امن ہے جو معیشت کی ترقی کی راہ ہموار کرئے گا.رضوان سعید شیخ
  • پاکستان آئی ٹی میں امریکا کی نسبت 70 فیصد کم خرچ اور معیاری خدمات فراہم کررہا ہے، رضوان سعید شیخ
  • امریکی سرمایہ کار پاکستان میں موجود مواقع سے فائدہ اٹھائیں،سفیر پاکستان
  • پاکستان میکسیکو طرز پر کنیکٹر کنٹری کا کردار ادا کرنے کو تیار، رضوان سعید
  • پاکستان سرمایہ کاری کا نیا مرکز بننے کو تیار ہے، سفیر رضوان سعید شیخ
  • پاک بھارت جنگ بندی میں امریکہ کا کردار کلیدی ہے: رضوان سعید شیخ
  • پاک بھارت جنگ بندی میں امریکا کا کردار کلیدی ہے، رضوان شیخ
  • پاکستانی سفیر نے امریکی تھنک ٹینکس کے سامنے بھارت کو بے نقاب کردیا
  •  حالیہ کشیدگی کے بعد مسئلہ کشمیر ابھرکر دنیا کے سامنے آگیا:امریکہ میں پاکستانی سفیر