سٹی 42: پاکستان اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے مختلف ذیلی اداروں کا رکن مقر ر ہوگیا ،  پاکستان طالبان پر عائد پابندیوں کے نفاذ کی نگرانی کرنے والی کمیٹی کا چیئرمین مقرر اور انسداد دہشت گردی کمیٹی کا نائب چیئرمین بھی مقرر  ہوگیا 

ترجمان پاکستانی مستقل مشن کے مطابق پاکستان کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی اس کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے جو قرارداد 1988 (2011) کے تحت قائم کی گئی تھی,یہ کمیٹی طالبان پر عائد پابندیوں کے نفاذ کی نگرانی کرتی ہے,اس کے ساتھ ساتھ، پاکستان کو انسداد دہشت گردی کمیٹی کا نائب چیئرمین بھی مقرر کیا گیا ہے، یہ کمیٹی قرارداد 1373 (2001) کے نفاذ کی نگرانی کرتی ہے, پاکستان کو سلامتی کونسل کے غیر رسمی ورکنگ گروپ برائے دستاویزات کا شریک چیئرمین بھی مقرر کیا گیا ہے, پاکستان کو حال ہی میں قائم کردہ ورکنگ گروپ برائے پابندیاں کا شریک چیئرمین بھی مقرر کیا گیا ہے,  ورکنگ گروپ برائے دستاویزات کا مقصد سلامتی کونسل کے طریقہ کار، شفافیت، کارکردگی اور شمولیت کو بہتر بنانا ہے,ورکنگ گروپ برائے پابندیاں کا مقصد اقوام متحدہ کی پابندیوں کے نظام کے ڈھانچے، نفاذ اور مؤثریت کا جائزہ لینا اور انہیں بہتر بنانا ہے,۔

صدرِ مملکت سے سردار سلیم حیدر سمیت پارٹی رہنماؤں کی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال

 ترجمان پاکستانی مستقل مشن کے مطابق یہ تقرریاں اقوام متحدہ کے نظام کے ساتھ پاکستان کی فعال شمولیت اور سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے اس کے تعمیری کردار کا اعتراف ہیں,یہ پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیے جانے کا بھی مظہر ہیں,پاکستان اقوام متحدہ کے منشور کے اصولوں اور مقاصد کو فروغ دینے کے لیے اقوام متحدہ اور رکن ممالک کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے، اور عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

متحدہ عرب امارات میں عید الاضحیٰ پر 3 ہزار قیدیوں کی رہائی کا حکم

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: کے نفاذ کی نگرانی ورکنگ گروپ برائے چیئرمین بھی مقرر سلامتی کونسل کے مقرر کیا گیا ہے پابندیوں کے اقوام متحدہ پاکستان کو کمیٹی کا

پڑھیں:

افغانستان سے جنم لینے والی دہشتگردی پاکستان کی قومی سلامتی کیلئے سب سے سنگین خطرہ ہے: عاصم افتخار احمد

---فائل فوٹو 

اقوامِ متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان سمیت دہشت گرد گروہوں کے 60 سے زائد کیمپ فعال ہیں، افغانستان سے جنم لینے والی دہشت گردی پاکستان کی قومی سلامتی کے لیے سب سے سنگین خطرہ ہے۔

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان کی صورتحال پر بریفنگ کے دوران پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا کہ طالبان حکام کو انسدادِ دہشت گردی سے متعلق اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔

اِن کا کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیمیں افغان پناہ گاہوں سے کام کر رہی ہیں جہاں 60 سے زائد دہشت گرد کیمپ سرحد پار دراندازی اور حملوں کے مراکز کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس اِن دہشت گرد گروہوں کے درمیان تعاون کے قابلِ اعتماد شواہد موجود ہیں جن میں مشترکا تربیت، غیر قانونی اسلحے کی خرید و فروخت، دہشت گردوں کو پناہ دینا اور مربوط حملے شامل ہیں۔

عاصم افتخار احمد نے یہ بھی کہا کہ دنیا کو پُرامن اور مستحکم افغانستان کے قیام میں کردار ادا کرنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان سے جنم لینے والی دہشتگردی پاکستان کی قومی سلامتی کیلئے سب سے سنگین خطرہ ہے: عاصم افتخار احمد
  • غربت اور پابندیوں کے باوجود افغانستان میں کاسمیٹک سرجری کلینکس کی مقبولیت میں اضافہ
  • آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ
  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کو نسل کا اجلاس،اسرائیل کے کڑے احتساب کا مطالبہ
  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا قطر حملے پر اسرائیل کے احتساب کا مطالبہ
  • یورپی ملک لکسمبرگ کا فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان
  • اقوام متحدہ نے رپورٹ میں اسرائیلی قیادت پر غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کردیا
  • دوحہ حملہ: پاکستان اور کویت کی درخواست پر اقوام متحدہ کی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج جنیوا میں ہوگا
  • قائمہ کمیٹی کا جنگلات کی کٹائی کا جائزہ،سیٹلائٹ نگرانی کی سفارش
  • دوحا پر اسرائیلی حملہ: پاکستان اور کویت کی درخواست پر سلامتی کونسل کا غیر معمولی اجلاس آج