اعلیٰ عسکری حکام کا مختلف جامعات کا دورہ؛ اساتذہ اور طلبہ سے ملاقاتیں
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
پاک فوج کے اعلیٰ عسکری حکام نے ملک کے مختلف شہروں میں تعلیمی اداروں کا دورہ کیا اور مختلف جامعات میں اساتذہ و طلبہ سے بات چیت کی۔
منگلا، ملتان، لاہور، کراچی، کوئٹہ، گجرانوالہ اور بہاولپور کے کور کمانڈرز نے متعلقہ شہروں کی جامعات کا دورہ کیا۔ ان ملاقاتوں کا مقصد نوجوان نسل کو ملک میں امن و امان، ترقیاتی منصوبوں اور پاک فوج کے کردار سے آگاہ کرنا تھا۔
کور کمانڈرز نے طلبہ و طالبات کو جدید ٹیکنالوجی، علم اور سوشل میڈیا کے مثبت استعمال کی ترغیب دی۔ عسکری حکام نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے روشن مستقبل میں فعال کردار ادا کریں۔
کور کمانڈرزنے طلبہ کو سوشل میڈیا پر پھیلنے والی افواہوں اور منفی پراپیگنڈے کا مؤثر جواب دینے کی ہدایت بھی کی۔ انہوں نے طلبہ کو عالمی سطح پر پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے کی بھی تلقین کی۔
کور کمانڈر لاہور نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپریشن بنیان مرصوص‘‘قوم کے ایمان، اتحاد اور نظم و ضبط کی علامت ہے۔ انہوں نے طلبہ کی تیار کردہ ’’معرکۂ حق‘‘سے متعلق پینٹنگز کا مشاہدہ بھی کیا اور کہا کہ حالیہ پاک بھارت جنگ نے جدید علوم و ٹیکنالوجی کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔
کور کمانڈر کراچی کا کہنا تھا کہ طلبہ ہمارے ضمیر اور کل کے معمار ہیں ۔ نوجوان نسل پاکستان کے روشن مستقبل کی ضمانت ہیں۔ پاکستان اپنی سلامتی ، وقار اور قومی خودمختاری پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا۔
کور کمانڈر کوئٹہ نے کوئٹہ کالج آف میڈیکل سائنسز اور نرسنگ انسٹیٹیوٹ کے طلبہ سے خصوصی نشست کی اور بلوچستان کی تعمیر و ترقی اور زمینی حقائق پر مبنی مؤثر گفتگو کی۔ انہوں نے طلبہ و طالبات کی جانب سے کیے گئے سوالات کا تسلی بخش جواب بھی دیا۔
کور کمانڈر گجرانولہ نے طلبہ کو قومی یکجہتی، حب الوطنی اور ذمہ دار شہری بننے کا پیغام دیا۔ اسی طرح کور کمانڈر بہاولپور نے طلبہ و اساتذہ سے ملاقات میں معرکۂ حق اور قومی یکجہتی پر خصوصی گفتگو کی۔ انہوں نے معرکۂ حق کو افواجِ پاکستان کی پیشہ ورانہ مہارت اور عوامی دعاؤں کا نتیجہ قرار دیا۔
عسکری حکام سے ملاقاتوں میں وائس چانسلرز، پرنسپلز، ڈینز، فیکلٹی ممبران اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کور کمانڈر عسکری حکام انہوں نے
پڑھیں:
امریکی سینیٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کے مختلف ممالک پر عائد ٹیرف کو مسترد کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی سینیٹ نے ایک علامتی مگر اہم اقدام اٹھاتے ہوئے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے مختلف ممالک پر عائد کردہ ٹیرف پالیسیوں کو مسترد کردیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سینیٹ نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس کا مقصد ٹرمپ دور میں استعمال کی گئی ایمرجنسی اختیارات کو ختم کرنا ہے، جن کے تحت انہوں نے کئی ممالک پر اضافی ٹیرف عائد کیے تھے۔ یہ قرارداد علامتی نوعیت کی ہے اور اس پر عمل درآمد قانونی طور پر لازم نہیں۔
ووٹنگ کے دوران تمام ڈیموکریٹس نے ٹرمپ پالیسیوں کے خلاف ووٹ دیا، جبکہ ری پبلکن پارٹی کے چار اراکین نے بھی اپنی ہی پارٹی کے سابق صدر کی مخالفت کی۔ اس طرح قرارداد 47 کے مقابلے میں 51 ووٹوں سے منظور ہوئی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی سینیٹ نے ٹرمپ کے اُن فیصلوں کے خلاف ووٹ دیا تھا جن کے تحت انہوں نے برازیل پر 50 فیصد اور کینیڈا پر 35 فیصد درآمدی ٹیرف عائد کیا تھا، جس سے عالمی تجارتی تعلقات میں کشیدگی بڑھ گئی تھی۔