افغان حکومت کا بھی پاکستان میں اپنا سفیر تعینات کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
افغان حکومت کا بھی پاکستان میں اپنا سفیر تعینات کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 31 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: پاکستان کی جانب سے افغانستان میں سفیر تعینات کرنے کے فیصلے کے بعد اہم سفارتی پیشرفت سامنے آئی ہے جس کے تحت افغان طالبان حکومت نے بھی پاکستان کے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسلام آباد میں موجود اپنے ناظم الامور کو سفیر کے درجے پر ترقی دینے کا اعلان کر دیا۔
افغان وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں اور یہ اقدام دونوں برادر ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ کی راہ ہموار کرے گا۔
پاکستان کی جانب سے افغانستان میں سفیر کی تعیناتی کا فیصلہ حالیہ سفارتی روابط میں بہتری اور باہمی مشاورت کے بعد سامنے آیا ہے جسے علاقائی سطح پر ایک مثبت پیشرفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان سفارتی سطح پر یہ پیشرفت تجارتی، سکیورٹی اور مہاجرین جیسے اہم معاملات پر براہ راست بات چیت کے دروازے کھولنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان نے کابل میں اپنے ناظم الامور عبیدالرحمٰن نظامانی کو سفیر کا درجہ دیا تھا، پاکستان نے 2021 میں افغان طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلی بار افغانستان میں اپنا سفیر مقرر کیا ہے۔
یہ اقدام کابل کے ساتھ سفارتی تعلقات کو بہتر بنانے اور افغان طالبان انتظامیہ کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کی اسلام آباد کی خواہش کی عکاسی کرتا ہے، کابل میں پاکستان کے ناظم الامور عبید الرحمٰن نظامانی کو سفیر مقرر کیا گیا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان کے ارشد ندیم نے ایشین ایتھلیٹکس چیمپئین شپ میں گولڈ میڈل جیت لیا عید الاضحیٰ: پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ، متعدد پابندیاں عائد محسن نقوی کا دورہ فیض آباد انٹر چینج، ٹریفک کی روانی بہتر بنانے کی ہدایت بیس سکیل کے لیے پروموشن کورس کا اعلان ، کون کونسے سرکاری آفیسران پرموشن کورس کا حصہ بنیں گئے؟ فہرست سب نیوز پر اسرائیل کا سعودی عرب سمیت عرب وزرائے خارجہ کو رام اللہ جانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ سینیٹرمشاہدحسین کی روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات، پاک بھارت کشید گی میں روس کے ‘مثبت غیرجانبدارانہ رویے’ پر اظہارِ تشکر وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچ گئےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان کے کا اعلان
پڑھیں:
پاکستان: افغان طالبان نے کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر دہشتگرد تنظیموں کی افغانستان میں موجودگی تسلیم کر لی
پاکستان نے بتایا ہے کہ افغان طالبان حکومت نے حالیہ مذاکرات کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور دیگر دہشتگرد تنظیموں کی افغانستان میں موجودگی تسلیم کی ہے، تاہم افغان حکام نے ان تنظیموں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے مختلف جواز پیش کیے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ مذاکرات حساس نوعیت کے حامل ہیں اور ہر لمحے پر تفصیلی تبصرہ ممکن نہیں، وزارت خارجہ نے احتیاط برتنے کا حق استعمال کیا۔
ترجمان کے مطابق استنبول مذاکرات میں تمام متعلقہ اداروں کے نمائندے شامل تھے اور تمام اہم امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اگلے دورِ مذاکرات، جو 6 نومبر کو ہوگا، میں اس عمل کی جامع تفصیلات سامنے آئیں گی۔ مذاکرات نہایت حساس اور پیچیدہ ہیں جن میں صبر اور بردباری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سفارت کاری میں امید برقرار رکھنا ضروری ہے اور میزبان ملک کا بیان محض مذاکرات کا تعارفی نوٹ تھا، جبکہ تحریری یقین دہانیاں مذاکرات کے مستقل عمل کا حصہ ہیں۔
ترجمان نے واضح کیا کہ وزارت خارجہ کے قواعد کے مطابق جنگ یا امن کا اعلان وزیراعظم کی صوابدید پر ہوتا ہے، وزیراعظم کو فیصلوں کے لیے وزارت خارجہ سے مشاورت اور سفارشات فراہم کی جاتی ہیں، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور سیکرٹری خارجہ بھی مذاکرات میں فعال کردار ادا کرتے رہے، لہٰذا حکومت میں کسی قسم کے اختلاف یا تقسیم کا تاثر درست نہیں ہے۔
سرحد کی بندش کے فیصلے کے بارے میں ترجمان نے کہا کہ یہ سکیورٹی صورتحال کے جائزے پر مبنی ہے اور مزید اطلاع تک یہ فیصلہ برقرار رہے گا۔ افغان طالبان حکومت کی طرف سے کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر دہشتگرد عناصر کی موجودگی پاکستان کے سکیورٹی خدشات کو تقویت دیتی ہے۔
ترجمان نے یہ بھی کہا کہ مذاکرات میں اعلیٰ سطح کی نمائندگی متوقع ہے اور فی الحال وفد کی قیادت کے حوالے سے حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ سیزفائر برقرار ہے اور افغانستان کی جانب سے دی گئی یقین دہانیوں کا نوٹس لیا گیا ہے، امید ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے پر مکمل عمل درآمد ہوگا۔
گزشتہ روز پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان جنگ بندی برقرار رکھنے پر اتفاق ہوا، جبکہ اس کے نفاذ کے طریقہ کار پر چھ نومبر کو استنبول میں اعلیٰ سطح ملاقات ہوگی۔ استنبول میں مذاکرات کے بعد ترکی کی وزارت خارجہ نے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا، جس میں فریقین نے نگرانی اور تصدیقی نظام قائم کرنے اور امن کی خلاف ورزی کرنے والے فریق پر سزا لاگو کرنے پر اتفاق کیا۔ مذاکرات 25 تا 30 اکتوبر تک ترکی اور قطر کی ثالثی میں ہوئے، اور دونوں ممالک نے دیرپا امن و استحکام کے لیے تعاون جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