غلام محمد صفی کا کہنا ہے کہ یہ پیغام نہ صرف کشمیری حریت پسندوں کے لیے اعتماد و حوصلے کا باعث ہے بلکہ عالمی برادری کے لیے بھی ایک واضح پیغام ہے کہ پاکستان، مسئلہ کشمیر پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے حالیہ واضح اور اصولی بیان کا خیرمقدم کی اہے، جس میں انہوں نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے غیر متزلزل موقف کو دہرایا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینر غلام محمد صفی نے ایک بیان میں فیلڈ مارشل کے حالیہ بیان کا خیر مقدم کیا ہے جس سے کشمیری عوام میں امید کی نئی شمع روشن ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا یہ واضح بیان کہ کشمیر کا کوئی سودا ممکن نہیں، ہم کبھی بھی کشمیر کو نہیں بھول سکتے، پانی پاکستان کی ریڈ لائن ہے اور بھارت کی اجارہ داری کبھی قبول نہیں کریں گے، کشمیری عوام کے لیے ایک نوید ہے جو دہائیوں سے بھارتی تسلط کے خلاف قربانیوں کی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حریت کانفرنس اس حقیقت پر پختہ یقین رکھتی ہے کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دے کر ایک ابدی سچائی کی بنیاد رکھی تھی اور آج پاکستان کی عسکری قیادت کا یہ دوٹوک اور باوقار موقف اس تاریخی حقیقت کی ازسرنو توثیق ہے۔

غلام محمد صفی نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کا بیان، پاکستان کے انقلابی اور اٹل اصولی مؤقف کا غماز ہے۔ یہ پیغام نہ صرف کشمیری حریت پسندوں کے لیے اعتماد و حوصلے کا باعث ہے بلکہ عالمی برادری کے لیے بھی ایک واضح پیغام ہے کہ پاکستان، مسئلہ کشمیر پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گا اور کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد میں ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ پانی کو پاکستان کی "ریڈ لائن” قرار دینا اس بات کا مظہر ہے کہ مسئلہ کشمیر نہ صرف ایک انسانی و سیاسی مسئلہ ہے بلکہ پاکستان کی بقاء، سلامتی اور مستقبل کا سوال بھی ہے۔ بھارتی آبی جارحیت کے خلاف یہ دوٹوک اعلان پاکستان کی خودمختاری کے تحفظ کے لیے غیر معمولی عزم کو ظاہر کرتا ہے۔

حریت کنوینر نے کہا کہ کشمیری اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھیں گے اورحریت کانفرنس اس بات پر زور دیتی ر ہے گی کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ایک بین الاقوامی تنازعہ ہے، جس کا واحد منصفانہ حل کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دینا ہے۔ کشمیری قوم نے بھارتی جبر، ظلم اور ریاستی دہشت گردی کے باوجود اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھی ہے اور اپنے حق خودارادیت کے حصول تک جاری رکھیں گے۔ انہوں نےعالمی برادری، اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور جمہوریت کے علمبردار ممالک سے پر زور دیا کہ وہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کے لیے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام پر بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر چشم پوشی عالمی ضمیر کے لیے سوالیہ نشان ہے۔حریت کنوینر نے کہا کہ کشمیریوں کی تحریکِ آزادی ایک سچائی پر مبنی جدوجہد ہے، جسے کوئی ظلم، طاقت یا فریب دبانے میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔ شہداء کی قربانیاں، اسیران کی استقامت، اور حریت پسند قیادت کی جدوجہد اس عظیم نصب العین کا حصہ ہیں، جو بہت جلد کامیابی سے ہمکنار ہو گی۔ انہوں نے مذید کہا کہ
کل جماعتی حریت کانفرنس پاکستان کی عسکری و سیاسی قیادت کی اصولی حمایت کو دل سے سراہتی ہے اور اس امید کا اظہار کرتی ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی مدد ہر محاذ پر جاری رکھے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حریت کانفرنس کشمیری عوام مسئلہ کشمیر پاکستان کی فیلڈ مارشل کہ پاکستان نے کہا کہ انہوں نے کہ کشمیر کے لیے

