پیرس ( صاحبزادہ عتیق سے ) پیرس میں پاکستان پبلک ہیلپ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام انڈس ہسپتال اینڈ ہیلتھ نیٹ ورک کی فنڈ ریزنگ تقریب منعقد ہوئی، جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے معزز افراد نے شرکت کی اور دل کھول کر عطیات دیے۔ یہ تقریب خدمتِ انسانیت کے بے لوث جذبے کی روشن مثال تھی، جس نے انسانی فلاح و بہبود کے کاموں میں اجتماعی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

تقریب میں شرکت کرنے والے معزز ڈونرز میں بیلجیم سے  جناب احسان اکرم صاحب کی قیادت میں زاہد وڑائچ ،  اویس اکرم ، امتیاز سویہ نے شرکت کی فرانس سے چیرمین بزنس فورم سردار ظہور (شمع گروپ )، جناب مشتاق جدون، چوہدری نعیم، مدثر نواز تارڑ، تصور حسین تارڑ، غلام شبیر تارڑ، اعظم گوندل ،حمزہ تاج ،ظہیر سکندر وڑائچ، طارق عزیز گجر، محمد منشا ، شہباز تارڑ (چک بساوا)، لالہ دیپ، اور بلال مرڑ شامل تھے۔ ان تمام افراد نے نہ صرف اپنی مالی معاونت فراہم کی بلکہ دوسروں کے لیے ایک مثال بھی قائم کی۔

پاکستان پبلک ہیلپ فاؤنڈیشن کے چیرمین ناصرعباس تارڑ اور بانی انڈس ڈاکٹر عبدالباری نے تقریب کے منظم کامیاب انعقادپر  نبیلہ آرزو اور محمد جواد خان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے ان کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔ ادارے نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اپنی فلاحی خدمات کو مزید موثر بنانے کے لیے ہمیشہ کوشاں رہے گا۔

پاکستان پبلک ہیلپ فاؤنڈیشن صحت، تعلیم اور معاشرتی بہبود کے لیے مختلف پراجیکٹس پر کام کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ یہ ادارہ دیگر فلاحی تنظیموں، جیسے اخوت، انڈس ہیلتھ نیٹ ورک، پاکستان سویٹ ہوم، الخدمت فاؤنڈیشن، اور مسلم ہینڈز کے ساتھ بھی بھرپور تعاون کرتا ہے۔ ان اداروں کی پروموشن اور مدد میں اپنا کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے ڈونرز کو بھی ان کاموں میں شامل کرتا ہے۔

پاکستان پبلک ہیلپ فاؤنڈیشن کو کمیونٹی ڈویلپمنٹ پاکستان میں سب سے زیادہ اوورسیز تنظیمیں بنانے میں ممتاز مقام حاصل ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ جہاں بڑے بڑے ادارے ایک دوسرے سے تعاون میں ہچکچاہٹ کا شکار ہوتے ہیں، وہاں پاکستان پبلک ہیلپ فاؤنڈیشن کا ماڈل دوسروں کے لیے مشعل راہ بن سکتا ہے۔

اب وقت کی ضرورت ہے کہ تمام فلاحی ادارے ایک دوسرے کے تجربات اور وسائل کو یکجا کریں اور مل کر کام کریں۔ اگر ہر ادارہ پاکستان پبلک ہیلپ فاؤنڈیشن کی طرح تعاون کا مظاہرہ کرے، تو معاشرے میں مثبت تبدیلی کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان تمام ڈونرز، منتظمین، اور فلاحی کاموں میں حصہ لینے والوں کو جزائے خیر عطا فرمائے اور ان کی کاوشوں کو قبول کرے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ جگر کی 1000 پیوندکاریاں کر کے دنیا کے صف اول کے اسپتالوں میں شامل

پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) نے جگر کے 1000 کامیاب ٹرانسپلانٹس مکمل کر کے خود کو دنیا کے بڑے ٹرانسپلانٹ مراکز کی صف میں شامل کر لیا ہے، یہ کامیابی پاکستان کے شعبہ صحت کیلیے اہم سنگ میل ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق 2017 میں موجودہ وزیراعظم اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے اس ادارے کا خواب دیکھا اور سنگ بنیاد رکھا، جہاں عوام کو جگر اور گردے کے امراض کا عالمی معیاری علاج فراہم کیا جاتا ہے۔

شہباز شریف کا 9 سال قبل دیکھا گیا خواب آج حقیقت بن گیا جہاں ہزاروں مریضوں کا اعلیٰ معیاری علاج کر کے زندگیاں بچائی جا چکی ہیں۔

ترجمان پی کے ایل آئی کے مطابق اب تک جگر کے 1000 ٹرانسپلانٹس کے ساتھ ساتھ 1100 گردے اور 14 بون میرو ٹرانسپلانٹس مکمل کیے جا چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 40 لاکھ سے زائد مریض علاج کی سہولیات سے مستفید ہو چکے ہیں جبکہ اس وقت تقریباً 80 فیصد مریضوں کو عالمی معیار کے مطابق بالکل مفت علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔

’استطاعت رکھنے والے مریضوں کے لیے علاج کے اخراجات تقریباً 60 لاکھ روپے ہیں، جو خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں انتہائی کم ہیں۔‘

ترجمان نے بتایا کہ بدقسمتی سے پی کے ایل آئی کو تحریک انصاف کی سابق حکومت کے دور میں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا اور فنڈز منجمد کیے گئے جبکہ انتظامیہ کو غیر ضروری تحقیقات میں الجھایا گیا اور عالمی معیار کے ٹرانسپلانٹ سینٹر کو کووڈ اسپتال میں تبدیل کر دیا گیا، جس کے باعث 2019 میں صرف چار جگر کے ٹرانسپلانٹ ممکن ہو سکے۔

تاہم، 2022 میں وزیراعظم شہباز شریف کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ادارے کو بحال کیا گیا، فنڈز فراہم کیے گئے اور پی کے ایل آئی کو اپنے اصل مقصد کی جانب دوبارہ گامزن کیا گیا۔

اس کے نتیجے میں 2022 میں 211، 2023 میں 213، 2024 میں 259 اور 2025 میں اب تک 200 سے زائد کامیاب جگر کے ٹرانسپلانٹس مکمل کیے جا چکے ہیں۔

ماہرین کے مطابق بیرونِ ملک جگر کے ٹرانسپلانٹ پر اوسطاً 70 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ امریکی ڈالر خرچ آتا ہے، جب کہ ماضی میں سالانہ 500 کے قریب پاکستانی مریض علاج کے لیے بھارت جاتے تھے اور نہ صرف بھاری اخراجات برداشت کرتے بلکہ غیر انسانی رویوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا تھا۔

پی کے ایل آئی نے ان تمام مشکلات کا خاتمہ کر دیا ہے، علاج کے دروازے ملک کے اندر کھول دیے ہیں اور اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بچایا ہے۔ ادارہ اب صرف ٹرانسپلانٹ تک محدود نہیں بلکہ  یورالوجی، گیسٹروانٹرولوجی، نیفرو لوجی، انٹروینشنل ریڈیالوجی، ایڈوانس اینڈوسکوپی اور روبوٹک سرجریز کے شعبے بھی عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہیں۔

ترجمان نے کہا ہک وزیراعلیٰ پنجاب کی خصوصی سرپرستی اور مسلسل تعاون سے پی کے ایل آئی تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور یہ ادارہ اب محض ایک اسپتال نہیں بلکہ قومی وقار، خود انحصاری اور انسانیت کی خدمت کی علامت بن چکا ہے۔

وزیراعظم کا سنگ میل عبور کرنے پر اظہار تشکر

وزیراعظم شہباز شریف نے اظہار تشکر کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے جو پودا 2017 میں لگایا تھا وہ آج تناور درخت بن گیا جس سے اب تک 40 لاکھ مریض مستفید ہو چکے، ماضی میں پی کے ایل آئی کو تباہ کرنے کی مزموم سازشیں ہوتی رہیں، اسکے بورڈ آف گورنرز کو ختم کیا گیا اور ادارے کو غیر فعال کردیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 2022 میں خادم پاکستان کی ذمہ داری سنبھالی تو پی کے ایل آئی کی ازسر نو بحالی پر کام شروع کیا، وزیرِ اعلی پنجاب مریم نواز نے موجودہ دور حکومت میں انسانیت کی خدمت کیلئے قائم اس ادارے کو اپنی بھرپور استعداد پر دوبارہ لانے کیلئے بھرپور محنت کی، جو قابل ستائش ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ پی کے ایل آئی 80 فیصد مریضوں کا علاج مفت کرتا ہے جس سے غریب عوام بین الاقوامی معیار کی سہولیات سے مستفید ہوتے ہیں، پی کے ایل آئی کے قیام اور اس کے آپریشنز کو ازسر نو شروع کرکے دوبارہ سے اپنی بھرپور استعداد پر لانے کیلئے محنت کرنے والی ٹیم لائق تحسین ہے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ دکھی انسانیت کی خدمت اور زندگیاں بچانے میں پی کے ایل آئی نے جو کردار ادا کیا یے، اس کے لئے ڈاکٹر سعید اختر اور انکی پوری ٹیم خراج تحسین کی مستحق ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اورنگی نمبر 4میں سفیر اسپتال سیل
  • پاکستان میں ہیلتھ کا بجٹ گیارہ سو 56 بلین روپے ہے، سید مصطفی کمال
  • الجبیل: پی ای ایف کی جانب سےایگزیکٹوبزنس اینڈ پروفیشنل سمٹ کا انعقاد
  • پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ جگر کی 1000 پیوندکاریاں کر کے دنیا کے صف اول کے اسپتالوں میں شامل
  • پاکستان میں صحت کے شعبے میں تاریخی کامیابی، پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ میں جگر کے ایک ہزار کامیاب ٹرانسپلانٹس مکمل
  • پی ایف یو جے کے وفد کا ایس این جے ہیڈکوارٹر پیرس کا دورہ
  • ترک تنظیم ٹکاکے نمائندوں کا الخدمت آفس اور ڈائیگنوسٹک لیبارٹری کا دورہ
  • چائنا میڈیا گروپ اور کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے اشتراک سے فکری و ثقافتی ہم آہنگی پر مبنی تقریب “انڈر اسٹینڈنگ شی زانگ ” کا انعقاد
  • لاہور میں مقیم مہمان ہندوؤں کے لیے دیوالی کی تقریب کا انعقاد
  • سید غلام دستگیر  وزیر اعظم آفس میں بطور ڈائریکٹر پبلک افیئرز تعینات