غیرملکی طلباء کے ویزہ منسوخ کرنے سے امریکہ خود کو نقصان پہنچا رہا ہے،چینی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
غیرملکی طلباء کے ویزہ منسوخ کرنے سے امریکہ خود کو نقصان پہنچا رہا ہے،چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 30 May, 2025 سب نیوز
بیجنگ :جب سے موجودہ امریکی انتظامیہ نے اقتدار سنبھالا ہے، بین الاقوامی طالب علموں، خاص طور پر چینی طالب علموں کے خلاف پابندیوں کا سلسلہ جاری ہے۔تجزیہ کاروں نے نشاندہی کی ہے کہ اس وقت امریکہ چین کے تزویراتی مسابقت کے بارے میں سخت فکرمند ہے، اور کچھ امریکی سیاست دان قومی سلامتی کے بہانے بین الاقوامی طالب علموں کو چین کے خلاف جیو پولیٹیکل گیمز کے لئے ایک آلے کے طور پر استعمال کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
نہ صرف چین بلکہ دوسرے ممالک کے طالب علم بھی امریکی حکومت کی “تعلیمی ناکہ بندی” کانشانہ بنے۔ سوشل میڈیا پر دنیا بھر کے طلبا نے امریکی حکومت کی جانب سے ان کے جائز حقوق اور مفادات کو نقصان پہنچانے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ ہارورڈ یونیورسٹی، میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سمیت امریکہ کی دیگر بڑی یونیورسٹیوں نے یکے بعد دیگرے امریکی حکومت کے خلاف مقدمات دائر کیے ہیں۔تعلیم کے نقطہ نظر سے ، امریکی حکومت کا طرز عمل تعلیم کے میدان میں بین الاقوامی تعاون کو متاثر کرے گا ، امریکی ٹیلنٹ پول کو کم کرے گا ،
اور اپنی طویل مدتی جدت طرازی کی صلاحیت کو کمزور کرے گا۔ یہ عمل امریکی جامعات کے مالی وسائل کو کم کرے گا جس کے نتیجے میں امریکی تعلیمی صنعت کو نقصان پہنچے گا.
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعالمی موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے یکجہتی کی ضرورت ہے ، چینی وزیر خارجہ عالمی موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے یکجہتی کی ضرورت ہے ، چینی وزیر خارجہ چین ہمیشہ بحرالکاہل جزائر ممالک کو اچھا شراکت دار سمجھتا ہے، چینی وزیر خارجہ تاجکستان ،’’وسطی ایشیا کا سفر‘‘نامی تقریب کا انعقاد ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے میں ثالثی کے لیے بین الاقوامی عدالت کے کنونشن پر دستخط کی تقریب کا انعقاد وزارت خزانہ نے نئے بجٹ سے قبل ہی مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کر دیا شوگر ملز کی جانب سے چینی کی قیمتوں میں عارضی کمی کا اعلانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کو نقصان
پڑھیں:
ٹک ٹاک کی ملکیت کا معاملہ، امریکا اور چین میں فریم ورک ڈیل طے پاگئی
امریکا اور چین نے مقبول ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک کی ملکیت کے حوالے سے ایک فریم ورک معاہدہ کر لیا ہے۔ یہ اعلان امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے اسپین میں ہفتہ وار تجارتی مذاکرات کے بعد کیا۔
بیسنٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی وزیر اعظم شی جن پنگ جمعہ کو براہ راست بات چیت کریں گے تاکہ ڈیل کو حتمی شکل دی جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ مقصد ٹک ٹاک کی ملکیت کو چینی کمپنی بائٹ ڈانس سے منتقل کرکے کسی امریکی کمپنی کو دینا ہے۔
یہ بھی پڑھیے ٹک ٹاک نے امریکا کے لیے نئی ایپ بنانے کی رپورٹس کو مسترد کردیا
امریکی حکام نے کہا کہ ڈیل کی تجارتی تفصیلات خفیہ رکھی گئی ہیں کیونکہ یہ 2 نجی فریقین کا معاملہ ہے، تاہم بنیادی شرائط پر اتفاق ہو چکا ہے۔
چینی نمائندہ تجارت لی چنگ گانگ نے بھی تصدیق کی کہ دونوں ممالک نے ’بنیادی فریم ورک اتفاق‘ حاصل کر لیا ہے تاکہ ٹک ٹاک تنازع کو باہمی تعاون سے حل کیا جا سکے اور سرمایہ کاری میں رکاوٹیں کم کی جا سکیں۔
معاہدے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟امریکی حکام طویل عرصے سے ٹک ٹاک کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے رہے ہیں۔ ان کا مؤقف ہے کہ بائٹ ڈانس کے چینی تعلقات اور چین کے سائبر قوانین امریکی صارفین کا ڈیٹا بیجنگ کے ہاتھ لگنے کا خطرہ پیدا کرتے ہیں۔
میڈرڈ مذاکرات میں امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریئر نے کہا کہ ٹیم کا فوکس اس بات پر تھا کہ معاہدہ چینی کمپنی کے لیے منصفانہ ہو اور امریکی سلامتی کے خدشات بھی دور ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: ’بہت امیر خریدار TikTok خریدنے کو تیار ہے‘، صدر ٹرمپ کا انکشاف
چینی سائبر اسپیس کمیشن کے نائب ڈائریکٹر وانگ جِنگ تاؤ نے بتایا کہ دونوں فریقین نے ٹک ٹاک کے الگورتھم اور دانشورانہ املاک کے حقوق کے استعمال پر بھی اتفاق کیا ہے، جو سب سے بڑا اختلافی نکتہ تھا۔
دیگر تنازعات بدستور باقیمیڈرڈ مذاکرات میں مصنوعی کیمیکلز (فینٹانل) اور منی لانڈرنگ سے متعلق مسائل بھی زیرِ بحث آئے۔ بیسنٹ نے کہا کہ منشیات سے جڑے مالیاتی جرائم پر دونوں ممالک میں ’ غیر معمولی ہم آہنگی‘ پائی گئی۔
چینی نائب وزیراعظم ہی لی فینگ نے مذاکرات کو ’واضح، گہرے اور تعمیری‘ قرار دیا، مگر چین کے نمائندہ تجارت لی چنگ گانگ نے کہا کہ بیجنگ ٹیکنالوجی اور تجارت کی ’سیاسی رنگ آمیزی‘ کی مخالفت کرتا ہے۔ ان کے مطابق امریکا کو چینی کمپنیوں پر یکطرفہ پابندیوں سے گریز کرنا چاہیے۔
ممکنہ ٹرمپ شی سربراہی ملاقاتابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی کہ صدر ٹرمپ کو بیجنگ سرکاری دورے کی دعوت دے گا یا نہیں، لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ اکتوبر کے آخر میں جنوبی کوریا میں ہونے والی آسیان پیسفک اکنامک کوآپریشن (APEC) کانفرنس اس ملاقات کا موقع فراہم کر سکتی ہے۔
اگرچہ فریم ورک ڈیل ایک مثبت قدم ہے، مگر تجزیہ کاروں کے مطابق بڑے تجارتی معاہدے کے لیے وقت کم ہے، اس لیے اگلے مرحلے میں فریقین چند جزوی نتائج پر اکتفا کر سکتے ہیں جیسے چین کی طرف سے امریکی سویابین کی خریداری میں اضافہ یا امریکا کی جانب سے نئی ٹیکنالوجی ایکسپورٹ پابندیوں میں نرمی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ٹک ٹاک ٹیکنالوجی چین ڈونلڈ ٹرمپ شی جن پنگ