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی

سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے خبردار کیا کہ تنازعہ کشمیر کی وجہ سے جنوبی ایشاء کو مسلسل ایک غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے اور کشمیری بھی سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ہندوتوا بھارتی حکومت کیطرف سے اگست 2019ء میں 370 اور 35 اے دفعات کی منسوخی کے بعد بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں بڑے پیمانے پر تیزی آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فورسز نے اگست 2019ء سے اب تک مقبوضہ علاقے میں کئی خواتین سمیت 1 ہزار 43 افراد کو شہید کیا۔ شہید ہونے والوں میں اکثر نوجوان تھے۔ اس عرصے کے دوران 2 ہزار 6 سو 56 سے زائد افرار کو زخمی جبکہ 29 ہزار 9 سو 97 سے زائد کو شہریوں کو گرفتار کیا گیا۔ دریں اثنا بھارتی فورسز نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں میں گزشتہ ماہ(اکتوبر) میں 2 کشمیریوں کو ایک جعلی مقابلے میں شہید کیا۔بھارتی فوجیوں، پولیس، پیرا ملٹری اہلکاروں اور بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)، سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے) کی ٹیموں نے محاصرے اور تلاشی کی 244 کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران 42 شہریوں کو گرفتار کیا، جن میں زیادہ تر سیاسی کارکن، نوجوان اور طلباء شامل ہیں۔

گرفتار کیے جانے والوں میں سے بیشتر کے خلاف ”پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اے“ جیسے کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کیے گئے۔ اس عرصے کے دوران 20 کشمیریوں کے مکان، اراضی اور دیگر املاک ضبط کی گئیں جبکہ دو کشمیری مسلم ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کیا گیا۔ بھارتی فورسز اہلکاروں نے اکتوبر میں دو کشمیری خواتین کو بے حرمتی کا نشانہ بنایا۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، فاروق احمد شاہ ڈار، سید شاہد شاہ،، ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم، مشتاق الاسلام، ڈاکٹر حمید فیاض، شاہد الاسلام، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، ظفر اکبر بٹ، نور محمد فیاض، عبدالاحد پرہ، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، رفیق احمد گنائی، فردوس احمد شاہ، سلیم ننا جی، محمد یاسین بٹ، فیاض حسین جعفری، عمر عادل ڈار، انسانی حقوق کے محافظ خرم پرویز اور صحافی عرفان مجید سمیت 3 ہزار سے زائد کشمیری جھوٹے مقدمات میں جیلوں اور عقوبت خانوں میں بند ہیں جہاں انہیں طبی سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔

سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے وادی کشمیر میں بھارت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ اور دیگر عالمی طاقتوں کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا دنیا جنوبی ایشیا میں ایک اور فلسطین جیسی صورتحال پیدا ہونے کا انتظار کر رہی ہے۔ بی جے پی کی ہندو انتہا پسند بھارتی حکومت بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین پامالی کررہی ہے جس کا واحد مقصد کشمیریوں کی آزادی کی آواز کو دبانا ہے۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے خبردار کیا کہ تنازعہ کشمیر کی وجہ سے جنوبی ایشاء کو مسلسل ایک غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے اور کشمیری بھی سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں نہتے لوگوں پر جاری بھارتی جبر و تشدد کا نوٹس لیں اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارتی حکومت پر دباﺅ ڈالے۔

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • امریکہ نے فیلڈ مارشل کی تعریفیں بہت کیں لیکن دفاعی معاہدہ ہندوستان کیساتھ کرلیا، پروفیسر ابراہیم
  • بی جے پی حکومت کشمیری صحافیوں کو خاموش کرانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، حریت کانفرنس
  • فیلڈ مارشل کو سلام، گلگت بلتستان کو ترقی کے تمام مواقع دیئے جائینگے: صدر زرداری
  • مقبوضہ وادی میں اسلامی لٹریچر نشانہ
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی طرز کے قبضے کا ماڈل دہرا رہا ہے، آل پارٹیز حریت کانفرنس
  • کشمیر کا مسئلہ پیپلز پارٹی کے دل کے قریب ہے، شازیہ مری
  • مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی
  • فیلڈ مارشل ایوب خان کے پڑپوتے کے گھر چوری، سابق صدر کی یادگار اشیاء بھی غائب
  • حریت کانفرنس کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت